منی لانڈرنگ کیس میں سنجے راؤت کی عدالتی تحویل میں 19 ستمبر تک توسیع
نئی دہلی، ستمبر 5: ممبئی کی ایک عدالت نے پیر کو شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت کی عدالتی تحویل میں 19 ستمبر تک توسیع کر دی ہے جو کہ ایک ٹینمنٹ بلڈنگ کی از سر نو تعمیر سے متعلق منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں ہے۔
راجیہ سبھا ایم پی کو 31 جولائی کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ممبئی میں ان کے گھر کی نو گھنٹے تک تلاشی لینے کے بعد گرفتار کیا تھا۔
ایجنسی، راؤت کے خلاف ایک کیس کی تحقیقات کر رہی ہے جسے پترا چاول گھوٹالہ کہا جاتا ہے، جس میں 1,034 کروڑ روپے کی مبینہ دھوکہ دہی شامل ہے۔ مبینہ طور پر دھوکہ دہی والے مالی لین دین کا تعلق ممبئی میں ایک چاول (ایک عمارت جس میں کئی مکانات ہیں) کی از سر نو تعمیر سے متعلق ہیں۔
راؤت کے ساتھ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ان کی اہلیہ اور تعمیراتی کمپنی HDIL کے پروموٹر راکیش وادھوان پر الزام لگایا ہے کہ انھوں نے اس پروجیکٹ کے لیے دھوکہ دہی سے رقم اکٹھی کی تاہم پروجیکٹ کو مکمل کرنے کا ارادہ نہیں تھا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے الزام لگایا کہ یہ رقم راؤت نے ممبئی کے دادر علاقے اور علی باغ میں کیہیم میں جائیدادیں خریدنے کے لیے استعمال کی تھی۔
راؤت نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات سے انکار کیا ہے۔