راہل گاندھی نے امبیڈکر کے مقام پیدائش مہو کا دورہ کیا اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا
نئی دہلی، نومبر 26: یوم آئین کے موقع پر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی آج اپنی ’بھار ت جوڑو یاترا‘ کے درمیان ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے پیدائشی مقام مدھیہ پردیش کے اندور ضلع میں واقع مہو کا دورہ کیا۔ انہوں نے وہاں پر معمار آئین ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔
اس درمیان ان کے ساتھ پارٹی کے نو منتخب صدر ملکاارجن کھڑگے بھی موجود تھے۔
پارٹی کی طرف سے دی گئی اطلاع کے مطابق دونوں رہنما شام کو مہو میں واقع ڈاکٹر امبیڈکر کے پیدائشی میموریل پر گئے جہاں انھیں آئین کی اصل کتاب کی فوٹو کاپی پیش گئی۔
اس پروگرام کے درمیان وہاں موجود لوگوں کے ذریعے’آئین کے تحفظ ‘ کا عہد بھی لیا گیا۔
کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر جے رام رمیش نے آج یوم دستور کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر تیز و تند حملہ کرتے ہوئے کہا کہ آر ایس ایس آئین کے خلاف تھا اور وزیراعظم جس نظریہ کے پیروکار ہیں وہ ہندوستان کے آئین کو بالکل نہیں مانتے۔
مسٹر رمیش آج ‘بھارت جوڑو یاترا’ کے دوران مدھیہ پردیش کے کھرگون ضلع کے منیہر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور ہندو مہاسبھا آئین کے خلاف تھے۔ مسٹر مودی جس نظریے سے آتے ہیں، وہ اس آئین کو بالکل نہیں مانتے۔ آئین بنانے میں اس نظریے کا حصہ بالکل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے آئین کا مسودہ تیار ہونے سے ایک دن قبل 25 نومبر1949 کو دستور ساز اسمبلی میں تاریخی تقریر کی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ تقریر دنیا کی تین چار اہم ترین تقریروں میں سے ایک ہے۔ ڈاکٹر امبیڈکر کانگریس کے لیڈر نہیں تھے لیکن انہوں نے اس تقریر میں کہا کہ کانگریس کے نظریے کے بغیر یہ آئین نہیں بن سکتا تھا۔ ڈاکٹر امبیڈکر نے کہا کہ اس آئین میں ضروری ترامیم بھی نہیں کرسکتے تھے اگر کانگریس پارٹی اس کی حمایت نہ کرتی، اس آئین کو بنانے کا سہرا کانگریس پارٹی کو جاتا ہے۔
مسٹر رمیش نے کہا کہ آئین سازی میں ملک کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو، سردار ولبھ بھائی پٹیل، ڈاکٹر راجندر پرساد اور پہلے وزیر تعلیم مولانا آزاد کا اہم کردار ہے۔