نابالغ کے ساتھ جنسی زیادتی کا علم ہونے کے باوجود شکایت نہ کرنا سنگین جرم ہے: سپریم کورٹ
نئی دہلی، نومبر 3: سپریم کورٹ نے بدھ کے روز کہا کہ نابالغ بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کے بارے میں علم ہونے کے باوجود فوری اور مناسب شکایت درج نہ کرانا، سنگین جرم ہے اور قصورواروں کو تحفظ فراہم کرنے کے مترادف ہے۔
جسٹس اجے رستوگی اور سی ٹی روی کمار کی بنچ نے 2019 میں مہاراشٹر کے چندر پور کے ایک اسکول میں قبائلی برادری کی 17 نابالغہ لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے معاملے میں بمبئی ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف حکومت مہاراشٹر کی اپیل کو قبول کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ جنسی زیادتی کے بارے میں علم ہونے کے باوجود بچوں کی شکایت نہ کرنا پاکسو کے تحت جرم تصور کیا جائے گا۔
عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ہائی کورٹ کے ذریعہ ملزم ڈاکٹر کے خلاف شروع کی گئی فوجداری کارروائی کو منسوخ کرنا مناسب نہیں ہے۔
حکومت کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ لڑکیوں کے علاج کے لیے تعینات ڈاکٹر پاروتی کو لڑکیوں کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا علم تھا، لیکن انھوں نے متعلقہ حکام سے شکایت نہیں کی۔
جنسی زیادتی کا واقعہ اس وقت سامنے آیا جب درجہ سوم اورپنجم میں زیر تعلیم لڑکیوں کو بیمار ہونے کے بعد جنرل اسپتال لے جایا گیا۔
بنچ نے کہا، "پاکسو ایکٹ کے تحت کسی جرم کے ارتکاب کی فوری اور مناسب شکایت کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
اس معاملے میں ہاسٹل کے سپرنٹنڈنٹ اور چار دیگر نریندر لکشمن راؤ ویرولکر، کلپنا مہادیو ٹھاکرے، سو لتھا مدھوکر کنناکے، وینکٹاسوامی بونڈیا جنگم کو گرفتار کیا گیا تھا۔
تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزموں نے 17 کم سن لڑکیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔