سپریم کورٹ نے جی این سائیں بابا کو بری کرنے کے فیصلے پر روک لگا دی

نئی دہلی، اکتوبر 15: سپریم کورٹ نے ہفتہ کو دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائیں  بابا اور  دیگر کو ممنوعہ نکسلیوں کے ساتھ مبینہ تعلق کے معاملے میں بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ کے رہائی کے فیصلے پر روک لگا دی ہے۔
جسٹس ایم آر شاہ اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی خصوصی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگانے کا حکم جاری کیا۔
تاہم عدالت عظمیٰ نے پروفیسر سائیں بابا اور دیگر کو متعلقہ عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کرنے کی  اجازت دی۔
مہاراشٹر حکومت نے ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو جمعہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، جس میں پروفیسر سائیں بابا اور دیگر کو رہا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
ریاستی حکومت نے جمعہ کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا اور ہائی کورٹ کے فیصلے کے اعلان کے فوراً بعد اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا، لیکن جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس ہیما کوہلی نے فیصلے پر فوری روک لگانے کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔
تاہم، بعد میں سپریم کورٹ نے ہفتہ کو اس معاملے کی سماعت کرنے کا فیصلہ کیا اور ریاستی حکومت کی ‘خصوصی  درخواست’ جسٹس شاہ اور ترویدی کی بنچ کے سامنے لسٹڈ کی گئی تھی۔
جمعہ کو (ہائی کورٹ کے فیصلے کے کچھ دیر بعد) جسٹس چندرچوڑ اور جسٹس ہیما کوہلی کی بنچ کے سامنے سالیسٹر جنرل تشار مہتا ریاستی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے اور  پروفیسر سائیں بابا کو بری کرنے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے اس (فیصلے) پر فوری طور سے روک لگانے کی درخواست کی تھی۔ بنچ نے فوری طور پر معاملے کی سماعت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔