
طالب علم عارش خان کے بہیمانہ قتل پر ایس آئی او کا شدید رد عمل، وفد کی اہل خانہ سے ملاقات
مجرموں کو سخت سزا دینے اور لواحقین کی مالی مدد و سیکیورٹی اقدامات کا مطالبہ
فتح پور: (دعوت نیوز ڈیسک)
مہارشی ودیا مندر انٹر کالج کے طالب علم محمد عارش خان کے المناک قتل پر اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (SIO) کے ایک وفد نے متاثرہ خاندان سے ان کے گھر جا کر ملاقات کی، تعزیت پیش کی اور حصول انصاف کی جدوجہد میں بھرپور ساتھ دینے کا وعدہ کیا۔
یاد رہے کہ حال ہی میں بارہویں جماعت کے طالب علم عارش خان پر اسکول گیٹ کے باہر تین نوجوانوں نے ڈنڈوں سے وحشیانہ حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گئے تھے۔ بعد ازاں لکھنؤ میں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔ اس واقعے نے نہ صرف مقامی برادری بلکہ تعلیمی حلقوں میں بھی شدید غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ ایس آئی او کے وفد کی قیادت اتر پردیش سنٹرل زون کے صدر برادر کیف خان نے کی جن کے ہمراہ عبداللہ شہیمی، رافع اسلام، مونس شاہد، عزیر خان اور امان اللہ بھی شامل تھے۔ وفد نے متاثرہ خاندان سے تفصیلی بات چیت کی، ان کے مطالبات سنے اور یقین دہانی کرائی کہ SIO نہ صرف قانونی سطح پر بلکہ عوامی پلیٹ فارموں پر بھی اس معاملے کو اٹھائے گی۔
اس موقع پر ایس آئی او نے حکومتِ اتر پردیش سے تین اہم مطالبات کیے:
1- اسکولوں میں بڑھتے پرتشدد واقعات کی روک تھام کے لیے مؤثر اور فوری اقدامات کیے جائیں۔
2- تمام نجی تعلیمی اداروں کے لیے سیکیورٹی اور نظم و ضبط سے متعلق واضح ہدایات جاری کی جائیں۔
3- ہر تعلیمی ادارے میں بنیادی سیکیورٹی انتظامات کو لازمی قرار دیا جائے۔
ساتھ ہی تنظیم نے متاثرہ خاندان کی طرف سے پیش کیے گئے تین مطالبات کی بھی مکمل حمایت کی:
1- حکومت مناسب مالی امداد فراہم کرے۔
2- عارش خان کی بہن کو سرکاری نوکری دی جائے۔
3- مقدمے میں تاخیر یا دباؤ کی کوئی گنجائش نہ ہو اور مجرموں کو سخت سزا دی جائے۔
عارش خان، جو دو بہنوں کے درمیان اکلوتا بھائی تھا، اپنے گھر والوں کی امیدوں کا مرکز تھا، اس کے وحشیانہ قتل نے پورے سماج کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ ایس آئی او نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ اس جدوجہد کو صرف ایک خاندان کی نہیں بلکہ پورے معاشرے کی لڑائی سمجھتی ہے اور انصاف کے حصول تک خاموش نہیں بیٹھے گی۔
***
ہفت روزہ دعوت – شمارہ 10 جولائی تا 16 اگست 2025