سنبھل پر عدالتی کمیشن کی خفیہ رپورٹ برسر عام، ڈیموگرافی بدلنے پر سیاست تیز

لکھنو روزگار میلہ فلاپ، آئی ٹی پروفیشنلز کو ڈلیوری بوائے کی نوکری کی پیشکش

محمد ارشد ادیب

سودی کاروبار کے جال میں پھنسے خاندان کا خاتمہ، شاہ جہاں پور میں نوجوان تاجر نے بیوی بچے سمیت کی خود کشی
یو پی میں تبدیلی مذہب کا معاملہ پھر گرم، بریلی اور مظفر نگر میں شادی کا جھانسہ دینے کا الزام
راجستھان میں داروغہ بحالی رد، ہائی کورٹ نے آر پی ایس سی کو ٹھیرایا قصوروار
شمالی ہند میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، گجرات میں پل گرنے سے ترقی کے ماڈل کی قلعی اتر گئی
آر ایس ایس کی صد سالہ تقریبات میں سنگھ سربراہ موہن بھاگوت نے ملک کے مختلف طبقات اور مذاہب کے درمیان باہمی روابط کو فروغ دینے پر زور دیا، انہوں نے مسلمانوں و عیسائیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ اسلام اور عیسائیت باہر سے آئے لیکن جنہوں نے اس مذہب کو قبول کیا وہ یہیں کے لوگ ہیں۔ انہوں نے اعتدال اور میانہ روی کی تاکید کرتے ہوئے سماج میں پھیلی ہوئی دوریوں کو ختم کرنے کی اپیل کی۔ بھاگوت نے کہا کہ ہم کسی کو غیر نہیں سمجھتے۔ اشفاق اللہ اور بسمل دونوں سے تحریک حاصل کرتے ہیں۔ لیکن دو دن میں ہی ان کے سُر بدل گئے اور اب وہ کہہ رہے ہیں کہ مسلمانوں کو کاشی و متھرا کی مسجدوں پر دعویٰ چھوڑ دینا چاہیے۔ موہن بھاگوت کے اس بیان پر ان کے ناقدین کہہ رہے ہیں کہ چلو اچھا ہوا سو سال بعد ہی سہی آر ایس ایس کو اس بات کا احساس تو ہوا کہ سب کو ساتھ لے کر چلنے سے ہی ملک و قوم کی ترقی ہو سکتی ہے تاہم ان کے بیانات کا تضاد ان کے دوغلے پن کی چغلی کھا رہے ہیں۔
سنبھل پر عدالتی کمیشن کی جانچ رپورٹ میڈیا میں کیسے ہوئی عام؟
سنبھل فسادات پر عدالتی جانچ کمیشن کی رپورٹ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو پیش کر دی گئی ہے۔ رپورٹ کو ابھی عام نہیں کیا گیا ہے اس کے باوجود رپورٹ کے حوالے سے میڈیا میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سنبھل میں آزادی کے بعد سے ہندوؤں کی آبادی میں مسلسل کمی آرہی ہے۔ اعداد وشمار کے مطابق آزادی کے وقت سنبھل میں 45 فیصد ہندو آبادی تھی جو اب گھٹ کر صرف 15 فیصد رہ گئی ہے۔ بی جے پی لیڈر دعویٰ کر رہے ہیں کہ سنبھل میں ہونے والے مسلسل فسادات کے سبب ہندوؤں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔ انڈین صوفی فاؤنڈیشن کے صدر کشش وارثی نے اس رپورٹ کو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے لیک کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ یو پی کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت سماج وادی پارٹی نے رپورٹ کو سماجی مسائل سے عوام کا ذہن بھٹکانے والا قرار دیا ہے۔ سنبھل میں مسلم آبادی 85 فیصد ہونے کا میڈیا میں بھی بڑے پیمانے پر ایجنڈا چلایا جا رہا ہے۔ مقامی باشندوں کے مطابق آزادی کے وقت سنبھل میں مسلمانوں کی آبادی کم تھی لیکن سنبھل کے ارد گرد 52 سرائے ہیں جن میں مسلمانوں کی اکثریت تھی یہی آبادی رفتہ رفتہ شہر منتقل ہو گئی۔ دوسری وجہ سنبھل میں ہڈی اور سینگ کی صنعت ہے اس صنعت میں جانوروں کی ہڈیوں اور سینگوں سے سجاوٹی اشیاء بنتی ہیں جس میں اکثریت مسلمانوں کی ہے جس کے سبب غیر مسلم روزگار کی تلاش میں دوسری جگہ منتقل ہو گئے۔ فسادات یا ڈر و خوف کو ہجرت کی وجہ بتانا محض پروپیگنڈا ہے۔ آل انڈیا مسلم جماعت کے صدر مولانا شہاب الدین رضوی نے بھی جانچ رپورٹ کو جانب دارانہ بتاتے ہوئے خارج کر دیا ہے۔
لکھنو میں روزگار میلہ فلاپ
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بے روزگاروں کو نوکری دلانے کے لیے لکھنو میں تین روزہ روزگار میلے کا اہتمام کیا نتیجے میں چند ہزار نوکریوں کے لیے لکھنو میں لاکھوں بے روزگار نوجوانوں کی بھیڑ جمع ہو گئی۔ انتظامیہ کو انہیں قابو میں کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ جیسے تیسے ٹوکن سسٹم سے انٹرویو شروع ہوئے تو صرف نو ہزار 297 امیدواروں کو ہی آفر لیٹرز مل سکے ان میں سے بھی محض7 ہزار 478 بے روزگاروں کو ہی نوکری مل سکی۔ بد انتظامی کا یہ عالم تھا کہ امیدواروں کے سی وی کوڑے دان میں پڑے ہوئے نظر آئے۔ اس پر بہت سے امیدوار بھڑک گئے اور انہوں نے ہنگامہ شروع کر دیا بڑی مشکل سے ان پر قابو پایا جا سکا۔ ان میں سے اکثر کو اس بات کی شکایت تھی کہ تعلیمی لیاقت کے مطابق نوکری نہیں دی جا رہی ہے، آئی ٹی پروفیشنلز کو ڈیلیوری بوائے کی نوکری پیش کی جا رہی ہے۔ بہت سے بے روزگار نوجوان انتظامیہ کو کوستے ہوئے مایوس ہو کر گھر واپس چلے گئے۔ کافی عرصے بعد صوبے میں روزگار دفتر کے ذریعے نوکری دلوانے میں مدد کی گئی۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بنیادی تعلیم کے محکمہ میں 1.56 لاکھ اساتذہ کی بحالی کا دعوی کیا تھا۔ اتر پردیش ڈی ایل ایڈ بے روزگار سنگھ نے اسے جھوٹا بتاتے ہوئے دعوے کی قلعی کھول دی۔ ان کی جانب سے ایکس پوسٹ میں لکھا گیا ہے "2018 کے بعد سے کوئی اشتہار ہی نہیں آیا تو بحالی کہاں سے ہو گئی صرف 69 ہزار اور 68 ہزار 500کی بھرتی میں سے صرف چند ہزار اساتذہ کی بحالی ہوئی اس میں بھی پسماندہ طبقات کے ریزرویشن میں بدعنوانی کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ نجکاری کے دور میں روزگار دینا کسی بھی حکومت کے لیے آسان نہیں ہے۔ نیز، اے آئی جیسی تکنیک آنے سے روزگار کا دائرہ مسلسل سمٹ رہا ہے روزگار دینے کا وعدہ کرنا اور بات ہے اور اسے پورا کرنا اور بات۔
راجستھان میں داروغہ بحالی ہوئی رد
راجستھان ہائی کورٹ نے آر پی ایس سی کی ایک آئی بھرتی 2021 کو رد کر دیا ہے۔ ہائی کورٹ کے جسٹس سمیر جین نے اس پر تلخ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے۔ آر پی ایس سی کے جن ارکان پر ایمان داری سے امتحانات کروانے کا ذمہ تھا انہوں نے ہی اس میں کھل کر بد دیانتی کی۔ ان میں ہندی کے مشہور کوی کمار وشواس کی بیوی منجو شرما کا نام بھی شامل ہے۔ 500 سے زیادہ فرضی امیدوار پائے گئے 55 زیر تربیت داروغہ گرفتار ہوئے اور 88 ابھی بھی فرار ہیں۔ اس معاملے کے عرضی گزار اور وکیل میجر آر پی سنگھ نے ہائی کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے نوجوانوں میں امید کی کرن جاگی ہے۔ انہیں توقع ہے کہ ائندہ بحالی میں صرف اہل امیدواروں کا انتخاب ہوگا۔ واضح رہے کہ اس بحالی کے بارے میں ریاستی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے ہائی کورٹ سے بحالی رد نہ کرنے کی سفارش کی تھی۔ اس سے اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ روزگار کے معاملے میں حکومتیں کس قدر لاپروائی و کوتاہی برت رہی ہیں۔ وہ اہل امیدواروں کے بجائے ایسے امیدواروں کو ترجیح دیتی ہیں جو سفارش اور رشوت کے سہارے ان کے پاس نوکری مانگنے آتے ہیں۔ اس سے پہلے بھی شمالی ہند کی کئی ریاستوں میں اسی طرح کی بدعنوانی کے معاملے سامنے آ چکے ہیں۔
سودی کاروبار کے جال میں پھنسے ہوئے خاندان کا دردناک خاتمہ
بے روزگاری سے صرف نوجوان ہی نہیں پریشان ہیں بلکہ تاجر اور کسان بھی سودی کاروبار کے دلدل میں دھنستے جا رہے ہیں۔ یو پی کے شاہ جہاں پور میں ایک نوجوان تاجر نے پورے کنبے کے ساتھ خود کشی کر لی۔ اس دل دوز واقعہ نے سود خوروں کے اصلی چہرے کو سماج کے سامنے اجاگر کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سچن گروور نے مہاجنوں سے سود پر رقم لے کر ہینڈلوم کا کاروبار شروع کیا تھا لیکن تجارت میں خسارے کے سبب وہ وقت پر سود کا بیاج ادا نہیں کر سکا۔ مہاجنوں نے اس کی کار چھین لی اور دیگر جائیداد چھیننے کی دھمکی دے رہے تھے۔ سود خوروں کے استحصال سے تنگ آ کر 36 سالہ سچن نے پہلے اپنے چار سالہ بیٹے کو زہر کھلایا اور پھر اپنی بیوی کے ساتھی پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔ سچن کے موبائل سے ایک سوسائڈ نوٹ برآمد ہوا ہے جسے پڑھ کر انسانیت شرم سار ہو جائے گی۔ اس نے لکھا کہ میرے سب سے قریبی دوست نے ہی مجھے سود کے دلدل میں پھنسایا۔ اس واقعے کے بعد پورے شہر میں سناٹا ہے۔ پولیس سود خوروں کے خلاف گرفتاری مہم چلا رہی ہے لیکن سب بے سود۔ مقامی باشندوں کے مطابق اس چھوٹے سے شہر میں اس سے پہلے بھی سود خوروں کے چکر میں کئی لوگ اپنی جان گنوا چکے ہیں جبکہ سود خوروں کا کاروبار اپنے عروج پر ہے۔ بینکوں سے قرض نہ ملنے سے پریشان تاجر اور کسان مہاجنوں سے اونچی شرحوں پر قرض حاصل کرتے ہیں اور پھر پوری عمر اس کا سود بھرنے میں گزار دیتے ہیں۔اسلام نے اسی لیے سود لینے اور دینے دونوں کو حرام قرار دیا ہے، اس پر عمل کر کے ہی اس لعنت سے بچا جا سکتا ہے۔
یو پی میں تبدیلی مذہب پر انتظامیہ کا دوہرا رویہ!
اتر پردیش میں تبدیلی مذہب مخالف قانون نافذ ہے اس کے باوجود آئے دن اس کی خبریں آتی رہتی ہیں لیکن ان معاملوں میں پولیس انتظامیہ کا دوہرا رویہ سامنے آتا ہے۔ حال ہی میں یو پی پولیس نے آگرہ، بریلی اور اترولی میں جبراً یا لالچ کے ذریعے مذہب تبدیل کرانے والے گروہوں کا پردہ فاش کرنے کا دعویٰ کیا ہے لیکن جب لکھیم پور میں دو سگی بہنوں کے اپنے آبائی مذہب کو چھوڑ کر مندر میں ہندو رسم و رواج سے شادی کرنے کی خبر آئی تو اسے گھر واپسی سے تعبیر کیا گیا۔ انتظامیہ کے ساتھ میڈیا کے اسی دوہرے رویے پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق پہلے جھانگر بابا کے نام پر ماحول بنایا گیا اور اب شہر در شہر اس طرح کے معاملے ڈھونڈے جا رہے ہیں۔ بریلی پولیس نے دعوی کیا ہے کہ اس نے فیض نگر گاؤں کے ایک مدرسے میں غیر قانونی طور پر مذہب تبدیل کرنے والے ایک گروہ کو پکڑ لیا ہے۔ چار ملزموں کو گرفتار کر کے جیل بھی بھیج دیا گیا ہے۔ عبدالمجید کو گروہ کا سرغنہ بتایا گیا ہے اور ان کے بہنوئی محمد علی کو ان کا معاون۔ دراصل پیوش عرف محمد علی جو اپنا آبائی مذہب تبدیل کر کے مسلمان بن گیا اب اسلام کی تبلیغ کرنے لگا۔ بریلی کی ایس پی ساؤتھ انوشکا ورما نے صحافیوں کو بتایا کہ علی گڑھ کے باشندے پربھات اپادھیائے کی ماں کی شکایت پر اس معاملے کا پتہ چلا ہے۔ پربھات معذور ہے اور اس کی ماں نے عبدالمجید پر شادی کا جھانسہ دے کر مذہب تبدیل کرانے کا الزام لگایا ہے۔ عبدالمجید کی بہن عائشہ خاتون کا کہنا ہے کہ "میرا بھائی اور شوہر دونوں جیل میں ہیں بھائی نے کسی کو بھی زبردستی مسلمان نہیں بنایا کسی پر دباؤ بھی نہیں ڈالا گیا لوگ اپنی مرضی سے مسلمان بنے، اسلام کی خوبیاں دیکھ کر لوگ اسے اپنا رہے ہیں۔”
مظفر نگر میں تبدیلی مذہب کے نام پر جائیداد ہڑپنے کا الزام
مظفر نگر کے شاہ پور تھانہ علاقے کے کنونی گاؤں میں تبدیلی مذہب کا عجیب و غریب معاملہ سامنے ایا ہے۔ شرما نے پولس تھانے میں شکایت کی ہے کہ اس کے گاؤں کے یامین نے اسے شادی کا جھانسہ دے کر جائیداد ہڑپ کر لی اور مذہب بھی تبدیل کرا دیا۔ پولیس نے نریندر کی شکایت پر فوری کارروائی کرتے ہوئے چھ افراد کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔ پولیس کے مطابق یامین نے اقبال جرم بھی کر لیا ہے۔ اس کیس میں بالارادہ قتل سے جڑی دفعات کے علاوہ تبدیلی مذہب مخالف قانون 2021 کی دفعہ 3/5 ایک لگائی گئی ہے اس کے تحت غنڈا ایکٹ کی کارروائی کے ساتھ جائیداد ضبط کرنے کا بھی قانونی جواز موجود ہے۔ یو پی میں اس طرح کے معاملات مسلسل بڑھنے پر ہفت روزہ دعوت نے اے پی سی ار مرکزی مشاورتی کونسل کے رکن احمد عزیز سے خصوصی بات چیت کی جس میں انہوں نے بتایا کہ "اے پی سی آر اس معاملے کو دیکھ رہی ہے اور متاثرین کو قانونی مدد فراہم کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں کوئی بھی مذہب اختیار کرنے اس پر عمل کرنے اور اس کی تبلیغ کرنے کا دستوری حق حاصل ہے لیکن کچھ سرکاریں ریاستی سطح پر قانون سازی اور دیگر ذرائع سے اسے روکنا چاہتی ہیں۔سیا سی جماعتیں اس کا سیاسی فائدہ بھی اٹھا رہی ہیں۔ پہلے دہشت گردی کے معاملے میں مسلم نوجوانوں کو پھنسایا گیا اب تبدیلی مذہب کے نام پر انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے۔ دراصل اسلام کی مقبولیت کو روکنے کے لیے اس طرح کی ہتھکنڈے اپنائے جاتے ہیں”۔
شمال کی پہاڑی ریاستوں میں سیلاب کی تباہ کاریاں
شمالی بھارت میں مانسون کے ساتھ سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ تینوں پہاڑی ریاستوں میں بادل پھٹنے، پہاڑ سرکنے اور چٹانیں کھسکنے کے ساتھ پل بہنے سے سیکڑوں افراد جان گنوا چکے ہیں۔ پنجاب کے اکثر اضلاع سیلاب کی زد میں ہیں۔ میدانی علاقے کی ندیاں اور برساتی نالے لبریز ہیں۔ جموں وکشمیر میں ویشنو دیوی یاترا توی ندی میں اچانک آنے والی طغیانی کے بعد ملتوی کر دی گئی ہے ۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سیلاب میں مارے گئے افراد کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر پہلے سے احتیاطی تدابیر اختیار کی جاتیں تو شاید مہلوکین کی جان کو بچایا جا سکتا تھا۔ توی ندی پر بنا ہوا پل بھی ٹوٹ گیا ہے۔ فوج اس کی جگہ لوہے کا متبادل پل بنانے میں لگی ہوئی ہے تاکہ آمد و رفت کو جلد سے جلد بحال کیا جا سکے ۔
گجرات میں پلوں کے ٹوٹنے کا سلسلہ جاری۔۔۔
گجرات کے ترقیاتی ماڈل کی پورے ملک میں تشہیر کی جاتی ہے لیکن بارش کے موسم میں مسلسل گرنے والے پل ان کی قلعی کھول رہے ہیں۔ تازہ معاملہ آنند کو بڑودہ سے جوڑنے والے پل گرنے کا ہے۔ حادثے کے بعد ایک مقامی رپورٹر کا ویڈیو وائرل ہوا جس میں وہ دعویٰ کر رہا ہے کہ پل میں دراڑیں پڑ چکی ہیں اور اس کے جوائنٹ کھل گئے ہیں اور یہ پل کبھی بھی گر سکتا ہے۔ یہ ویڈیو اپریل میں شوٹ کیا گیا تھا جس کے باوجود انتظامیہ نے کوئی اقدام نہیں کیا۔ اس حادثے میں دس افراد کی جانیں چلی گئیں اور کئی گاڑیاں سیلاب میں بہ گئیں۔ موروبی پل حادثے کے بعد ریاستی حکومت نے پورے صوبے میں پلوں کی جانچ اور سیفٹی آڈٹ کا حکم دیا تھا اس کے باوجود حادثے ہو رہے ہیں اب عام لوگ بھی سوال پوچھ رہے ہیں کہ ان حادثوں میں مرنے والوں کی موت کا ذمہ دار کون ہے؟
تو صاحبو! یہ تھا شمال کا حال۔ آئندہ ہفتے پھر ملیں گے کچھ تازہ اور دلچسپ احوال کے ساتھ۔ تب تک کے لیے اللہ اللہ خیر سلا۔

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 07 اگست تا 13 اگست 2025

hacklink panel |
betorder giriş |
güncel bahis siteleri |
hacklink panel |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
şans casino |
deneme bonusu veren siteler |
gamdom |
gamdom giriş |
casino siteleri |
casino siteleri |
casino siteleri güncel |
yeni casino siteleri |
betorder giriş |
sekabet giriş |
2025 yılının en güvenilir deneme bonusu veren siteler listesi |
Deneme Bonusu Veren Siteleri 2025 |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
taksimbet giriş |
betpas giriş |
bahis siteleri |
ekrem abi siteleri |
betebet giriş |
gamdom |
gamdom |
gamdom giriş |
gamdom |
betsat |
ronabet giriş |
truvabet |
venüsbet giriş |
truvabet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
onlyfans nude |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
Sweet Bonanza oyna |
hacklink panel |
betorder giriş |
güncel bahis siteleri |
hacklink panel |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
şans casino |
deneme bonusu veren siteler |
gamdom |
gamdom giriş |
casino siteleri |
casino siteleri |
casino siteleri güncel |
yeni casino siteleri |
betorder giriş |
sekabet giriş |
2025 yılının en güvenilir deneme bonusu veren siteler listesi |
Deneme Bonusu Veren Siteleri 2025 |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
taksimbet giriş |
betpas giriş |
bahis siteleri |
ekrem abi siteleri |
betebet giriş |
gamdom |
gamdom |
gamdom giriş |
gamdom |
betsat |
ronabet giriş |
truvabet |
venüsbet giriş |
truvabet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
onlyfans nude |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
Sweet Bonanza oyna |