سری لنکا میں 60 لاکھ سے زائد افراد کو خوراک کے عدم تحفظ کا سامنا

نئی دہلی، ستمبر 13: سری لنکا میں 60 لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد کو خوراک کے شدید عدم تحفظ کا سامنا ہے اور جب تک اس مسئلے کو سماجی مدد اور ذریعہ معاش سپورٹ میکانزم کے ذریعے حل نہیں کیا جاتا تو صورت حال مزید خراب ہونے کی توقع ہے۔

اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) اور ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو یف پی) نے پیر کو یہ اطلاع دی۔

ایف اے اواور ڈبلیو یف پی نے اپنی مشترکہ رپورٹ میں کہا ہے کہ سری لنکا کی 28 فیصد آبادی شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہے اور 66,000 افراد شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں غذائی تحفظ کی وجہ درآمدی اشیا کی کمی، مہنگائی اور ذریعہ معاش میں خلل اور فصل کی پیداوار میں کمی ہو سکتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کا خیال ہے کہ اکتوبر 2022 سے فروری 2023 کے کمزور موسم میں سری لنکا کی صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ اس سلسلے میں، ملک کی حکومت اور انسانی اور ترقیاتی شراکت داروں کو فوڈ اسسٹنس اینڈ لائیولی ہوڈ پروگرام کے ذریعے اعتدال پسند اور شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا کرنے والے لوگوں کی مدد اور تعاون کرنا چاہیے۔

سری لنکا کو 1948 میں برطانوی حکومت سے آزادی کے بعد بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے۔