جے این یو میں دھرنا مظاہرہ پر نیا ضابطہ، کیمپس میں دھرنا دینے پر 20 ہزار کا جرمانہ

نئے اصولوں کے مطابق کیمپس میں دھرنا دینے پر طلبہ پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا، جبکہ کیمپس میں تشدد کرنے پر داخلہ منسوخ کیا جا سکتا ہے یا 30 ہزار کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے

نئی دہلی،02فروری :۔
ملک کی راجدھانی دہلی میں واقع جواہر لال نہرو یونیور سٹی ہمیشہ سرخیوں میں رہتی ہے ۔چاہے وہ تعلیمی سطح پر یونیورسٹیوں کی پرفارمنس کی بات ہو یاعوامی مفاد کے معاملوں میں حکومت اور انتظامیہ کے خلاف بے باک بیانات اور مخالفت ہو۔ایک بار پھر جواہر لال نہرو سرخیوں میں ہے اس بار یونیور سٹی کیمپس میں نئے ضابطہ کو لے کر بحث جاری ہے ۔در اصل جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) انتظامیہ نے طلبا کے لئے نئے اصول وضع کئے ہیں۔ نئے اصولوں کے مطابق اب کیمپس میں دھرنا دینے پر طلبا پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اگر کوئی طالب علم کیمپس میں تشدد میں ملوث پایا جاتا ہے تو اس کا داخلہ منسوخ کیا جا سکتا ہے یا 30000 روپے کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
جے این یو طلبا کے لئے نظم و ضبط اور مناسب طرز عمل کے 10 صفحات پر مشتمل اصول و ضوابط مختلف سرگرمیاں جیسے دھرنا دینا اور تشدد برپا کرنے جیسے فعل انجام دینے کے لئے سزا کا تعین کرتے ہیں اور نظم و ضبط کی خلاف ورزی کے لئے جانچ بھی طے کرتے ہیں۔ دستاویز کے مطابق یہ اصول و ضوابط 3 فروری کو نافذ سمجھے جائیں گے۔اطلاعات کے مطابق رولز سے متعلق دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اس کی منظوری ایگزیکٹو کونسل نے دی ہے۔ یہ کونسل یونیورسٹی کی اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارہ ہے۔دریں اثنا اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے سکریٹری وکاس پٹیل سے اس نئے ضابطے کی مخالفت کی ہے اور انہوں نے اسے تغلقی فرمان قرار دیا ہے ۔
واضح رہے کہ نئے اصول پچھلے دنوں بی بی سی کی متنازعہ دستاویزی فلم کی اسکریننگ پر ہوئے تنازعہ کے بعد سمنے آئے ہیں ۔یونیورسٹی کے تمام طلبا پر نافذ العمل ہوں گے، بشمول پارٹ ٹائم طلباء اور خواہ طلبا نے اصولوں کے نافذ ہونے سے پہلے داخلہ لیا ہو یا بعد میں۔ ان میں جرائم کے لیے سزائیں بھی تجویز کی گئی ہیں، جن میں رکاوٹ ڈالنا، جوا کھیلنا، ہاسٹل کے کمروں پر قبضہ کرنا، بدزبانی اور جعلسازی شامل ہیں۔ اصولوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ شکایات کی ایک کاپی والدین کو بھیجی جائے گی۔