پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے سابق سربراہ ای ابوبکر کی ضمانت کی درخواست دہلی ہائی کورٹ نے خارج کر دی

نئی دہلی، اکتوبر 13: دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کو پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے سابق سربراہ اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے بانی صدر ایراپنگل ابوبکر کی طرف سے دائر ضمانت کی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا۔

ابوبکر، جنھیں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے 22 ستمبر کو کالعدم قرار دی گئی تنظیم کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیا تھا۔ انھوں نے طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست کی تھی۔

قومی تحقیقاتی ایجنسی نے ابوبکر کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 120B (مجرمانہ سازش)، 153A (مذہب کی بنیاد پر گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ اور قومی تحقیقاتی ایجنسی ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

جمعرات کی سماعت میں جسٹس انوپ کمار نے کہا کہ ان کے پاس درخواست پر حکم دینے کا اختیار نہیں ہے کیوں کہ ابوبکر کے خلاف نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا ’’این آئی اے ایکٹ ایک خاص ایکٹ ہے، ہمارے پاس اس پر اختیار نہیں ہے۔ اگر میرے دائرہ اختیار نہیں ہے تو میں عبوری احکامات پاس نہیں کر سکتا۔‘‘

ایکٹ کے سیکشن 21 میں کہا گیا ہے کہ تمام اپیلوں کی سماعت ہائی کورٹ کے دو ججوں کی بنچ کے ذریعے کی جائے گی۔

بار اینڈ بنچ نے اطلاع دی کہ ہائی کورٹ نے ابوبکر کے وکیل کو پہلے ٹرائل کورٹ سے ضمانت حاصل کرنے اور پھر ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ کے سامنے اپیل کرنے کی اجازت دی۔

اپنی درخواست میں 70 سالہ سابق پی ایف آئی لیڈر نے کہا تھا کہ وہ سنگین طبی بیماریوں میں مبتلا ہیں، جن میں کینسر اور پارکنسنز کی بیماری شامل ہے۔

ابوبکر 6 اکتوبر سے عدالتی حراست میں ہیں۔