’’رازداری آپ کے پیسوں سے زیادہ اہم ہے‘‘: سپریم کورٹ نے واٹس ایپ کو نوٹس جاری کیا
نئی دہلی، فروری 15: سپریم کورٹ نے میسجنگ ایپ واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی پر مرکزی حکومت اور واٹس ایپ کو آج نوٹس جاری کیا۔ عدالت نے میسجنگ ایپ پر یورپی صارفین کے مقابلے میں ہندوستانیوں کے لیے پرائیویسی کے کم معیارات کا الزام لگانے والی ایک نئی درخواست پر حکومت اور میسجنگ ایپ سے چار ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا ہے۔
ہندوستان میں واٹس ایپ کی نئی پرائیویسی پالیسی پر عمل درآمد سے روکنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اعلی عدالت نے مشاہدہ کیا کہ لوگوں کو رازداری کے بارے میں شدید خدشات ہیں اور شہریوں کی رازداری پیسوں سے زیادہ اہم ہے۔
اعلی عدالت نے کہا کہ لوگوں کو شدید خدشات ہیں کہ وہ اپنی رازداری سے محروم ہوجائیں گے اور ہمارا فرض ہے کہ ہم اس کی حفاظت کریں۔
عدالت عظمیٰ نے کہا کہ لوگ اپنی پرائیویسی کو اس کمپنی کی قیمت سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں جو کھربوں میں ہوسکتی ہے۔
اپنے صارفین کے ڈیٹا شیئر کرنے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے واٹس ایپ نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ایسی ہی پرائیویسی پالیسی کا اطلاق یورپی ممالک کے علاوہ تمام ممالک پر ہوتا ہے جن کے پاس ڈیٹا سے متعلق خصوصی قانون موجود ہے۔
اس کا کہنا تھا کہ رازداری سے متعلق یوروپ کا ایک خصوصی قانون ہے اور اگر ہندوستان کا بھی ایسا ہی قانون ہے تو وہ بھی اس پر عمل کرے گا۔
اس کے جواب میں عدالت عظمیٰ نے کہا ’’لوگ اپنی پرائیویسی کو اس کمپنی کی قیمت سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں جو شاید کھربوں میں ہو۔ لوگوں کو شدید خدشہ ہے کہ وہ اپنی رازداری سے محروم ہوجائیں گے اور ہمارا فرض ہے کہ ہم اس کی حفاظت کریں۔‘‘