نئی نسل کو دین سے جوڑنا وقت کا اہم تقاضا
کشمیر کی اربین طاہر نےصرف 6 ماہ میں مکمل مصحف ہاتھ سے تحریر کیا
سری نگر (دعوت نیوز ڈیسک )
شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ ضلع کے حاجن گاؤں میں طاہر احمد پرے کی بیٹی اربین طاہر نے مکمل مصحف پاک ہاتھ سے تحریرکیا ہے۔اربین کو اپنے قلم سے قرآن مجید لکھنے میں تقریبا ً چھ ماہ کا عرصہ لگا۔ اربین کوئی ماہر خطاط نہیں ہے اور نہ ہی اس نے اس کی کوئی تربیت لے رکھی ہے۔ یہ مقدس کام شروع کرنے سے قبل اربین نے صرف یوٹیوب پرفن خطاطی سے متعلق بنیادی معلومات حاصل کی تھیں ۔ جس کے متعلق وہ خود بیان کرتی ہیں کہ
"قرآن پاک لکھنا میرا بچپن کا خواب تھا۔ مجھے خطاطی کا کوئی تجربہ یا تربیت نہیں تھی۔ میں نے فن سیکھنے سے پہلے ویڈیوز دیکھنا شروع کر دیا اور کاغذ پر لکھنے کی کوشش کی تھی ۔ میں نے جون میں قرآن پاک لکھنا شروع کیا اور نومبر میں اس کو مکمل کردیا۔ میں باقاعدگی سے اپنی کزن کو اصلاح کے لیے مخطوطات دکھا تی رہتی ہوں۔‘‘
ایک مذہبی گھرانے سے تعلق رکھنے والی اربین کے والد پھلوں کا کاروبار کرتے ہیں۔ اس کا ایک چھوٹا بھائی ہے جو دسویں جماعت میں پڑھتا ہے۔ اربین اپنے تمام چچاؤں اور چچا زاد بھائی بہنوں کے ساتھ ایک ہی چھت کے نیچے ایک بڑے مشترکہ خاندان میں رہ رہی ہیں۔ اربین نے بچپن ہی سے دینی تعلیم حاصل کی ہے۔ مختلف زبانوں پر عبور رکھتے ہوئے، اس نے قرآن کریم اور دیگر دینی کتب پڑھنے میں دلچسپی پیدا کی ہے۔
اس مخطوطہ سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئےاربین نے کہا کہ ’’میں نے 900 صفحات پر مشتمل مخطوطہ لکھا ہے۔ اب میں اس کو محفوظ رکھنے کا ارادہ کی ہوں۔ میں اسے صرف اپنے مطالعہ میں رکھنا چاہتی ہوں۔ کیونکہ یہ میرے لئے بیش قیمت ملکیت ہے‘‘
اربین اپنے قبیلے اور معاشرے کے لیے ایک نمونہ بن چکی ہیں۔ اب وہ بارہویں جماعت کی طالبہ، NEET کی تیاری کر رہی ہیں اور انسانیت کی خدمت کرنےکے لیے ڈاکٹر بننا چاہتی ہیں ۔ جس کے متعلق وہ کہتی ہیں :
"میں NEET کے امتحان میں کامیاب ہونے کے لئے سخت محنت کر رہی ہوں۔ میری چچازاد ایک ڈاکٹر ہیں اور وہ میری حوصلہ افزائی کرتی رہتی ہیں ۔ میں بھی ڈاکٹر بن کر انسانیت کی خدمت کرنا چاہتی ہوں۔ اور میں اپنے اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے سخت تیاری کر رہی ہوں۔‘‘
18 سالہ اربین نے ایک اور انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی پہلی کتاب بنام ’’’ٹریجڈی آف انوسنس ‘‘پر بھی کام کر رہی ہیں جو جلد ہی منظر عام پر آنے والی ہے ۔
اربین نے اپنے ہم عمروں کو پیغام دیتےہوئے مزید کہا کہ’’میرا پیغام تمام لڑکوں اور لڑکیوں کیلئے‘ جو جدوجہد کر رہے ہیں‘ وہ یہ ہے کہ زندگی میں آپ بہت سے اتار چڑھاؤ سے گزریں گے لہذا اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ رکھنے کے ساتھ ساتھ کامیابی کے راستے پر اپنے امکانات اور کامیابی کے عزم کوبہتر سے بہتر بنائیں ۔ جو آپ کو زندگی میں آنے والی کسی بھی رکاوٹ کو دور کرنے کے قابل بنائے گا۔‘‘
اربین طاہر پہلی طالبہ نہیں ہیں جس نے کشمیر میں ہاتھ سے مصحف لکھا۔ گزشتہ سال سری نگر کے عادل نبی میر نےبھی محض 58 دنوں میں مقدس کتاب لکھ کر مکمل کیا تھا۔ میر نے کہا تھا کہ انہوں نے قرآن پاک اپنے ہاتھ سے خالصتاً اللہ کی خاطراور نوجوانوں کو اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے کی ترغیب دینے کے لیے لکھا ہے۔
انہوں نے 27 جنوری 2021 کو لکھنا شروع کیا تھا اور اسے کام مکمل کرنے میں محض 58 دن لگے تھے ۔ وہ فارغ وقت میں لکھتے تھے اور اس میں 6سے7 گھنٹے صرف کرتے تھے۔ ان کی انگلیوں میں بہت درد ہوتا رہا لیکن وہ ہار نہیں مانے اور کام ختم کرکے ہی چین کا سانس لئے۔ میر سوائے مسجد جانے کے دیگر کاموں کے سلسلے میں گھر سے کم ہی نکلتے تھے تاکہ وہ اپنا کام جلد از جلد مکمل کر سکیں۔
یہ ایک خوش آئند پہلو ہے کہ نسل نو میں اس قسم کے رجحانات پیدا ہورہے ہیں اور وہ اسلام ،احکام ِاسلام اور قرآن سے نزدیکیاں بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن اس کو مزید اعلی پیمانے پر آگے بڑھانے اور ایک بڑی تعداد کو قرآن سے جوڑنے اور نسلِ نو کو محافظِ اسلام بنانےکی اشد ضرورت ہے۔ نیز جو نونہالانِ ملت مختلف میدانوں میں اپنی نمایاں کارکردگیاں پیش کررہے ہیں ان کی کما حقہ ہمت افزائی بھی کی جانی چاہئے تاکہ وہ مزید آگے بڑھ سکیں اور دوسروں میں بھی اس قسم کے نیک جذبات پیدا ہوسکیں ۔
***
***
ہفت روزہ دعوت – شمارہ 25 ڈسمبر تا 31 ڈسمبر 2022