نتیش کمار نے این ڈی اے اتحاد چھوڑ دیا، گورنر کو اپنا استعفیٰ سونپا، تیجسوی یادو کے ساتھ راج بھون کی طرف روانہ
نئی دہلی، اگست 9: بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے منگل کی دوپہر گورنر پھگو چوہان کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا۔ انھوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کے ایم ایل اے اور ایم پی کے درمیان اتفاق رائے ہے کہ جنتا دل (یونائیٹڈ) کو قومی جمہوری اتحاد کو چھوڑ دینا چاہیے۔
اس کے بعد کمار نے آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو سے ملاقات کی اور اب گورنر کے ساتھ ایک اور میٹنگ کرنے کے لیے واپس مارچ کر رہے ہیں تاکہ نئی حکومت کی تشکیل کا دعویٰ پیش کر سکیں۔
بہار میں سیاسی پیش رفت تیز ہوئی کیوں کہ جے ڈی (یو) نے اتوار کو کہا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی مرکزی کابینہ کی توسیع کا حصہ نہیں بنے گی۔ کمار نے اتوار کو وزیر اعظم کی زیر صدارت میں نیتی آیوگ کی میٹنگ کو بھی چھوڑ دیا تھا۔
پیر کے روز جے ڈی (یو) کی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرنے کی قیاس آرائیوں کو اس وقت مزید تقویت ملی جب راشٹریہ جنتا دل کے نائب صدر شیوانند تیواری نے کہا کہ ان کی تنظیم کمار کی پارٹی کے ساتھ حکومت بنانے کے لیے تیار ہے۔ کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں نے بھی ممکنہ اتحاد کی حمایت کا وعدہ کیا ہے۔
جیتن رام مانجھی کے ہندوستانی عوام مورچہ نے بھی نتیش کمار کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کردیا ہے۔
دریں اثنا مرکزی وزیر اشونی چوبے نے نتیش کمار پر ’’موقع پرست‘‘ ہونے کا الزام لگایا اور کہا کہ بہار کو "دھوکہ دینے والے” اس کی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
اشونی نے کہا ’’بی جے پی کسی کو دباتی نہیں، کسی کو دھوکہ نہیں دیتی۔ بہار کی ترقی اٹل بہاری واجپائی کی حکومت سے لے کر مودی حکومت تک ہماری ترجیح رہی ہے۔‘‘
بہار بی جے پی کے سربراہ سنجے جیسوال کا کہنا ہے کہ آج جو کچھ بھی ہوا وہ بہار کے عوام اور بھگوا پارٹی کے ساتھ دھوکہ ہے۔
انھوں نے کہا ’’ہم [بی جے پی اور نتیش کمار] نے این ڈی اے کے تحت 2020 کے انتخابات مل کر لڑے تھے، مینڈیٹ جے ڈی (یو) اور بی جے پی کے لیے تھا۔ ہم نے زیادہ سیٹیں جیتیں اور اس کے باوجود نتیش کمار کو وزیر اعلیٰ بنا دیا گیا۔‘‘