نسل کشی کے مقابلے میں غیر جانبداری بھی جرم ہے

جماعت اسلامی ہند اور مسلم تنظیموں کی غزہ پراسرائیلی جارحیت کے خلاف سفارتی مہم

0

نئی دلی: (دعوت نیوز ڈیسک)

جماعت اسلامی ہند نے غزہ میں جاری انسانی المیے کو اجاگر کرنے کے لیے اپنی سفارتی کوششوں میں تیزی لاتے ہوئے نئی دلّی میں سات سفارت خانوں کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ ان ملاقاتوں میں سے دو وفود دیگر مسلم تنظیموں کے ساتھ مشترکہ تھے جبکہ پانچ وفود صرف جماعت اسلامی ہند کے تھے۔
جن سفارت خانوں کا دورہ کیا گیا ان میں یورپی یونین، فرانس، گیمبیا، ایران، انڈونیشیا، مصر اور اردن شامل ہیں۔ یہ ملاقاتیں پورے ملک میں جاری بڑے پیمانے کے احتجاجات اور عوامی مظاہروں کے متوازی ایک سفارتی کاوش ہیں تاکہ بھارتی مسلمانوں کی آواز براہِ راست سفارتی حلقوں تک پہنچ سکے۔
ان ملاقاتوں کے دوران متعلقہ ممالک کے سفیروں اور اعلیٰ سفارت کاروں سے گفتگو ہوئی اور یادداشتیں پیش کی گئیں۔ وفود نے غزہ میں تباہی کے اس ہولناک منظرنامے کی طرف توجہ دلائی، جہاں اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی بمباری میں ایک لاکھ سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں لگ بھگ بیس ہزار بچے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ تقریباً 90 فیصد طبی مراکز تباہ ہوچکے ہیں، خوراک اور ادویات کی شدید قلت ہے، پانچ لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہیں اور اگر محاصرہ جاری رہا تو مکمل قحط کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔
یادداشتوں میں متعلقہ حکومتوں پر زور دیا گیا کہ وہ مضبوط اخلاقی مؤقف اختیار کرتے ہوئے غزہ میں شہریوں اور شہری تنصیبات کے خلاف طاقت کے اندھا دھند استعمال کی کھلے عام مذمت کریں جو بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ان میں مطالبہ کیا گیا کہ اسرائیلی قیادت کو جنگی جرائم پر کٹہرے میں لانے کے لیے بین الاقوامی قانونی اقدامات کی حمایت کی جائے اور اقوام متحدہ کی ان قراردادوں کی تائید کی جائے جن میں فلسطینی علاقوں پر غیر قانونی قبضے کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ وفود نے یہ بھی کہا کہ جب تک اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی پابندی اور جارحیت سے باز نہیں آتا، اس کے ساتھ فوجی، اقتصادی اور سفارتی تعلقات معطل کیے جائیں۔ مزید برآں، فوری انسانی امداد کے لیے یو این آر ڈبلیو اے جیسی ایجنسیوں کی معاونت بڑھانے اور محصور عوام تک خوراک، پانی، ایندھن اور ادویات پہنچانے کے لیے انسانی راہداری کھولنے پر زور دیا گیا۔
وفود نے بالآخر اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت، خودمختاری اور اپنی جائز منتخب نمائندگی کے ذریعے حکمرانی کے حق کو تسلیم کیا جانا چاہیے اور آزاد و خودمختار ریاستِ فلسطین کا قیام ہی اس مسئلے کا واحد منصفانہ اور دیرپا حل ہے۔ جماعت اسلامی ہند نے واضح کیا کہ آنے والے دنوں میں مزید سفارت خانوں سے بھی رابطہ کیا جائے گا تاکہ فلسطین کے حق میں عالمی رائے عامہ کو مزید ہموار کیا جاسکے۔
امیر جماعت اسلامی ہند صدر سید سادات اللہ حسینی نے اپنی سفارتی مہم کی وضاحت کرتے ہوئے کہا:
"نسل کشی کے مقابلے میں غیر جانبداری بھی جرم ہے۔ غزہ کے عوام کو اجتماعی سزا دی جارہی ہے اور دنیا خاموش نہیں رہ سکتی۔ ہماری کوششیں، چاہے احتجاجات کی شکل میں ہوں یا سفارتی مکالمے کی صورت میں، اسی لیے ہیں تاکہ فلسطینیوں کی فریاد ہر ایوانِ اقتدار تک پہنچے۔”
***

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 24 اگست تا 30 اگست 2025

hacklink panel |
casino siteleri |
deneme bonusu |
betorder |
güncel bahis siteleri |
cratosbet |
hititbet |
casinolevant |
sekabet giriş |
2025 yılının en güvenilir deneme bonusu veren siteler listesi |
Deneme Bonusu Veren Siteleri 2025 |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
taksimbet giriş |
betpas giriş |
bahis siteleri |
ekrem abi siteleri |
betebet giriş |
gamdom |
gamdom |
gamdom giriş |
gamdom |
hacklink panel |
casino siteleri |
deneme bonusu |
betorder |
güncel bahis siteleri |
cratosbet |
hititbet |
casinolevant |
sekabet giriş |
2025 yılının en güvenilir deneme bonusu veren siteler listesi |
Deneme Bonusu Veren Siteleri 2025 |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
taksimbet giriş |
betpas giriş |
bahis siteleri |
ekrem abi siteleri |
betebet giriş |
gamdom |
gamdom |
gamdom giriş |
gamdom |