اڈانی-ہنڈنبرگ معاملے پر سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ، تحقیقات کیلئے 6رکنی کمیٹی کی تشکیل

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے سیبی کو بھی اپنی تحقیقات جاری رکھنے کا دیا حکم،کمیٹی کو دو ماہ میں اپنی تحقیقات رپورٹ پیش کرنے کی ہدایتچیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے سیبی کو بھی اپنی تحقیقات جاری رکھنے کا دیا حکم،کمیٹی کو دو ماہ میں اپنی تحقیقات رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

نئی دہلی ،02 مارچ :۔

اڈانی گروپ کے تعلق سے ہنڈنبرگ کی رپورٹ کے انکشاف کے بعد ملک میں بھر ہنگامہ جاری ہے ۔اپوزیشن نے بڑے پیمانے پراس معاملے کو اٹھایا اور حکومت سے جانچ کا مطالبہ کیا۔پارلیمنٹ میں بھی اس معاملے پر اپوزیشن اور حکومت کے درمیان زبر دست نوک جھونک ہوئی ۔اب سپریم کورٹ نے ان تمام ہنگامہ آرائی پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے تحقیقات کے لئے 6 رکنی کمیٹی کی تشکیل کا حکم دیا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق  چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے بی پاردی والا پر مشتمل بنچ نے وکلا وشال تیواری، ایم ایل شرما، کانگریس لیڈر جیا ٹھاکر اور انامیکا جیسوال کی طرف سے دائر عرضیوں کے بیچ پر یہ حکم سنایا۔  سپریم کورٹ نے معاملے کی تحقیقات کے لیے 6 رکنی ماہرین کی کمیٹی بنانے کا حکم دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سیبی کو بھی بے ضابطگیوں کی تحقیقات جاری رکھنے کا حکم دیاہے۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواستوں میں یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ اڈانی کیس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ اس کے ساتھ ہی ان درخواستوں میں کہا گیا تھا کہ اڈانی کے اسٹاک گرنے اور سرمایہ کاروں کو ہونے والے نقصان کے معاملے میں ہنڈن برگ کے مالک سے تفتیش کی جائے۔ ان درخواستوں میں سپریم کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات کرانے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ  اس سے قبل سماعت کے بعد عدالت نے حکومت سے مالیاتی شعبے میں بے ضابطگیوں کو روکنے کے لیے جواب طلب کیا تھا۔ مرکزی حکومت نے کہا کہ وہ اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ عدالت میں سیبی نے اپنے جواب میں کہا کہ اس نے مارکیٹ میں استحکام لانے اور سرمایہ کاروں کے سرمائے کو بچانے کے لیے جو بھی طریقے دستیاب تھے استعمال کیا۔ رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لئے ریگولیٹری میکانزم سے متعلق کمیٹی کی تشکیل سمیت ہنڈن برگ رپورٹ سے متعلق عرضیوں پر سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے سیبی (ایس ای بی آئی) کو اس بات کی جانچ کرنے کی ہدایت دی کہ آیا سیبی کے قوانین کے سیکشن 19 کی خلاف ورزی اور اسٹاک کی قیمتوں میں کوئی ہیرا پھیری ہوئی ہے یا نہیں؟

سپریم کورٹ نے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی 

سپریم کورٹ کی طرف سے جو ماہر کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے وہ سیبی کے اختیارات پر کنٹرول نہیں کرے گی۔ یہ کمیٹی 2 ماہ میں اپنی انکوائری رپورٹ پیش کرے گی۔سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ ماہرین کی کمیٹی میں 6 ارکان ہوں گے۔ ریٹائرڈ جج جسٹس اے ایم سپرے اس کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے۔ اس کے علاوہ او پی بھٹ، جسٹس جے پی دیودھر، کے وی کامت، نندن نیلکینی اور سوم شیکھر سندریسن بھی اس کمیٹی میں شامل ہوں گے۔