پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس: صدر کا مشترکہ اجلاس سے خطاب، وزیر خزانہ نے اکنامک سروے پیش کیا

نئی دہلی، جنوری 31: پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس آج صبح صدر رام ناتھ کووند کے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے ساتھ شروع ہوا۔ بجٹ اجلاس کا پہلا حصہ 11 فروری کو ختم ہوگا اور دوسرا حصہ 14 مارچ سے 8 اپریل تک چلے گا۔

بعد ازاں پیر کو مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے لوک سبھا میں مالی سال 2021-22 کے لیے اقتصادی سروے پیش کیا۔ وہ منگل کو اگلے مالی سال کا مرکزی بجٹ پیش کریں گی۔

اپنی تقریر میں کووند نے صحت کی دیکھ بھال اور فرنٹ لائن کارکنوں کو کورونا وائرس وبائی امراض کے دوران کام کرنے پر مبارکباد دی۔ انھوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ہندوستان میں 90 فیصد سے زیادہ بالغوں نے کووڈ 19 ویکسین کی کم از کم ایک خوراک حاصل کی ہے اور ان میں سے 70 فیصد سے زیادہ نے دونوں خوراکیں حاصل کی ہیں۔

کووند نے کہا ’’کووڈ 19 کے خلاف جنگ میں ہندوستان کی صلاحیت کو ویکسینیشن پروگرام کے ذریعے ثابت کیا گیا تھا۔‘‘

سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ وبا کے دوران 44 کروڑ لوگوں کو بینکنگ سسٹم تک رسائی حاصل ہوئی جس کی وجہ سے کروڑوں استفادہ کنندگان کو براہ راست نقد رقم کی منتقلی مل سکی۔ کووند نے یہ بھی نوٹ کیا کہ گزشتہ کئی مہینوں سے جی ایس ٹی کی وصولی مسلسل 1 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ رہی ہے۔

انھوں نے کہا ’’ہماریی حکومت کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے ہندوستان ایک بار دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک بن گیا ہے۔‘‘

سیشن سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے امید ظاہر کی کہ تمام سیاسی جماعتیں ایوان کی نشستوں میں ’’کھلے ذہن‘‘ کے ساتھ اپنے خیالات پیش کریں گی۔

انھوں نے نامہ نگاروں سے کہا ’’یہ سیشن ہندوستان کی اقتصادی ترقی، ویکسینیشن مہم اور مقامی طور پر تیار کردہ ویکسینوں کے بارے میں دنیا میں اعتماد پیدا کرے گا۔ یہ سچ ہے کہ انتخابات سیشنوں کے ساتھ ساتھ مباحث کو بھی متاثر کرتے ہیں…انتخابات ہوتے رہیں گے، لیکن بجٹ سیشن پورے سال کے لیے ایک بلیو پرنٹ تیار کرے گا۔ ذمہ داری کے احساس کے ساتھ ہمیں اس سیشن کو نتیجہ خیز بنانا چاہیے۔‘‘

پی ٹی آئی نے رپورٹ کیا کہ اپوزیشن سے توقع ہے کہ وہ کسانوں کی پریشانی کے معاملات اور پیگاسس اسپائی ویئر کے استعمال سے نگرانی کے الزامات پر حکومت کو نشانہ بنائے گی۔

لوک سبھا میں کانگریس قانون ساز پارٹی کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے اسپیکر اوم برلا کو خط لکھ کر پیگاسس کیس کے سلسلے میں ایوان کو مبینہ طور پر گمراہ کرنے کے الزام میں مرکزی حکومت اور انفارمیشن اینڈ ٹکنالوجی کے وزیر اشونی ویشنو کے خلاف تحریک استحقاق پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

کانگریس نے نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے بعد پیگاسس جاسوسی کے الزامات پر حکومت پر اپنی تنقید میں اضافہ کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ہندوستان نے 2017 میں اسرائیلی اسپائی ویئر کو 2 بلین ڈالر (تقریباً 15,000 کروڑ روپے) کے دفاعی پیکیج کے حصے کے طور پر خریدا تھا۔

بجٹ سیشن سے پہلے کانگریس نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ’’ہم خیال جماعتوں‘‘ کے ساتھ رابطے میں رہے گی تاکہ کسانوں کی پریشانی، ہندوستانی علاقے میں مبینہ طور پر چینی مداخلت اور کورونا وائرس سے متاثرہ خاندانوں کے لیے امدادی پیکج جیسے معاملات کو اٹھانے کی حکمت عملی پر تبادلۂ خیال کیا جا سکے۔

بجٹ اجلاس پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے ساتھ ہی ہوگا۔ اتر پردیش، اتراکھنڈ، پنجاب، منی پور اور گوا میں 10 فروری سے 7 مارچ تک سات مرحلوں میں انتخابات ہوں گے۔ نتائج کا اعلان 10 مارچ کو کیا جائے گا۔

دریں اثنا پارلیمنٹ میں حکام نے اجلاس کے دوران کووڈ 19 کے انفیکشن کو روکنے کے لیے متعدد اقدامات متعارف کرائے ہیں۔ ایک نامعلوم اہلکار نے اخبار کو بتایا کہ محدود تعداد میں ارکان پارلیمنٹ کو اپنی اصل نشستوں پر بیٹھنے کے لیے کہا جائے گا، جب کہ کچھ گیلری میں بیٹھیں گے اور کچھ دوسرے ایوان میں بیٹھیں گے۔

اے این آئی کے مطابق کووڈ 19 سے متعلق اقدامات کے ایک حصے کے طور پر لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اوقات مختلف ہوں گے۔ ایوان زیریں شام 4 بجے سے 9 بجے تک جب کہ ایوان بالا صبح 10 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک کام کرے گا۔

تاہم 31 جنوری اور یکم فروری کو دونوں ایوانوں کے اجلاس صبح 11 بجے شروع ہوں گے۔