اتر پردیش کی جیل میں احتجاج کے دوران ایک قیدی ہلاک، 30 پولیس اہلکار زخمی

نئی دہلی، نومبر 8: اتر پردیش کی فتح گڑھ ڈسٹرکٹ جیل میں قیدیوں کے پرتشدد احتجاج کے دوران اتوار کو ایک قیدی کی موت ہو گئی اور 30 ​​پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔

دی انڈین ایکسپریس کے مطابق جیل میں قیدی مبینہ طور پر جیل کے عملے کی لاپرواہی کی وجہ سے ایک ساتھی قیدی کی موت کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

لیکن اخبار کے مطابق پولیس نے دعویٰ کیا کہ سندیپ یادو نامی شخص کی ہفتے کی شام ایک ہسپتال میں ڈینگو کے علاج کے دوران موت ہو گئی۔

دوسرے قیدیوں نے اتوار کی صبح یایو کی موت کی خبر ملنے کے بعد اپنی بیرک کے باہر احتجاج کرنا شروع کر دیا۔ دی انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا کہ انھوں نے مبینہ طور پر جیل کے اہلکاروں پر اس وقت حملہ کیا جب وہ انھیں ناشتہ دے رہے تھے۔

پی ٹی آئی کے مطابق قیدیوں نے مبینہ طور پر جیل میں آگ لگا دی۔

پی ٹی آئی کے مطابق فرخ آباد کے پولیس سپرنٹنڈنٹ اشوک کمار مینا نے کہا ’’بیرک میں پتھراؤ اور آتش زنی کی گئی تھی اور یہ مجرمانہ ذہنیت کے حامل قیدیوں نے کیا تھا۔ پولیس فورس نے اس کے بعد صورت حال پر قابو پالیا۔ اس میں 30 پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور ڈپٹی جیلر پر بھی قیدیوں نے حملہ کیا۔‘‘

دی انڈین ایکسپریس کے مطابق ایک قیدی کو، جس کی شناخت شیوم کے نام سے ہوئی ہے، تشدد کے دوران پیٹ میں چوٹیں آئیں۔ اسے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا، لیکن علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔

ڈائریکٹر جنرل (جیل خانہ) آنند کمار نے تشدد کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔

دی انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا کہ شیوم کی موت کی مجسٹریل انکوائری بھی ہوگی۔

فتح گڑھ کے ضلع مجسٹریٹ سنجے کمار سنگھ نے کہا ’’سندیپ یادو کی موت کی عدالتی تحقیقات کی جائے گی، جس کی موت اسپتال میں علاج کے دوران ہوئی تھی۔‘‘