
قریشی برادری کے حق میں فیڈریشن آف مہاراشٹر مسلمس کی جدوجہد
حکومت سے غیر قانونی گاؤ رکھشک گروہوں پر پابندی عائد کرنےکا مطالبہ
ممبئی، (دعوت نیوز ڈیسک) :
مہاراشٹر میں قریشی برادری کو درپیش مسائل اور ریاست گیر ہڑتال کے تناظر میں فیڈریشن آف مہاراشٹرا مسلمس (FMM) نے ممبئی پریس کلب میں ایک اہم پریس کانفرنس منعقد کی۔ فیڈریشن کے قائدین اور سماجی و مذہبی نمائندوں نے گاؤ رکھشک گروہوں کی غیر قانونی سرگرمیوں کی شدید مذمت کی اور قریشی برادری پر جاری ظلم و زیادتی کو ریاست کی معیشت، عدل اور سماجی ہم آہنگی کے لیے خطرہ قرار دیا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائدین نے کہا کہ ریاست کے مختلف علاقوں میں جانوروں کی قانونی حمل و نقل میں مصروف قریشی برادری کے افراد کو راستے میں روک کر ہراساں کیا جا رہا ہے، ان کی گاڑیاں ضبط کی جا رہی ہیں، جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر ان کے کاروبار کو تباہ کیا جا رہا ہے اور کئی مقامات پر ان پر حملے بھی کیے گئے ہیں۔ ان مظالم کے خلاف برادری نے گزشتہ ایک ماہ سے ریاست گیر پُر امن ہڑتال شروع کر رکھی ہے جس کے سبب ریاست کے لاکھوں کسان بھی معاشی طور پر متاثر ہو رہے ہیں۔فیڈریشن نے مطالبہ کیا کہ ان غیر قانونی گاؤ رکھشک گروہوں پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ ساتھ ہی قانونی مویشی تاجروں اور قریشی برادری کو ریاستی تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ وہ خوف و ہراس کے بغیر اپنا کاروبار جاری رکھ سکیں۔ پریس کانفرنس میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ ہڑتال کے سبب جن کسانوں کو نقصان ہوا ہے حکومت انہیں معاوضہ فراہم کرے۔
فیڈریشن کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار سے ملاقات کی اور انہیں تمام تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اجیت پوار نے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کو سنجیدگی سے لینے کا یقین دلایا اور فی الفور ڈائریکٹر جنرل پولیس رشمی شکلا کے ساتھ مشترکہ میٹنگ بلانے کا وعدہ کیا۔ اسی کے تحت منترالیہ میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں قریشی برادری کے نمائندوں، فیڈریشن قائدین، نائب وزیر اعلیٰ اور ڈی جی پی رشمی شکلا کے درمیان تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اجلاس میں گاؤ رکھشک گروہوں کی غیر قانونی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے سرکاری سطح پر سرکلر جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور ٹرانسپورٹ سے متعلقہ مسائل کو حل کرنے کے لیے اجیت پوار نے مرکزی وزیر نتن گڈکری سے براہِ راست ملاقات طے کی۔
فیڈریشن نے حکومت کی جانب سے ان یقین دہانیوں کا خیرمقدم کیا مگر ساتھ ہی واضح کیا کہ جب تک عملی اقدامات نہیں کیے جاتے قریشی برادری اور ان کے حامی اپنی پرامن اور آئینی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ پریس کانفرنس میں آل انڈیا علماء کونسل، شیعہ پرسنل لا بورڈ، جمعیت القریش، جماعت اسلامی ہند، امن کمیٹی، رضا فاؤنڈیشن اور دیگر اداروں کے نمائندے شریک تھے جنہوں نے اس تحریک کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ اس موقع پر موجود سابق وزرا، ارکان اسمبلی اور اعلیٰ پولیس افسروں کی موجودگی نے اس مسئلے کی سنگینی کو مزید اجاگر کیا۔ فیڈریشن نے دوٹوک انداز میں کہا کہ یہ معاملہ صرف ایک برادری کا نہیں بلکہ ریاست میں قانون کی حکم رانی اور آئینی اقدار کی بقا کا سوال ہے۔
***
ہفت روزہ دعوت – شمارہ 17 جولائی تا 23 اگست 2025