کیرالہ کے وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ کوزی کوڈ میں نپاہ وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پا لیا گیا ہے، لیکن خطرہ ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوا
نئی دہلی، ستمبر 19: کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے منگل کو کہا کہ کوزی کوڈ ضلع میں نپاہ وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پا لیا گیا ہے، لیکن انھوں نے خبردار کیا کہ اس متعدی بیماری کا خطرہ ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوا ہے۔
نپاہ وائرس انفیکشن ایک زونوٹک بیماری ہے جو جانوروں، جیسے خنزیر اور چمگادڑوں سے انسانوں میں منتقل ہوتی ہے۔ یہ وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہونے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔
یہ بیماری مریضوں میں بخار اور سردی جیسی علامات کا باعث بنتی ہے۔ بعض صورتوں میں یہ انفیکشن انسیفلائٹس کا سبب بن سکتا ہے۔
کیرالہ میں نپاہ وائرس کے چھ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ان میں سے دو افراد کی موت ہو چکی ہے، جب کہ ایک نو سالہ لڑکے سمیت چار دیگر زیر علاج ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کوزی کوڈ میڈیکل کالج میں نو افراد زیر نگرانی ہیں۔
وجین نے کہا کہ ریاست میں نپاہ وائرس پھیلنے کی دوسری لہر کے امکان کو رد کرنا ممکن نہیں ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا ’’یہ نہیں کہا جا سکتا کہ نپاہ کا خطرہ مکمل طور پر ختم ہو گیا ہے۔ محکمۂ صحت احتیاط سے کام کر رہا ہے۔ وائرس کا جلد پتہ لگا لینے سے خطرناک صورت حال ٹل گئی ہے۔‘‘
انھوں نے یہ بھی کہا کہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ بھی اس بات کا واضح جواب نہیں دے سکی ہے کہ کوزی کوڈ سے نپاہ وائس کے کیسز کیوں رپورٹ ہو رہے ہیں۔
دریں اثنا کیرالہ کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ نے کوزی کوڈ میں نو پنچایتوں کے کنٹینمنٹ زونز میں پابندیوں میں نرمی کی ہے، کیوں کہ ریاست میں نپاہ وائرس کے انفیکشن کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا ہے۔
کوزی کوڈ کے ضلع کلکٹر اے گیتھا نے اعلان کیا کہ کنٹینمنٹ زون میں دکانیں اب رات 8 بجے تک چل سکتی ہیں، جب کہ بینکوں کو دوپہر 2 بجے تک کھلا رہنے کی اجازت ہے۔