پاکستان: سیاسی کنونشن میں ہوئے دھماکے میں کم از کم 35 افراد ہلاک
نئی دہلی، جولائی 31: اتوار کو پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں ایک دھماکے میں کم از کم 35 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے۔
دھماکہ ضلع باجوڑ کی تحصیل خار میں اسلامی سیاسی جماعت جمعیت علمائے اسلام -فضل کے کنونشن میں ہوا۔
باجوڑ کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر سعد خان نے بتایا کہ پارٹی کے ایک علاقائی رہنما مولانا ضیاء اللہ جان ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔
حکام نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر فیصل کمال نے بتایا کہ 150 سے زائد زخمیوں کو باجوڑ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لے جایا گیا۔ زخمیوں کو تشویش ناک حالت میں پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال لے جایا گیا۔
ایک عینی شاہد رحیم شاہ نے بتایا کہ جس وقت دھماکہ ہوا اس وقت میٹنگ میں 500 سے زائد لوگ موجود تھے۔ انھوں نے کہا ’’ہم ایک بیان سن رہے تھے جب ایک زور دار دھماکے نے مجھے بے ہوش کر دیا۔‘‘
شاہ نے بتایا کہ جب اسے ہوش آیا تو اس نے ہر طرف خون دیکھا۔ دی ڈان کے مطابق انھوں نے کہا ’’لوگ چیخ رہے تھے اور گولیاں بھی چلائی گئیں۔‘‘
ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ناصر محمود ستی نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ ایک خودکش دھماکہ تھا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کرنے کے لیے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام-فضل کے رہنما حافظ حمد اللہ نے کہا کہ وہ بھی اس کنونشن میں شرکت کرنے والے تھے لیکن ذاتی وابستگیوں کی وجہ سے ایسا نہیں کر سکے۔ انھوں نے کہا کہ میں دھماکے کی شدید مذمت کرتا ہوں اور ایسا کرنے والوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ یہ جہاد نہیں بلکہ دہشت گردی ہے۔