
قطر اور بھارت کی بڑھتی قربتیں: توانائی، تجارت اور سرمایہ کاری کا نیا باب
شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کا دورہ نئی دہلی۔ تعلقات میں تاریخی پیش رفت
(خبیب کاظمی،قطر)
امیرِ قطر، صاحب السمو شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کا بھارت کا حالیہ دو روزہ سرکاری دورہ نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات کی گہرائی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ عالمی سطح پر ان کی اہمیت اور شراکت داری میں اضافے کی سمت بھی متعین کرتا ہے۔ یہ دورہ قطر اور بھارت کے مابین تاریخی تعلقات کی مزید تقویت کا باعث بن رہا ہے، جس کے دوران دونوں ممالک نے کئی اہم اقتصادی، تجارتی اور توانائی کے شعبوں میں نئے معاہدوں اور تعاون کے امکانات پر بات چیت کی۔
امیرِ قطر کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطحی وفد تھا جس میں قطر کے وزیرِ خارجہ، وزیرِ تجارت اور دیگر اہم حکام شامل تھے۔ اس دورے کا بنیادی مقصد قطر اور بھارت کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا تھا۔ اس کے علاوہ، توانائی کے شعبے میں مشترکہ تعاون کے امکانات کو وسعت دینا بھی اس دورے کا ایک اہم محور تھا۔
دورے کے دوران امیرِ قطر اور بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے باہمی تجارت کو آئندہ پانچ سالوں میں 28 بلین ڈالر تک دوگنا کرنے کا عہد کیا اور آزاد تجارتی معاہدے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ بھارتی میڈیا نے اس دورے کو خصوصی کوریج دی جہاں ٹائمز آف انڈیا نے تجارتی تعلقات میں اضافے پر زور دیا جبکہ دی ہندو نے آزاد تجارتی معاہدے کے امکانات کو اہم قرار دیا۔ انڈین ایکسپریس نے توانائی کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی تعاون کو اہمیت دی۔
توانائی اور اقتصادی تعلقات کا فروغ
قطر اور بھارت کے تعلقات کا ایک اہم پہلو توانائی کے شعبے میں تعاون ہے۔ قطر بھارت کو قدرتی گیس کی فراہمی میں ایک اہم شراکت دار ہے اور دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں ایک مضبوط اور مستحکم تعاون قائم ہو چکا ہے۔ اس دورے میں توانائی کے شعبے میں مزید معاہدوں کی بنیاد رکھی گئی، خاص طور پر قابل تجدید توانائی کے میدان میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش ظاہر کی۔
انفراسٹرکچر اور سرمایہ کاری
قطر نے بھارت میں دس بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے جو مختلف شعبوں بشمول انفراسٹرکچر، ٹیکنالوجی، مینوفیکچرنگ، خوراک، Logistics، اور hospitality میں کی جائے گی۔ یہ سرمایہ کاری نہ صرف دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی میں مددگار ثابت ہوگی بلکہ دونوں اقوام کے مابین تجارتی تعلقات کو ایک نیا رخ بھی دے گی۔ اس بات کا عہد کرتے ہوئے امیرِ قطر نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے دونوں ممالک کی قیادت سے بات چیت کی کہ یہ سرمایہ کاری دونوں ممالک کے عوام کے لیے معاشی فوائد کا سبب بنے۔
ثقافتی اور تعلیمی تعلقات میں اضافہ
اس دورے کے دوران قطر اور بھارت نے تعلیم، ثقافت اور دیگر اہم شعبوں میں تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ بھارت میں مقیم قطری طلبہ اور دونوں ممالک کی یونیورسٹیوں کے درمیان علمی روابط مزید مستحکم کیے جائیں گے۔ ثقافتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے دونوں ممالک نے مختلف مشترکہ منصوبوں کی طرف بھی قدم بڑھایا ہے۔
امیرِ قطر نے بھارت کے صدر دروپدی مرمو، نائب صدر جگدیپ دھنکر اور دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقات کی جن میں دو طرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔ ان ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے مابین سیاسی، اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بھارتی صدر اور وزیرِ اعظم کی جانب سے قطر کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی اہمیت اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں مضبوطی کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
قطر اور بھارت میں اس دورے کے حوالے سے مثبت ردعمل سامنے آیا۔ قطری عوام نے اس دورے کو اپنے ملک کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی اہمیت کا عکاس قرار دیا جبکہ بھارتی عوام نے قطر کے ساتھ اپنے تعلقات کو اقتصادی ترقی کے لیے مفید سمجھا۔ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تجارتی تعلقات اور مشترکہ ترقی کے امکانات نے عوام میں مثبت جوش و خروش پیدا کیا۔
امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کا بھارت کا یہ دورزہ دورہ ایک تاریخی سنگ میل ثابت ہوا ہے جس نے دونوں ممالک کے تعلقات میں نئی جہتیں اور امکانات پیدا کیے ہیں۔ توانائی، تجارت، سرمایہ کاری اور ثقافت کے شعبوں میں کی جانے والی پیش رفت نہ صرف اقتصادی ترقی کی راہیں کھولے گی بلکہ دونوں ملکوں کی عوام کے لیے خوشحالی کے نئے دروازے بھی کھولے گی۔ یہ شراکت داری مستقبل میں دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم اور کامیاب بنائے گی۔
[email protected]
***
ہفت روزہ دعوت – شمارہ 16 مارچ تا 22 مارچ 2025