’’میں ایک کل وقتی کانگریس صدر ہوں‘‘: سونیا گاندھی نے کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں کہا

نئی دہلی، اکتوبر 16: پارٹی کے اندرونی ناقدین کو نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے آج صبح نئی دہلی میں پارٹی کی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں صاف صاف تقریر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک ’’کل وقتی پارٹی کی صدر‘‘ ہیں۔

بظاہر کچھ G-23 لیڈروں کے تبصرے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہ پارٹی کو ایک فعال صدر کی ضرورت ہے، سونیا نے کہا ’’اگر میں آپ کو ایسا کہنے کی اجازت دوں تو میں ہوں ، ایک کل وقتی اور مصروفِ کار کانگریس صدر۔‘‘

سونیا گاندھی نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ’’پچھلے دو سالوں میں ہمارے ساتھیوں کی ایک بڑی تعداد، خاص طور پر نوجوانوں نے پارٹی پالیسیوں اور پروگراموں کو لوگوں تک پہنچانے میں قائدانہ کردار ادا کیا ہے- چاہے وہ کسانوں کی تحریک ہو، وبائی امراض کے دوران امداد کی فراہمی ہو، مسائل کو اجاگر کرنا ہو، نوجوانوں اور خواتین کے لیے تشویش ہو یا دلتوں، آدیواسیوں اور اقلیتوں پر مظالم، قیمتوں میں اضافہ اور سرکاری شعبے کی تباہی سے متعلق باتیں ہوں۔‘‘

انھوں نے مزید کہا ’’ہم نے کبھی بھی عوامی اہمیت اور تشویش کے مسائل کو سامنے لائے بغیر نہیں چھوڑا۔ نہ ہونے دیا۔۔۔ میں ہم خیال سیاسی جماعتوں کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کرتی رہی ہوں۔ ہم نے قومی مسائل پر مشترکہ بیانات جاری کیے ہیں اور پارلیمنٹ میں بھی اپنی حکمت عملی کو مربوط کیا ہے۔‘‘

سونیا گاندھی نے مزید کہا ’’میں نے ہمیشہ صاف گوئی کی تعریف کی ہے۔ میڈیا کے ذریعے مجھ سے بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تو آئیے ہم سب ایک آزاد اور دیانت دار بحث کریں۔ لیکن اس کمرے کی چار دیواری کے باہر جو بات ہونی چاہیے وہ سی ڈبلیو سی کا اجتماعی فیصلہ ہوگا۔‘‘

معلوم ہو کہ جی 23 لیڈروں میں سے ایک کپل سبل نے گزشتہ ماہ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا ’’ہماری پارٹی میں اس وقت کوئی صدر نہیں ہے، اس لیے ہم نہیں جانتے کہ یہ فیصلے کون کر رہا ہے۔ ہم جانتے بھی ہیں اور نہیں بھی جانتے۔‘‘

گاندھی نے نئے صدر کے انتخاب کے لیے تنظیمی انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ’’پوری تنظیم کانگریس کی بحالی چاہتی ہے۔ لیکن اس کے لیے اتحاد اور پارٹی کے مفادات کو بالائے طاق رکھنا غلط ہے۔ سب سے بڑھ کر اس کے لیے خود پر قابو اور نظم و ضبط کی ضرورت ہے۔‘‘