سپریم کورٹ نے مارکیٹ ریگولیٹر کو اڈانی گروپ پر لگے الزامات کی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے مزید تین ماہ کا وقت دیا

نئی دہلی، مئی 17: سپریم کورٹ نے بدھ کو سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا کو 14 اگست تک اضافی وقت دیا ہے تاکہ وہ اڈانی گروپ کے ذریعہ اسٹاک میں ہیرا پھیری کے الزامات کی تحقیقات مکمل کرے۔

24 جنوری کو امریکی فرم ہنڈنبرگ ریسرچ کی ایک رپورٹ میں الزام لگایا گیا تھا کہ ارب پتی گوتم اڈانی کا گروپ ’’کارپوریٹ تاریخ کی سب سے بڑی ہیرا پھیری‘‘ کر رہا ہے۔ اس کے بعد مارچ میں سپریم کورٹ نے مارکیٹ ریگولیٹر سے اس کی تحقیقات کرنے کو کہا تھا۔ اس میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ جماعت اکاؤنٹنگ فراڈ، ٹیکس ہیونز کے غلط استعمال اور منی لانڈرنگ میں ملوث رہی ہے۔

ججوں نے ریگولیٹر سے 2 مئی تک رپورٹ پیش کرنے کو کہا تھا۔

لیکن 29 اپریل کو مارکیٹ ریگولیٹر نے اڈانی گروپ کی ممکنہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے چھ ماہ کی توسیع کی درخواست کی تھی۔ اس نے پیچیدہ لین دین کا حوالہ دیتے ہوئے مزید وقت طلب کیا جس میں جماعت کی فہرست میں شامل، غیر فہرست شدہ اور آف شور اداروں کو شامل کیا گیا تھا۔

بدھ کی سماعت میں چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے بی پاردی والا پر مشتمل بنچ نے SEBI سے کہا کہ وہ اس جماعت کے خلاف اپنی تحقیقات پر اسٹیٹس رپورٹ داخل کرے۔

سالیسٹر جنرل آف انڈیا تشار مہتا نے، جو SEBI کی طرف سے پیش ہوئے، عدالت پر زور دیا کہ وہ اگست کی آخری تاریخ پر دوبارہ غور کرے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ہمیں بتائیں کہ آپ نے کیا کیا، کیوں کہ ہم آپ کو پہلے ہی دو ماہ کا وقت دے چکے ہیں۔ عدالت نے کہا ’’ہم نے آپ کو اب مزید تین ماہ کی توسیع دی ہے جس کی وجہ سے یہ پانچ ماہ بنتا ہے۔ ہم وقت کی غیر معینہ مدت میں توسیع نہیں دے رہے ہیں۔ اگر کوئی حقیقی مشکل ہے تو آپ ہمیں بتائیں۔‘‘

بنچ نے معاملے کی مزید سماعت 11 جولائی کو مقرر کی۔