پاکستان: سپریم کورٹ نے عمران خان کی فوری رہائی کا حکم دے دیا، گرفتاری کو غیر قانونی قرار دے دیا
نئی دہلی، مئی 11: پاکستان کی سپریم کورٹ نے جمعرات کو سابق وزیراعظم عمران خان کی فوری رہائی کا حکم دیا، جنھیں منگل کو کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔
چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی والی بنچ نے خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا۔ عدالت نے اس انداز پر بھی تنقید کی جس طرح خان کو منگل کو اسلام آباد میں عدالت میں پیشی کے دوران گرفتار کیا گیا۔
چیف جسٹس نے پوچھا ’’اگر عدالت کے احاطے میں 90 لوگ داخل ہو جائیں تو اس کی کیا عزت رہ جاتی ہے؟ کسی بھی فرد کو عدالتی احاطے سے کیسے گرفتار کیا جا سکتا ہے؟‘‘
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ خان کو پولیس لائنز گیسٹ ہاؤس میں رکھا جائے گا لیکن قیدی نہیں سمجھا جائے گا۔ اس نے اسلام آباد پولیس کے سربراہ کو سابق وزیراعظم کی حفاظت کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔
خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے گرفتاری کے بعد منگل کو رات گئے نامعلوم مقام پر لے جایا گیا تھا۔ ان کے خلاف مقدمہ ایک غیر سرکاری فلاحی تنظیم القادر ٹرسٹ کے لیے زمین کے حصول سے متعلق ہے جس کے ٹرسٹی خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی ہیں۔
بدھ کے روز خان کی گرفتاری کے بعد ملک گیر احتجاجی مظاہرے پورے پاکستان میں شدت اختیار کر گئے۔ دی ڈان کی خبر کے مطابق، پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کے حامیوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے۔ مظاہرین کی جانب سے کئی یادگاروں اور سرکاری عمارتوں کو نذر آتش کیے جانے کے بعد حکومت نے فوج کو طلب کر لیا ہے۔
دی نیوز انٹرنیشنل نے رپورٹ کیا کہ بدھ کے روز عمران خان نے اسلام آباد میں ایک عدالت کو بتایا تھا کہ حراست میں رہتے ہوئے انھیں زہر کا ٹیکہ لگایا جا سکتا ہے۔ خان نے دعویٰ کیا کہ انھیں ’’ایک ایسا انجکشن دیا جا سکتا ہے جس کی وجہ سے آدمی آہستہ آہستہ مر جاتا ہے۔‘‘ تاہم عدالت نے سابق وزیر اعظم کو انسداد بدعنوانی کے ادارے قومی احتساب بیورو کی 8 روز کی تحویل میں دے دیا تھا۔
دریں اثنا پاکستانی فوج نے کہا کہ اس نے پہلے احتجاج کے دوران تحمل کا مظاہرہ کیا ہے لیکن فوجی تنصیبات یا دیگر سرکاری املاک پر مزید کسی بھی حملے کا ’’سخت جواب دیا جائے گا۔‘‘
فوج نے کہا ہے کہ وہ ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گا جو پاکستان کو ’’خانہ جنگی‘‘ کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں۔ منگل کو خان کے کئی حامیوں نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ کو نذر آتش کر دیا تھا اور راولپنڈی شہر میں آرمی کے ہیڈ کوارٹر کا محاصرہ کر لیا تھا۔
وہیں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ حکومت پرتشدد مظاہروں کو برداشت نہیں کرے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے والے مجرموں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔‘‘