رسول اللہ ؐ کی شان میں گستاخی ناقابل برداشت: صدر مسلم پرسنل لا بورڈ

حضور اکرم ﷺ کا تعارف اور تعلیمات ہر زبان میں برادران وطن تک پہنچانے کی ضرورت

نئی دلی 🙁 دعوت نیوز ڈیسک)

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا ہے کہ بد دہن و بد زبان یتی نرسنگھا نند کے پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کی شان میں کہے گئے گستاخانہ کلمات ہمارے لیے قطعاً ناقابل برداشت ہیں اور سرخ لکیر کو عبور کرنے کے مترادف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ ایسے بد زبان شخص پر کیس چلائے اور اس کو اس کی صحیح جگہ یعنی جیل پہنچائے کیونکہ یہ کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری ہے اور اگر اس کے رد عمل میں نوجوان بھڑک گئے تو اس سے پورے ملک کا امن وامان خاکستر ہو سکتا ہے۔
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے میڈیا کے لیے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اسلام کا تصور واضح ہے کہ تمام مذاہب کی جو مقدس شخصیتیں ہیں، چاہے ہم ان پر ایمان رکھتے ہوں یا نہ رکھتے ہوں ان کا احترام کرنا اور ان کے ماننے والوں کی دل آزاری سے اجتناب کرنا ضروری ہے۔ اسلام ایک خدا کی بندگی کا قائل ہے، وہ مورتی پوجا کا قائل نہیں ہے؛ لیکن جن دیویوں اور دیوتاؤں کو دوسری قومیں پوجتی ہیں قرآن مجید میں ان کو برا بھلا کہنے سے منع کیا گیا ہے۔ یہ ہے مذہب، عقیدہ اور دھرم کے معاملے میں وہ صحیح طریقہ کار جس سے سماج میں امن و امان قائم رہ سکتا ہے اور جو سماج کے تمام طبقات کو آپس میں جوڑ سکتا ہے۔
مولانا رحمانی نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ یہ ایک بیہودہ شخص کا بیان ہے، عام برادران وطن کی سوچ یہ نہیں ہے۔ ہمارے ملک میں ایسے برادران وطن آج بھی موجود ہیں اور پہلےبھی گزرے ہیں جنہوں نے حضرت محمد ﷺ کی سوانح حیات لکھی ہے، جنہوں نے آپ کی شان میں نعتیہ کلام کہا ہے۔ ہمارے سامنے گاندھی جی کی مثال موجود ہے جنہوں نے آپ کی زندگی کو آج کی انسانیت کے لیے آئیڈیل اور نمونہ قرار دیا ہے۔ اس لیے اگر ایک بد زبان شخص، اپنی زبان کی گندگی کو بیہودہ گفتگو کے ذریعے ظاہر کرتا ہے تو یہ نہ سمجھنا چاہیے کہ تمام برادران وطن کی بھی یہی سوچ ہے، البتہ ہمیں اس بد زبان کے خلاف قانونی لڑائی بھی لڑنی چاہیے اور حکومت سے مطالبہ بھی کرنا چاہیے کہ وہ اس بد اخلاق شخص کو قرار واقعی سزا دے۔ ساتھ ہمیں حضور اکرم ﷺ کا صحیح تعارف ہر زبان میں برادران وطن تک پہنچانا چاہیے اور ملک کی ہر زبان میں آپ کی سیرت، آپ کے اخلاق، آپ کی اعلی تعلیمات، آپ کی انسانیت نوازی اور آپ نے زندگی گزارنے کا جو خوبصورت طریقہ دیا اس کو اہل ملک کے سامنے پیش کرنا چاہیے۔
***

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 13 اکتوبر تا 19 اکتوبر 2024