رام دیو کے خلاف راجستھان میں نفرت انگیز تقریر کے لیے مقدمہ درج
نئی دہلی، فروری 6: یوگا گرو رام دیو پر اتوار کو مبینہ طور پر دشمنی کو فروغ دینے اور مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا، جب انھوں نے 2 فروری کو راجستھان میں مسلمانوں کے بارے میں توہین آمیز تبصرہ کیا۔
پولیس کے مطابق پٹھائی خان نامی ایک رہائشی کی شکایت پر باڑمیر میں رام دیو کے خلاف پہلی اطلاعاتی رپورٹ درج کی گئی ہے۔
2 فروری کو رام دیو نے باڑمیر میں سنتوں کی ایک جماعت میں شرکت کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ مسلمانوں کا ماننا ہے کہ نماز پڑھنے سے وہ تمام گناہوں سے چھٹکارا پاتے ہیں اور یہ انھیں دہشت گردی اور جرائم کی طرف لے جاتا ہے۔
رام دیو نے کہا تھا ’’کیوں کہ انہیں یہی سکھایا گیا ہے… بس نماز پڑھو، پھر جو کچھ تم کرنا چاہتے ہو کرو۔ وہ دہشت گرد بن گئے اور ان میں سے بہت سے مجرم بن گئے۔‘‘
اس نے مزید کہا تھا ’’کسی مسلمان سے پوچھو کہ تمہارا مذہب کیا کہتا ہے، وہ کہے گا کہ [دن میں] پانچ بار نماز پڑھو اور پھر جو ذہن میں آئے وہ کرو۔ چاہے آپ ہندو لڑکیوں کو اغوا کر لو، جو بھی گناہ کرنا چاہتے ہو کرو۔‘‘
رام دیو نے عیسائیوں کے بارے میں بھی کہا کہ وہ چرچ میں جاکر اور موم بتیاں جلا کر اپنے تمام گناہوں کی معافی حاصل کرلیتے ہیں۔
اپنی شکایت میں خان نے دعویٰ کیا کہ رام دیو نے جان بوجھ کر مسلمانوں کے خلاف دشمنی اور نفرت کا احساس پیدا کرنے کے لیے یہ باتیں کہیں اور ان بیانات سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔
اتوار کو راجستھان پولیس نے کہا کہ رام دیو کے خلاف دفعہ 153 (مذہب کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، 295A (جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی حرکتیں، جس کا مقصد کسی بھی طبقے کے مذہب یا مذہبی عقائد کی توہین کرکے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا) اور تعزیرات ہند کی دفعہ 298 (کسی بھی شخص کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے ارادے سے بولنا، الفاظ وغیرہ) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اس سے قبل بھی نومبر میں رام دیو نے مہاراشٹر میں ایک تقریب میں جنس پرستانہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ خواتین کسی بھی لباس میں اچھی لگتی ہیں، چاہے وہ کچھ بھی نہ پہنیں۔
یوگا گرو کو ایلوپیتھی اور طبی نظام پر عمل کرنے والے ڈاکٹروں کے بارے میں تضحیک آمیز ریمارکس کے لیے سپریم کورٹ میں ایک کیس کا بھی سامنا ہے۔
مئی 2021 میں کورونا وائرس وبائی امراض کے دوران رام دیو نے کہا تھا: "ایلوپیتھک دوائیوں کی وجہ سے لاکھوں لوگ مر چکے ہیں، جن کی تعداد ان لوگوں سے کہیں زیادہ ہیں جو علاج یا آکسیجن نہ ملنے کی وجہ سے مرے ہیں۔‘‘
ایک اور ویڈیو میں رام دیو نے جھوٹا دعویٰ کیا تھا کہ کورونا وائرس ویکسین کی دو خوراکیں لینے کے بعد بھی 1,000 ڈاکٹروں کی موت ہو چکی ہے۔ بعد میں جب سابق مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن نے ان سے اپنے تبصرے واپس لینے کو کہا تو انھوں نے معافی مانگ لی۔