قطب مینار کے آس پاس کی اراضی کی ملکیت کا مطالبہ کرنے والی درخواست خارج
نئی دہلی، 21 ؍ستمبر2022:دہلی کی ایک عدالت نے منگل کو قطب مینار کے آس پاس کی زمین کی ملکیت کے دعوے سے متعلق مداخلت کی عرضی کو سماعت کے بعد خارج کر دیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج دنیش کمار نے معاملے کی سماعت کے بعد عرضی کو خارج کر دیا۔
درخواست گزار کنور مہندر دھوجا پرتاپ سنگھ نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ وہ آگرہ کے متحدہ صوبہ کے وارث ہیں اور قطب مینار کی جائیداد ان کے پاس تھی۔ انہوں نے درخواست کی کہ قطب مینار اور قوۃ الاسلام مسجد کی ملکیت انہیں دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ان کی جائیداد 1947 کے بعد اپنے قبضے میں لے لی اور ان کے پاس پریوی کونسل کے کاغذات تھے۔
ہندو فریق کے وکیل نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اسے سخت سزا کے ساتھ خارج کیا جانا چاہئے کیونکہ یہ ایک تشہیری چال سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مداخلت کار 102 سال بعد جائیداد کے حقوق کا دعویٰ کر رہا ہے اور اسے کسی قسم کی عدالتی تصفیہ حاصل کرنے میں دلچسپی نہیں ہے۔آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی)نے بھی درخواست گزار کے دعوے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس کا دہلی اور اس کے آس پاس کے شہروں پر کوئی قانونی دعویٰ ہے تو اسے ہندوستان کی آزادی کے بعد سے عدالت کے سامنے نہیں اٹھایا گیا ہے۔