شوپیاں تصادم ختم، چار عسکریت پسند ہلاک
نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے دورہ کشمیر کے درمیان سیکورٹی فورسز نے شوپیاں میں دو الگ الگ تصادم آرائیوں کے دوران چار مقامی عسکریت پسندوں کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے بتایا کہ ہلاک کردہ عسکریت پسند غیر مقامی مزدور اور ایس پی ا و کی ہلاکت میں براہ راست ملوث تھے۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ حفاظتی عملے کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ عسکریت پسند شوپیاں کے دراچھ نکس گاؤں میں چھپے بیٹھے ہیں تو پولیس اور سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طورپر فوراً اس علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور اُنہیں تلاش کرنے کے لئے کارروائی شروع کی۔
انہوں نے کہا کہ فرار ہونے کے تمام راستے مسدود پاکر عسکریت پسندوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی چنانچہ ہندوستانی فورسز نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا اورا س طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔
ترجمان کے مطابق رات بھر جاری رہنے والی اس جھڑپ میں جیش محمد سے وابستہ تین مقامی جنگجو مارے گئے۔
جھڑپ کی جگہ اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کرنے کا بھی سیکورٹی فورسز نے دعوی کیا ہے۔
دریں اثنا، پولیس کا کہنا ہے کہ شوپیاں کے مالو گاؤں میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے درمیانی شب تلاشی آپریشن شروع کیا۔
انہوں نے کہاکہ جوں ہی سلامتی دستوں کے اہلکار مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر موجود عسکریت پسندوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔
اُن کے مطابق سیکورٹی فورسز کی ابتدائی فائرنگ میں ایک جنگجو مار ا گیا جبکہ علاقے میں آپریشن ہنوز جاری ہے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ شوپیاں کے دراچھ گاؤں میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین رات بھر جاری رہنے والی جھڑپ میں جیش محمد سے وابستہ تین مقامی جنگجو مارے گئے۔
انہوں نے کہاکہ ہلاک کیے گیے جنگجوؤں کو خود سپردگی کرنے کا بھر پور موقع فراہم کیا گیا تاہم انہوں نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھا جس کے بعد سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں تینوں عسکریت پسند مارے گئے۔
اے ڈی جی پی نے بتایا کہ ہلاک شدہ عسکریت پسند حنان بن یعقوب اور جمشید نے ہی پنگلنہ پلوامہ میں سیکورٹی فورسز پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ایس پی او جاوید ڈار جاں بحق ہوءے تھے۔
اُن کے مطابق 24 ستمبر 2022 کو مذکورہ عسکریت پسندوں نے ہی پلوامہ میں غیر مقامی مزدوروں پر فائرنگ کی تھی۔
علاوہ ازیں پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصاد م پر جانے سے تب تک گریز کریں جب تک اسے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے کیونکہ پولیس اور سکیورٹی فورسز لوگوں کے جان و مال کے محافظ ہیں لہذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کے لئے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔