شیخ الجامعہ پروفیسر شاہ ولی خان کی زیر نگرانی یونیورسٹی ترقی کی راہ پر گامزن

ڈاکٹر عبدالحق اردو یونیورسٹی، کرنول میں یوم غالب تقریبات۔ جامعہ عبدالحق کے ترانے کا شان دار اجراء

0

کرنول (دعوت نیوز ڈیسک)

’’اردو تہذیب و ثقافت کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ہر شخص اپنے طور پر یہ ذمہ داری خوب نبھانے کی کوشش کر رہا ہے اس جلسہ میں تشریف لائے ہوئے احباب ہی اس کا ثبوت ہیں، ہماری مادری زبان اردو ہے اس کو ہم نظر انداز نہیں کر سکتے کیونکہ یہ ہماری تہذیب و ثقافت کا مضبوط حصہ ہے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر عبدالحق اردو یونیورسٹی، کرنول کے شیخ الجامعہ پروفیسر شاہ ولی خان نے کیا۔
دراصل پچھلے دنوں ڈاکٹر عبدالحق اردو یونیورسٹی، کرنول میں یوم غالب کے موقع پر ایک شان دار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں مرزا غالب کی شاعری اور اردو ادب کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔ اس موقع پر شیخ الجامعہ کرنول نے اردو مجلہ "نگارش”، دستی مجلہ، کیلنڈر اور جامعہ کے ترانے کا باضابطہ اجراء کیا۔ اس ترانے کے خالق ڈاکٹر اقبال خسرو قادری، پروفیسر قاسم علی خان اور پروفیسر ستار ساحر کو شیخ الجامعہ اور عذرا جاوید، کرسپانڈنٹ عثمانیہ کالج، اکزیکٹیو ممبر ڈاکٹر عبدالحق اردو یونیورسٹی نے تہنیت پیش کی۔
شیخ الجامعہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’جامعہ کی ترقی کے لیے وہ اپنی مقدور بھر کوشش کریں گے لہٰذا ترانے کا اجراء، دستی مجلہ، کیلنڈر، سہ ماہی مجلہ نگارش کا اجراء وغیرہ سب اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔‘‘ ڈاکٹر اقبال خسرو قادری نے کہا کہ ’یہ یونیورسٹی شیخ الجامعہ پروفیسر شاہ ولی خان کی نگرانی میں روز بروز ترقی کے منازل طے کر رہی ہے اور اس قسم کے اجلاس اور سرگرمیاں ہی اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔‘
افتتاحی اجلاس کے بعد ٹیکنیکل سیشن کا آغاز ہوا جس میں صدر ورلڈ اردو اسوسی ایشن پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے اپنا پر مغز مقالہ پیش کیا۔ پروفیسر عبدالرب صدر شعبہ اردو گلبرگہ یونیورسٹی، پروفیسر محمد نثار احمد صدر شعبہ اردو اور پروفیسر محمد امین اللہ شعبہ اردو سری وینکٹیشورا یونیورسٹی تروپتی نے اپنے مقالے پیش کیے۔ اس سیشن کے صدر پروفیسر ستار ساحر سابق اولین رجسٹرار ڈاکٹر عبدالحق اردو یونیورسٹی کرنول نے اپنے صدارتی کلمات میں تمام مقالوں کا تجزیہ کیا، جنہوں نے غالب کی شاعری اور اس کے ادبی اثرات پر تفصیل سے گفتگو کی۔
ظہرانے کے بعد کلچرل پروگرامس میں جامعہ کے طلبہ و طالبات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ایک بابی ڈرامہ بھی اسٹیج کیا۔ اس کے فوری بعد ایک عظیم الشان مشاعرہ کا انعقاد عمل میں آیا جس کی صدارت پروفیسر قاسم علی خان نے کی اور نظامت کے فرائض طالب علم جامعہ عبدالوہاب صفدر نے انجام دیے۔
مہمان شعراء میں پروفیسر عبدالستار ساحر کڑپہ، ڈاکٹر اقبال خسرو قادری کڑپہ، انور ہادی جنیدی کڑپہ، سردار ساحل کڑپہ، امتیاز ثاقب کڑپہ اور ڈاکٹر ظہیر دانش عمری کڑپہ شریک رہے۔ میزبان شعراء میں عطا کوثر قادری کرنول، عظمت کڑپوی کرنول، خادم رسول عینی کرنول، عبدالجیل کرنول شریک رہے اور دیگر شعراء نے اپنے بہترین کلام سے سماں باندھ دیا۔
یوم غالب کی اس تقریب میں جامعہ کے اساتذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
***

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 12 جنوری تا 18 جنوری 2024