پاکستان میں سیلاب: گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید پانچ افراد کی موت کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 1,486 تک جا پہنچی
نئی دہلی، ستمبر 15: ملک کی نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب اور بارش سے متعلقہ دیگر واقعات کی وجہ سے بدھ کو ہلاکتوں کی تعداد 1,486 ہو گئی۔پاکستان میں سیلاب: گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید پانچ افراد کی موت کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 1,486 تک جا پہنچی
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب کے باعث 5 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں بلوچستان میں 3 اور خیبرپختونخوا میں 2 افراد شامل ہیں۔ مرنے والوں میں دو بچے تھے۔
صوبہ سندھ میں 14 جون سے 14 ستمبر تک کے تین مہینوں میں سب سے زیادہ (638) اموات ریکارڈ کی گئیں۔ خیبرپختونخوا میں 305 اموات ہوئیں، جب کہ بلوچستان میں 281 افراد لقمہ اجل بنے۔
پاکستان میں مہینوں کی شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے ملک میں تقریباً 3.3 کروڑ افراد کو بے گھر کر دیا ہے۔
ملک میں جون اور اگست کے درمیان اس کی 30 سالہ اوسط بارش سے 190% زیادہ بارش ہوئی۔
ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق 14 جون سے سیلاب اور بارش سے متعلقہ دیگر واقعات نے پاکستان بھر میں 17,60,372 گھروں کو نقصان پہنچایا ہے۔ سیلاب سے ملک میں 12,718 سڑکوں اور 390 پلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
رائٹرز کی خبر کے مطابق اس ہفتے کے شروع میں حکام سیلاب کے خطرے کے درمیان سندھ کے ضلع دادو میں ایک بجلی گھر کی حفاظت کے لیے پہنچ گئے ہیں۔ یہ بجلی گھر صوبے کے چھ اضلاع کو بجلی فراہم کرتا ہے۔
ایک سینئر ضلعی اہلکار سید مرتضیٰ علی نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا ’’کسی بھی سیلاب کی صورت میں گرڈ کو بچانے کے لیے تمام حفاظتی اقدامات پہلے ہی کیے جا چکے ہیں۔‘‘
پیر کو پاکستان کے نیشنل فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن سینٹر نے کہا کہ ملک کو سیلاب کی وجہ سے 40 بلین ڈالر (3.17 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ) کا معاشی نقصان ہو سکتا ہے۔ نقصانات کا ابتدائی تخمینہ $18 بلین (1.43 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ) تھا۔
وزارت خزانہ کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ پر بحث کے دوران سیلاب کے ردعمل کے اجلاس میں نیا تخمینہ لگایا گیا۔