مختصر مختصر: دہلی پولیس نے کسانوں کے احتجاجی مقامات پر بیریکیڈنگ کا دفاع کیا، دیگر اہم خبریں
- دہلی پولیس نے کسانوں کے احتجاجی مقامات پر کثیر پرتوں والی بیریکیڈنگ کا دفاع کرتے ہوئے پوچھا کہ ٹریکٹر ریلی کے دوران ہوئے تشدد سے متعلق کوئی سوال کیوں نہیں اٹھایا گیا؟ معلوم ہو کہ مظاہرین کو الگ تھلگ کرنے اور روکنے کے لیے احتجاجی مقام پر کنکریٹ کی رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں اور خاردار تار لگائے گئے ہیں۔
- شہریت ترمیمی قانون کے قواعد کو نافذ کرنے اور اس پر عمل درآمد کرنے کے لیے مرکزی حکومت کو مزید وقت مل گیا۔ لوک سبھا کمیٹی نے حکومت کے لیے وقت میں 9 اپریل تک توسیع کی، جب کہ راجیہ سبھا پینل نے اس کو 9 جولائی تک کا وقت دیا۔
- اپوزیشن کی جانب سے فارم قوانین کے خلاف احتجاج کے بعد لوک سبھا نے ایک دن کے لیے کارروائی ملتوی کی۔ چیئرپرسن وینکیا نائیڈو کے ذریعے بدھ تک قوانین پر بحث ملتوی کرنے کے بعد حزب اختلاف نے بھی راجیہ سبھا اجلاس سے واک آؤٹ کیا۔
- پانچویں سیرو سروے کی رپورٹ کے مطابق دہلی میں 56 فیصد سے زیادہ افراد کوروناوائرس کے خلاف اینٹی باڈیز رکھتے ہیں۔ دہلی حکومت نے کہا کہ یہ اب تک کا سب سے بڑا سیرولوجیکل سروے ہے۔
- صحافی مندیپ پنیا کو دہلی عدالت نے ضمانت دے دی۔ ان پر گذشتہ ہفتے سنگھو بارڈر پر پولیس افسر کے ساتھ بد سلوکی کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
- وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ مذہب سے متعلق مرکزی سطح پر کوئی تبادلہ قانون منصوبہ بند نہیں ہوا ہے۔ وزیر نے پارلیمنٹ میں یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اس بات کا ثبوت موجود ہے کہ بین المذاہب شادیاں زبردستی مذہبی تبادلوں سے متعلق ہیں، نفی میں جواب دیا۔
- مہاراشٹرمیں پولیو کے قطرے کے بجائے بارہ بچوں کو ہینڈ سینیٹائزر دیا گیا۔ حکام نے بتایا کہ تین صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں پر، جن میں ایک ڈاکٹر، آنگن واڑی خدمت کار اور ایک آشا رضاکار شامل ہے، کارروائی کی جائے گی۔
- سکھبیر بادل کی گاڑی پر پتھراؤ کیا گیا۔ ایس ڈی اے اور کانگریس کے درمیان تصادم میں 4 افراد کو گولیاں بھی لگیں۔ یہ واقعہ شیرومانی اکالی دل کے صدر کے بلدیاتی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے لیے ضلع فاضلکا پہنچنے پر پیش آیا۔
- روس کی سپوتنک وی ویکسین تیسرے مرحلے کے ٹرائل میں 91.6 فیصد افادیت کو ظاہر کرتی ہے۔ تاہم اس ٹرائل میں کوویڈ 19 کی نئی قسموں کے لیے ویکسین کے افادیت کا ڈیٹا شامل نہیں ہے۔
- اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میانمار کی فوجی بغاوت سے متعلق ہنگامی اجلاس منعقد کرے گی۔ وہیں امریکہ نے میانمار پر پابندیاں بحال کرنے کی دھمکی دی ہے۔ اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری اس فوجی اقدام کو ’’جمہوری اصلاحات کے لیے شدید دھچکا‘‘ قرار دیا ہے۔