شنزو  آبے قتل کیس معاملہ: جاپان کے  پولیس سربراہ نے  استعفیٰ  کی پیشکش کی

نئی دہلی، اگست 25: جاپان کے نیشنل پولیس چیف اٹارو ناکامرا نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وہ سابق وزیر اعظم شنزو آبے کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے کے لیے مستعفی ہو جائیں گے۔

مسٹر ناکامرا نے تاہم یہ نہیں بتایا کہ وہ سرکاری طور پر کب استعفیٰ دیں گے۔

فاکس نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق، مسٹراٹارو ناکامرا نے یہ اعلان اپنی ایجنسی کی طرف سے اس رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد کیا، جس میں کہا گیا کہ گزشتہ آٹھ جولائی کو مغربی جاپان کے شہر نارا میں ایک پروگرام  سے خطاب کے دوران پولیس کے سامنے  مسٹر آبے پرحملہ  کیا گیا اوروہاں مامور پولیس افسران  ان کی جان بچانے میں ناکام رہے۔

پولیس رپورٹ میں مسٹر آبے کی پولیس سیکیورٹی میں خامیوں کا ذکرکیاگیا ہے جس کی وجہ سے مبینہ حملہ آور کو ان پرپیچھے سے حملہ کرنے کا موقع ملا۔

پولیس نے مبینہ بندوق بردار تیتسویا یاماگامی کو جائے وقوع سے گرفتار کر لیاتھا۔ یاماگامی نے پوچھ گچھ میں بتایا کہ وہ مسٹر آبے کے یونیفیکیشن چرچ سے تعلق کی وجہ سے نفرت کرتاتھا، اسی لئے انہیں اپنا نشانہ بنایا۔

پولیس کو شبہ ہے کہ مسٹر آبے کو گولی مارنے کے لیے استعمال ہونے والی بندوق گھر میں بنائی گئی تھی، کیونکہ فائرنگ کے وقت اس سے بڑی مقدار میں دھواں نکلاتھا۔

مسٹر آبے 2012 سے لگاتار آٹھ سال تک جاپان کے وزیر اعظم رہے اور انہوں نے سب سے طویل عرصے تک ملک کی خدمت کی۔