ایس آئی او مہاراشٹر ساؤتھ زون نے بجٹ تجاویز پیش کیں

تعلیمی بجٹ میں 20 فیصد اضافے کا مطالبہ

0

ممبئی:(دعوت نیوز ڈیسک)

اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (SIO) مہاراشٹر ساؤتھ زون نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں تعلیمی شعبے کے لیے مختص رقم میں 20 فیصد اضافہ کرے۔ تنظیم نے مسلم اور اقلیتی طلبہ کے تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے متعدد تجاویز بھی پیش کی ہیں۔ایس آئی او نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ آزادی کے 75 سال بعد بھی مسلم معاشرہ سماجی، معاشی اور تعلیمی میدان میں شدید پسماندگی کا شکار ہے۔ مختلف کمیشنوں اور کمیٹیوں کی رپورٹس، بشمول سچر کمیٹی، کنڈو کمیٹی اور ڈاکٹر محمود یا رحمٰن کمیٹی، اس حقیقت کی تصدیق کرتی ہیں کہ مسلمان، شیڈیولڈ کاسٹ اور شیڈیولڈ ٹرائبس سے بھی زیادہ پسماندہ ہیں۔
ایس آئی او کی اہم تجاویز:
تعلیمی بجٹ میں 20 فیصد اضافہ کیا جائے تاکہ معیاری تعلیم سب کے لیے دستیاب ہو۔
مسلم طلبہ کے بڑھتے ڈراپ آؤٹ ریٹ پر قابو پانے اور اردو میڈیم اسکولوں کی خستہ حالت کو بہتر بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
پیشہ ورانہ تعلیم میں جدید ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت (AI) اور کیریئر کاؤنسلنگ سیلز کے قیام کے لیے فنڈز مختص کیے جائیں۔
اقلیتی طلبہ کے لیے MANF اور پری میٹرک اسکالرشپ بحال کی جائے اور مزید اسکالرشپس متعارف کرائی جائیں۔
مسلم طلبہ کو تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں 10 فیصد ریزرویشن دیا جائے۔
مہاراشٹر میں ایک سنٹرل یونیورسٹی کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔
اس کے علاوہ، ایس آئی او نے مسلم محلوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی، صفائی، پارکوں، کتب خانوں اور طلبہ مراکز کے قیام کے مطالبات بھی پیش کیے ہیں۔
ایس آئی او مہاراشٹر ساؤتھ زون کے ریاستی صدر سیماب خان نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "ریاستی حکومت کو ترقیاتی کاموں کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرنے ہوں گے۔ جامع پالیسیاں اور مناسب بجٹ مختص کر کے حکومت مسلم طلبہ کو مساوی مواقع فراہم کر سکتی ہے، جس سے ایک ترقی پسند اور انصاف پر مبنی معاشرہ وجود میں آئے گا۔”
ایس آئی او نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 2025-26 کے بجٹ میں ان سفارشات کو اولین ترجیح دی جائے تاکہ تعلیمی پسماندگی کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 02 مارچ تا 08 مارچ 2025