روشنی کا مینار-مرکز عبداللہ بن زید

قطر کی ایک عظیم الشان عمارت؛ جہاں علم وحکمت کے خزانے لٹائے جاتے ہیں

مترجم :خبیب کاظمی

قطر کے قلب میں واقع ایک ایسا مینار جو نہ صرف اپنی شان و شوکت سے شہر کے افق پر جھلکتا ہے، بلکہ روحانی روشنی کا منبع بھی ہے، عبداللہ بن زید آل محمود ایک اسلامی ثقافتی مرکز ہے، جو عوام میں "فنار” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ مرکز وہ مقام ہے جہاں اسلامی علوم کی شمعیں روشن ہوتی ہیں اور اسلامی ثقافت کی روشنی چاروں طرف پھیلتی ہے۔ اس کا مینار قطر کی اسلامی شناخت اور تاریخ کا آئینہ دار ہے، اور رات کی تاریکی میں جب مسافر اسے دیکھتا ہے تو دل میں سکون اور اطمینان کی لہر دوڑ جاتی ہے۔
فنار کی بنیاد اور تاریخی اہمیت
فنار کی بنیاد 12 جنوری 2008 کو رکھی گئی، جب قطر کے وزیرِ اعظم، شیخ حمد بن جاسم بن جابر آل ثانی نے ایک پر وقار تقریب میں اس مرکز کا افتتاح کیا۔ اس مرکز کو ابتدا میں "قطر اسلامی ثقافتی مرکز” کے نام سے جانا جاتا تھا۔ تاہم، مئی 2013 میں اس کا نام تبدیل کر کے شیخ عبداللہ بن زید آل محمود کے نام پر رکھا گیا، جو قطر کے عدالتی نظام کے بانی اور معروف عالم دین تھے۔ اس نام کی تبدیلی کا مقصد شیخ عبداللہ کی علمی و فقہی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنا تھا، جنہوں نے قطر کے دینی اور عدالتی نظام کو مضبوط اور مستحکم بنیادیں فراہم کیں۔ شیخ عبداللہ کی ان عظیم خدمات کا تفصیلی ذکر مضمون کی آخری سطور میں آئے گا۔
فنار کی تاریخی اہمیت اس وقت اور زیادہ نمایاں ہوئی جب اسے کئی سالوں تک قطر کی سب سے بڑی مسجد ہونے کا اعزاز حاصل رہا۔ اگرچہ بعد میں مسجد محمد بن عبدالوہاب نے یہ مقام حاصل کر لیا لیکن فنار کی بلندی اور منفرد فنِ تعمیر آج بھی اسے قطر کے نمایاں نشانات میں سے ایک بناتی ہے۔ اسلامی فنِ تعمیر کی بہترین مثال، فنار کا مینار دور سے نظر آتا ہے اور ایک مینارِ نور کی مانند دلوں کو اپنی جانب کھینچتا ہے۔
مرکز کا مقصد اور خدمات :
عبداللہ بن زید آل محمود اسلامی ثقافتی مرکز کا قیام محض ایک مسجد یا عمارت کی صورت میں نہیں ہوا بلکہ اس کا مقصد قطر میں موجود مختلف قوموں اور زبانوں کے لوگوں کو اسلامی تعلیمات سے روشناس کروانا ہے۔ یہاں اسلامی تعلیمات کو سادہ اور مؤثر انداز میں پیش کیا جاتا ہے تاکہ ہر پس منظر اور زبان کے لوگ دین کی حقیقی تعلیمات کو سمجھ سکیں۔ اس مرکز کا بنیادی مقصد قطر میں مقیم مختلف قومیت کے لوگوں کے درمیان اسلامی تہذیب و ثقافت کا فروغ اور دین اسلام کی سچائیوں کو پھیلانا ہے۔
یہاں مختلف پروگراموں، دروس، لیکچروں اور تربیتی کورسوں کا انعقاد ہوتا ہے، جہاں نہ صرف اسلامی تعلیمات بلکہ عربی زبان اور اسلامی فنون کی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔ یہ مرکز اسلامی علوم کی ترویج کے ساتھ ساتھ دعوتِ اسلام کا اہم فریضہ بھی سر انجام دیتا ہے۔ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو دین اسلام کے بارے میں دل چسپی رکھتے ہیں یا اسلام قبول کرنا چاہتے ہیں، فنار ایک ایسی روشنی کا مینار ہے جو انہیں دین کی طرف رہنمائی کرتا ہے۔
فنار کے تعلیمی اور ثقافتی پروگرام
فنار میں تعلیمی اور ثقافتی سرگرمیاں وسیع پیمانے پر منعقد کی جاتی ہیں۔ یہاں پر عربی زبان کی تعلیم کے لیے مختلف سطحوں پر کورسز منعقد کیے جاتے ہیں جن میں نہ صرف عربوں بلکہ غیر عربوں کو بھی زبان سکھائی جاتی ہے۔ یہ مرکز اسلامی فنون، خطاطی اور ثقافت کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرنے کے لیے ورکشاپوں اور نمائشوں کا بھی اہتمام کرتا ہے۔
یہاں مختلف مذاہب، ثقافتوں اور قومیت سے تعلق رکھنے والے افراد کو دعوت دی جاتی ہے تاکہ وہ اسلامی تعلیمات کو قریب سے سمجھ سکیں اور اسلامی ثقافت سے آگاہ ہوں۔ فنار میں ہونے والی سرگرمیاں نہ صرف علمی و فکری تربیت کا ذریعہ بنتی ہیں بلکہ اسلامی تہذیب اور اس کے مختلف پہلوؤں کو بھی اُجاگر کرتی ہیں۔ فنار میں بچوں، خواتین اور خاندانوں کے لیے بھی مختلف نوعیت کے پروگرامس منعقد کیے جاتے ہیں جو نہ صرف دینی تعلیمات کو فروغ دیتے ہیں بلکہ معاشرتی اور سماجی اقدار کو بھی مضبوط کرتے ہیں۔
شیخ عبداللہ بن زید آل محمود: ایک علمی اور روحانی شخصیت
شیخ عبداللہ بن زید آل محمود، قطر کے عدالتی نظام کو شرعی بنیادوں پر استوار کرنے والی ایک ممتاز علمی اور روحانی شخصیت تھے۔ وہ 1327ھ میں جنوبی نجد کے علاقے حوطة بنی تمیم میں پیدا ہوئے۔ والد کے انتقال کے بعد، شیخ عبداللہ اپنی والدہ اور خالہ کی تربیت میں پروان چڑھے۔ انہوں نے مکہ مکرمہ میں دینی علوم کی تعلیم حاصل کی اور بعد ازاں قطر منتقل ہو کر ایک معروف عالم دین کے طور پر شہرت پائی۔
شیخ عبداللہ کی فقہی بصیرت اور عدالتی اصلاحات نے قطر کے عدالتی نظام میں نمایاں اور دیرپا اثرات چھوڑے۔ انہوں نے قطر میں شرعی اصولوں پر مبنی عدالتی نظام کو منظم کیا اور عوامی فلاح و بہبود کے لیے کئی اہم قوانین اور اصلاحات متعارف کروائے۔ ان کی علمی کاوشوں میں پچاس سے زائد تصانیف شامل ہیں، جو آج بھی اسلامی فقہ اور علمی دنیا میں قدر و منزلت کی حامل ہیں۔
شیخ عبداللہ نے کم عمری میں قرآن مجید حفظ کیا اور اپنے وقت کے کئی ممتاز علماء سے علم حاصل کیا، جن میں شیخ عبدالملک بن ابراہیم آل الشیخ، شیخ محمد بن علی الشثری اور شیخ عبدالعزیز بن محمد الشثری شامل تھے۔ علم کی پیاس بجھانے کے لیے چھبیس سال کی عمر میں وہ قطر چلے گئے، جہاں انہوں نے شیخ محمد بن عبدالعزیز بن مانع کے زیر تربیت فقہ، تفسیر اور حدیث کی مختلف کتب کا مطالعہ کیا۔
شیخ عبداللہ بن زید آل محمود نے اپنی زندگی میں مختلف فقہی مسائل اور روزمرہ کے سوالات پر مشتمل پچاس سے زیادہ کتابیں اور رسائل تصنیف کیے۔ ان کی تحریریں نہ صرف فقہ پر مبنی تھیں بلکہ جدید دور کے مسائل اور ضروریات کا بھی احاطہ کرتی تھیں۔ ان کی تمام تصانیف "مجموعة رسائل الشيخ عبد الله بن زيد آل محمود” کے عنوان سے آٹھ جلدوں میں شائع کی گئیں، جنہیں وزارت اوقاف قطر نے مرتب کیا۔ شیخ عبداللہ 6 فروری 1997 کو وفات پاگئے، مگر ان کا علمی ورثہ آج بھی مسلمانوں کے لیے روشنی کا مینار بنا ہوا ہے۔
فنار کا بین الاقوامی کردار اور مستقبل
فنار کا دائرہ اثر صرف قطر تک محدود نہیں ہے۔ اس مرکز کی بین الاقوامی شناخت کا ایک اہم پہلو اس کا دعوتی کردار ہے۔ یہاں مختلف زبانوں میں ترجمہ شدہ اسلامی لٹریچر فراہم کیا جاتا ہے تاکہ دنیا کے مختلف کونوں میں بسنے والے لوگ اسلام کی حقیقی تعلیمات کو سمجھ سکیں۔ مرکز کے تحت مختلف بین الاقوامی پروگرامس منعقد کیے جاتے ہیں، جن میں غیر مسلموں کو دین اسلام کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے اور انہیں اسلام کی حقیقت سے روشناس کروایا جاتا ہے۔
یہ مرکز قطر کی جانب سے طے شدہ قومی ویژن 2030 کے عین مطابق کام کر رہا ہے جو معاشرتی ترقی، اقتصادی خوش حالی اور پائیداری کے اصولوں پر مبنی ہے۔ فنار کا کردار اس ویژن کے تحت قطر کی متنوع کمیونٹی کو مضبوط بنانے اور دنیا بھر میں اسلامی تعلیمات کے فروغ میں اہم ہے۔
فنار کا روحانی اور سماجی اثر
فنار نہ صرف ایک تعلیمی اور ثقافتی مرکز ہے، بلکہ یہ روحانی سکون کا بھی مقام ہے۔ یہاں مختلف مذہبی اجتماعات، سیمینارز اور علمی مباحثے منعقد کیے جاتے ہیں جہاں اسلام کے مختلف پہلوؤں پر غور و فکر کیا جاتا ہے۔ یہ مرکز قطر کے مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان پل کا کردار ادا کرتا ہے اور ہر کسی کے لیے اسلام کے دروازے کھولتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ فنار کو ایک مینارِ نور کہا جاتا ہے، جو اسلامی تعلیمات کو سادگی، محبت اور اخلاص کے ساتھ دنیا بھر میں پھیلا رہا ہے۔ یہ مرکز قطر کی اسلامی تاریخ کا علم بردار ہے اور اس کی خدمات نہ صرف آج بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی ایک انمول خزانہ ہیں۔
عبداللہ بن زید آل محمود اسلامی ثقافتی مرکز یا فنار، اپنی ظاہری اور روحانی بلندی کے ساتھ قطر کی اسلامی شناخت کا مرکز ہے۔ اس کا مقصد اسلامی علوم کی ترویج اور اسلامی تہذیب کی حفاظت ہے اور اس کا پیغام دنیا کے کونے کونے تک پہنچ رہا ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس مرکز کو دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی عطا فرمائے اور یہاں کی جانے والی کاوشوں کو قبول فرمائے۔ آمین۔

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 29 دسمبر تا 04 جنوری 2024