پونے بم دھماکہ 2012

مہاراشٹرا اے ٹی ایس سے دہلی اسپیشل سیل تک: تفتیش کا رخ کیسے بدلا؟

ضمیرا حمد خان، ناندیڑ

ثبوت غائب، شواہد کمزور: ایجنسیوں کی ناکامی کا عبرت ناک نمونہ
یکم اگست 2012کی شام پونے شہر کے قلب میں واقع جنگلی مہاراج روڈ اچانک خوف اور افراتفری کی لپیٹ میں آ گیا۔ محض پندرہ منٹ کے وقفے میں یکے بعد دیگرے چار دھماکے ہوئے جنہوں نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا۔ یہ دھماکے اگرچہ جان لیوا ثابت نہیں ہوئے لیکن ان کی نوعیت اور وقت نے عوامی زندگی کو مفلوج کر دیا۔ اس واقعہ کو ابتدا ہی سے ایک سنگین دہشت گرد حملہ قرار دے دیا گیا اور ریاستی و مرکزی ایجنسیوں نے فوری طور پر اپنی مشینری حرکت میں لائی۔
دیانند پاٹل کا کردار اور متضاد بیانات
اس سانحہ میں واحد زخمی شخص دیانند پاٹل تھے جو ایک اسکوٹر پر سوار تھے۔ ابتدائی تفتیش میں انہوں نے بیان دیا کہ انہیں بیگ میں رکھی موٹر سائیکل کی بیٹری ملی تھی جو اچانک پھٹ گئی اور وہ زخمی ہو گئے۔ پولیس نے انہیں محض حادثاتی زخمی قرار دیا اور کوئی الزام نہیں لگایا۔ لیکن محض دو دن بعد ان کا بیان بدل گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیگ ایک نامعلوم شخص نے ان کے حوالے کیا تھا اور وہ بم دھماکوں کے ذمہ دار نہیں۔ حیرت انگیز طور پر پولیس نے ان کی گرفتاری کے بجائے انہیں کلین چٹ دے دی اور گواہ کے طور پر پیش کیا۔
یہاں سے کہانی نے رخ بدلا۔ اس مقام پر تفتیشی ایجنسیوں کا رویہ نہ صرف مشکوک بلکہ جانب دارانہ محسوس ہوا۔ سوال یہ ہے کہ جب ایک شخص دھماکہ خیز مواد کے ساتھ براہِ راست زخمی پایا گیا تو اسے فوری طور پر کلین چٹ دینے کی کیا ضرورت تھی؟ کیا یہ محض تفتیشی سہولت تھی یا اصل ملزمین کو بچانے کی کوئی کوشش تھی؟
مہاراشٹرا اے ٹی ایس اور دہلی اسپیشل سیل کی مداخلت
ابتدائی تفتیش مہاراشٹرا اے ٹی ایس کے ہاتھ میں تھی لیکن جلد ہی دہلی اسپیشل سیل نے معاملہ اپنے ہاتھ میں لے لیا۔ یہ تبدیلی محض تکنیکی نہیں تھی بلکہ پورے بیانیے کو بدل دینے والی تھی۔ دہلی اسپیشل سیل نے ایک نئی کہانی بنائی اور مہینوں بعد مختلف شہروں سے مسلم نوجوانوں کی گرفتاریاں شروع کیں۔ فاروق باغبان، منیب میمن، فیروز خان اور دیگر کئی نوجوانوں کو سازش میں ملوث قرار دیا گیا اور برسوں جیل میں رکھا گیا۔
یہاں سب سے سنگین پہلو یہ تھا کہ ان گرفتاریوں کی بنیاد زیادہ تر ’’خفیہ اطلاع‘‘ پر رکھی گئی اور ٹھوس شواہد بہت کم تھے۔ عدالتوں میں پیش کیے گئے ثبوت اکثر کمزور ثابت ہوئے اور ایک ایک کر کے ملزمین کو ضمانت یا بریت ملتی گئی۔
شواہد کی کمی اور تفتیش کی خامیاں
پونے شہر میں لگے سی سی ٹی وی کیمرے اس واقعے کے وقت کام کر رہے تھے لیکن بعد میں دعویٰ کیا گیا کہ فوٹیج یا تو خراب ہو گئی ہے یا اس میں کوئی مفید شواہد نہیں ملے۔ ایسے میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا واقعی تکنیکی ناکامی ہوئی یا جان بوجھ کر ثبوتوں کو دبا دیا گیا؟
مزید یہ کہ دیانند پاٹل کے بیان میں پائی جانے والی تضادات پر کبھی سنجیدگی سے سوال نہیں اٹھائے گئے۔ عدالت میں پیش کیے گئے میڈیکل ریکارڈ اور فرانزک رپورٹ بھی واضح تصویر پیش نہیں کرتے۔ یہ سب مل کر اس شبہے کو تقویت دیتے ہیں کہ تفتیش کسی غیر مرئی دباؤ میں چلائی گئی۔
فاروق باغبان اور تیرہ سالہ طویل قید
فاروق باغبان کا کیس ان تمام خامیوں کی عملی مثال ہے۔ ایک عام شہری کو صرف مشتبہ قرار دے کر تیرہ برس تک جیل میں رکھنا نہ صرف اس کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ آئین کے فراہم کردہ انصاف کے اصولوں کی بھی توہین ہے۔ حال ہی میں جب عدالت نے انہیں ضمانت دی تو اس فیصلے نے ایک بار پھر یہ سوال کھڑا کر دیا کہ کیا یہ پورا مقدمہ کمزور شواہد پر قائم تھا؟ اگر تھا تو پھر ان برسوں کی قید کا ذمہ دار کون ہے؟
نظامِ انصاف اور عوامی اعتماد کا بحران
اس مقدمے نے ملک میں انصاف کے نظام پر گہرا سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ جب تفتیشی ایجنسیاں جانب داری کا مظاہرہ کریں، ثبوتوں کو توڑ مروڑ کر پیش کریں اور کمزور کیس بنا کر برسوں تک ملزموں کو جیل میں رکھیں تو عوام کا عدلیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اعتماد متزلزل ہونا فطری ہے۔ اس سے معاشرے میں احساسِ بیگانگی اور عدمِ تحفظ پیدا ہوتا ہے جو انتہا پسندی کو بڑھا سکتا ہے۔
تفتیشی ایجنسیوں کی کارگزاری کی ایک غلط مثال
پونے بم دھماکہ کیس محض ایک فوجداری مقدمہ نہیں بلکہ ایک ’’کیس اسٹڈی‘‘ ہے جو یہ دکھاتا ہے کہ اگر تفتیش میں شفافیت نہ ہو تو کیسے اصل مجرم بچ نکلتے ہیں اور بے گناہ سزا بھگتتے ہیں۔ یہ واقعہ ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ ہماری تفتیشی ایجنسیوں کو کس حد تک جواب دہ بنایا گیا ہے اور ان پر کس طرح کا احتسابی نظام ہونا چاہیے۔
آئینی اصولوں کی بحالی اور اصلاح کی ضرورت
ہمارے آئین میں یہ اصول واضح طور پر درج ہے کہ ’’سو مجرم چھوٹ جائیں تو بھی ایک بے گناہ کو سزا نہ ہو‘‘۔ یہ مقدمہ اس اصول کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ تفتیشی اداروں کی تربیت بہتر بنائی جائے، ان کے کام پر عدالتی نگرانی بڑھائی جائے اور ایسے مقدمات کی آزادانہ تحقیقات ہوں تاکہ انصاف کا بول بالا ہو سکے۔
***

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 21 اگست تا 27 اگست 2025

hacklink panel |
betorder giriş |
güncel bahis siteleri |
hacklink panel |
onlyfans |
şans casino |
deneme bonusu veren siteler |
gamdom |
gamdom giriş |
yeni casino siteleri |
betorder giriş |
casino siteleri |
casibom |
deneme bonusu |
vadicasino |
gamdom giriş |
gamdom |
gamdom giriş |
gamdom giriş |
gamdom |
porn |
gamdom |
gamdom giriş |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
onlyfans nude |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
sweet bonanza oyna |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
bahis siteleri |
matadorbet giriş |
deneme bonusu veren siteler |
bonus veren siteler |
1xbet giriş |
casino siteleri |
bahis siteleri |
deneme bonusu veren siteler |
bonus veren siteler |
casino siteleri |
deneme bonusu veren siteler |
hacklink panel |
betorder giriş |
güncel bahis siteleri |
hacklink panel |
onlyfans |
şans casino |
deneme bonusu veren siteler |
gamdom |
gamdom giriş |
yeni casino siteleri |
betorder giriş |
casino siteleri |
casibom |
deneme bonusu |
vadicasino |
gamdom giriş |
gamdom |
gamdom giriş |
gamdom giriş |
gamdom |
porn |
gamdom |
gamdom giriş |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
Altaybet |
onlyfans nude |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
sweet bonanza oyna |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
bahis siteleri |
matadorbet giriş |
deneme bonusu veren siteler |
bonus veren siteler |
1xbet giriş |
casino siteleri |
bahis siteleri |
deneme bonusu veren siteler |
bonus veren siteler |
casino siteleri |
deneme bonusu veren siteler |