’مولانا سید جلال الدین عمری : افکار و آثار’ نامی کتاب کا اجرا

نئی دہلی، نومبر 29: جماعت اسلامی ہند کے مرکز ، نئی دہلی میں ایک پُروقار تقریب میں جناب سید سعادت اللہ حسینی ، امیر جماعت اسلامی ہند کے بہ دست ‘ مولانا سید جلال الدین عمری : افکار و آثار’ نامی کتاب کا اجرا ہوا- یہ کتاب اُن مقالات پر مشتمل ہے جو 18- 19 ستمبر 2022 میں ادارۂ تحقیق و تصنیف اسلامی علی گڑھ کی جانب سے کانفرنس ہال ، مرکز جماعت اسلامی ہند میں منعقد ہونے والے سمینار میں پیش کیے گئے تھے۔ جناب سید سعادت اللہ حسینی امیر جماعت اسلامی ہند نے اپنے صدارتی کلمات میں مولانا عمری کی خدمات پر روشنی ڈالی اور اس بات پر اپنے اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا کہ سمینار میں پیش کیے گئے مقالات نہایت عمدگی کے ساتھ مرتّب کیے گئے ہیں – انھوں نے فرمایا کہ مقالات میں مولانا کے تحریری سرمایہ کے جن پہلوؤں کو نمایاں کیا گیا ہے ان پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے – مجموعہ میں شامل مقالات کی روشنی میں ادارہ کے ذمے داروں کو منصوبہ بندی کرنی چاہیے اور فہرست تیار کرنی چاہیے کہ آئندہ کن کن موضوعات پر مزید کام کرنا ہے

ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی صدرِ ادارۂ تحقیق نے استقبالیہ کلمات پیش کیے – انھوں نے اس بات پر مسرّت کا اظہار کیا اور اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ مختصر عرصے میں یہ مجموعہ منظرِ عام پر آگیا ہے – پھر ڈاکٹر عطیہ صدیقہ سکریٹری شعبۂ خواتین جماعت اسلامی ہند اور ڈاکٹر حسن رضا چیرمین اسلامی اکیڈمی نئی دہلی نے کتاب پر اپنے تاثرات کا اظہار کیا – اس موقع پر عطیہ صاحبہ نے کہا کہ "مولانا عمری کا معاشرت اور حقوقِ نسواں پر خصوصی کام ہے – سمینار میں ایک اجلاس خواتین کے لیے خاص کیا گیا تھا اور مجموعہ مقالات میں بھی خواتین کی اچھی نمائندگی ہے – انھوں نے مولانا کی تصانیف کا تعارف کرایا اور ان کے افکار سے بھی بحث کی "- ڈاکٹر حسن رضا نے تفصیل سے کتاب کے مشتملات کا تجزیہ کیا اور خصوصیت سے بعض مقالہ نگاروں کا تذکرہ کیا ، جنھوں نے مولانا کے علمی کاموں کا جائزہ لیا ہے اور نئے پہلوؤں پر روشنی ڈالی ہے – انھوں نے مرتبین کو مبارک باد دی کہ انھوں نے مختصر عرصے میں بہت محنت کرکے یہ مجموعہ مرتب کیا ہے

جناب اشہد رفیق ندوی سکریٹری ادارہ نے پروگرام کی نظامت کی – انھوں نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا کہ وہ مولانا عمری کی محبت اور عقیدت میں کتاب کی تقریبِ اجرا میں شریک ہوئے ہیں – ادارۂ تحقیق و تصنیف اسلامی مولانا عمری کی یادگار ہے ، لہذا مولانا کی وفات کے بعد شرکاء کو ادارہ سے اپنا تعلق استوار رکھنا چاہیے اور اس کا بھرپور تعاون کرنا چاہیے

تقریبِ اجرا میں مرکز جماعت کے مختلف اداروں میں کام کرنے والے افراد اور دیگر شائقین بڑی تعداد میں موجود تھے