سی وی سی کی تقرری کے لیے سپریم کورٹ کا مرکز کو نوٹس
نئی دہلی، ستمبر 6: سپریم کورٹ نے حکومت کے اشتہارات کے باوجود مہینوں سے زیر التوا ویجیلنس کمشنر اور سنٹرل ویجیلنس کمشنر کی تقرری کے لئے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت دینے کی درخواست پر مرکز کو نوٹس جاری کیا۔
جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ابھے ایس اوکا کی بنچ نے وکیل پرشانت بھوشن کے توسط سے این جی او ‘کامن کاز’ کی طرف سے دائر درخواست پر حکومت سے جواب طلب کیا۔
بنچ نے اس معاملے میں مرکز سے جواب دینے کو کہا، کیونکہ عرضی میں سنٹرل ویجیلنس کمیشن (سی وی سی) میں طویل عرصے سے زیر التواء آسامیوں کو بروقت اور شفاف طریقے سے بھرنے کی ہدایت کی درخواست کی گئی تھی۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ کوئی تقرری نہیں کی گئی۔ تاہم 2020 کے اکتوبر میں خالی آسامی کے پیش نظر ڈیپارٹمنٹ آف پرسنل اینڈ ٹریننگ (ڈی اوپی ٹی) کے ذریعہ 17 جولائی 2020 کواشتہارجاری کیا گیاتھا۔
اسی طرح، جون 2021 میں ہونے والی آسامی کے پیش نظر، ڈی او پی ٹی نے 4 مئی 2021 کو سنٹرل ویجیلنس کمشنر کے عہدے کو بھرنے کے لیے درخواستیں طلب کیں، جس میں درخواست کی آخری تاریخ 7 جون، 2021 تھی۔
درخواست گزار کا دعویٰ ہے کہ اس اشتہار کے مطابق کوئی تقرری نہیں کی گئی۔
درخواست گزار نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ نے 2011 میں ‘سینٹر فار پی آئی ایل بمقابلہ حکومت ہند’کے فیصلے میں سی وی سی ممبران کی تقرری کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ہدایات جاری کی تھیں۔