بینکوں کی پوزیشن مضبوط، وہ اڈانی جیسے معاملات کا ان پر کوئی اثر نہیں : شکتی کانت داس
دو ماہانہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی تین روزہ جائزہ میٹنگ کے بعد منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں اڈانی گروپ کے سلسلے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں آر بی آئی کے گورنر کا جواب
ممبئی، 08 فروری :۔
اڈانی گروپ کے خلاف ہنڈن برگ کی ریسرچ رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد مختلف قسم کے سوالات لوگوں کے ذہن میں پیدا ہو رہے ہیں۔بینکوں کی صورت حال کے سلسلے میں بھی لوگوں میں تذبذب کا ماحول ہے کہ جن بینکوں سے حصص کی بنیاد پر اڈانی گروپ نے قرض لیا ہے ان بینکوں پر اس کا کیا اثر ہوگا ؟چنانچہ اس سلسلے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں آر بی آئی کے گورنر نے کہا کہ ملک کے بینک مضبوط پوزیشن میں ہیں اور وہ اڈانی جیسے معاملات سے متاثر نہیں ہوں گے۔
دو ماہانہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی تین روزہ جائزہ میٹنگ کے بعد منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں آر بی آئی کے گورنر نے کہا کہ ملک کے بینک اتنے بڑے اور مضبوط ہیں کہ وہ اس طرح کے معاملات سے متاثر نہیں ہوں گے۔ اڈانی گروپ سے متعلق ایک سوال پر، داس نے کہا کہ مرکزی بینک نے گزشتہ ہفتے اپنا جائزہ لینے کے بعد ایک بیان جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ملک کے بینک مضبوط ہیں۔
اس موقع پراڈانی گروپ کا ذکر کیے بغیر آر بی آئی کے گورنر نے کہا کہ آج ہندوستانی بینکوں کا سائز، ان کی صلاحیت بہت مضبوط ہے۔ ان کی صلاحیت ایسی ہے کہ وہ ایسے معاملات سے متاثر نہیں ہونے والےہیں۔ درحقیقت، آر بی آئی کے گورنر سے پوچھا گیا کہ کیا موجودہ صورتحال میں، آر بی آئی اڈانی گروپ کی کمپنیوں کو دیے گئے قرضوں سے متعلق گھریلو بینکوں کو کوئی رہنما خطوط جاری کرے گا۔
شکتی کانت داس نے کہا کہ قرض دیتے وقت، بینک متعلقہ کمپنی کے بنیادی اصولوں اور متعلقہ پروجیکٹوں کے لیے کیش فلو پوزیشن کو دیکھتے ہیں۔ قرض کی صورت میں، کمپنیوں کے مارکیٹ کیپٹلائزیشن سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بینکوں کے تشخیصی نظام میں بہت بہتری آئی ہے۔ پچھلے تین چار سالوں میں آر بی آئی نے بینکوں کو مضبوط بنانے کے لیے کئی اہم قدم اٹھائے ہیں۔ اسٹیئرنگ، آڈٹ کمیٹیوں اور رسک مینجمنٹ کمیٹیوں کے حوالے سے بھی وقتاً فوقتاً ہدایات جاری کی جاتی رہی ہیں۔اس موقع پر آر بی آئی کے ڈپٹی گورنر ایم کے جین نے کہا کہ گھریلو بینکوں کے اڈانی گروپ کو دیا گیا قرض بہت زیادہ نہیں ہے۔ حصص کے عوض دیا جانے والا قرض بہت کم ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایک امریکی مالیاتی تحقیق اور سرمایہ کاری کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ کے بعد حزب اختلاف کی اہم جماعتوں اور مختلف طبقوں نے اڈانی گروپ کی کمپنیوں کو بینکوں کی طرف سے دیئے گئے قرضوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ کے بعد گزشتہ ہفتے گروپ کمپنیوں کے شیئرز میں زبردست گراوٹ درج کی ہے۔ تاہم اس وقت کمپنی کے حصص میں تیزی دکھائی دے رہی ہے۔