نندی گرام: ممتا بنرجی نے حتمی نتائج پر الجھن پیدا ہونے کے سبب ووٹوں کی گنتی میں ’’دھوکہ دہی‘‘ کا الزام لگایا

مغربی بنگال، مئی 2: مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے آج شام نندیگرام میں ووٹوں کی گنتی کے عمل میں ’’لوٹ مار اور دھوکہ دہی‘‘ کا الزام لگایا، جہاں وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار اور ترنمول کانگریس کے سابق ممبر سووندو ادھیکاری کے خلاف مقابلہ کر رہی ہیں۔

گنتی کے رجحانات کے مطابق ترنمول کانگریس 213 نشستوں پر جیت حاصل کرتے ہوئے واضح اکثریت کے ساتھ تیسری مدت کے لیے واپس آنے والی ہے، جب کہ بی جے پی 77 نشستوں پر برتری حاصل کررہی ہے۔

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے ترجمان کی طرح کام کرنے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ترنمول کانگریس نندیگرام میں گنتی کے عمل پر قانونی چارہ جوئی کرے گی۔

بنرجی نے ایک پریس بریفنگ میں کہا ’’انھوں نے [الیکشن کمیشن] نے نگرانی روک دی … انھوں نے فاتح کا اعلان کیا اور اس کے بعد اب وہ کچھ اور کہہ رہے ہیں۔ کچھ لوٹ مار جاری ہے، کچھ دھوکہ دہی جاری ہے۔ ہم عدالت میں مقدمہ درج کریں گے۔‘‘

یہ الجھن اس کے بعد پیدا ہوئی جب شام کے قریب ساڑھے چار بجے کے قریب یہ خبر آئی کہ نندیگرام سیٹ پر بنرجی نے ایک ہزار دو سو دو ووٹوں کے فرق سے جیت حاصل کر لی ہے۔

تاہم شام 7.05 بجے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ سے معلوم ہوا کہ ادھیکاری 10،000 کے قریب ووٹوں سے آگے ہیں۔ اس الجھن میں اضافہ اور ہوا جب بی جے پی انفارمیشن ٹیکنالوجی سیل کے سربراہ امیت مالویہ نے شام 6 بجے کے قریب ٹویٹ کیا اور دعوی کیا کہ ادھیکاری نے 1،622 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی ہے۔

دریں اثنا ترنمول کانگریس نے شام 6.30 بجے ٹویٹ کرکے بتایا کہ گنتی کا عمل ابھی باقی ہے۔

اپنی بریفنگ میں بنرجی نے اس معاملے میں زیادہ بات کرنے سے انکار کردیا۔

انھوں نے کہا ’’اس میں کوئی الجھن نہیں ہے … ان لوگوں کے لیے کوئی الجھن نہیں ہو سکتی جنھوں نے 221 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ حقیقت میں یہ زحمت میں ایک نعمت ہے۔ ورنہ مجھے بار بار وہاں [نندیگرام] جانا پڑتا۔ لوگوں نے جو بھی مینڈیٹ دیا ہے میں اسے قبول کرتی ہوں۔ لیکن میرے پاس معلومات ہیں کہ فاتح کے اعلان کے بعد کچھ ہیرا پھیری کی گئی تھی۔ میں کر لوں گی کہ کیا ہوا ہے اور عدالت سے رجوع کروں گی۔‘‘

نندیگرام مغربی بنگال کے انتخابات میں سب سے زیادہ دیکھنے والا مقابلہ تھا کیوں کہ ممتا بنرجی کے نہایت قریبی ادھیکاری انتخابات سے کچھ مہینوں پہلے ہی بی جے پی میں شامل ہوگئے تھے۔

انتخابات کے مجموعی نتائج پر بات کرتے ہوئے بنرجی نے کہا کہ رائے دہندگان نے بی جے پی کو ’’ہٹا دیا‘‘ ہے اور انھوں نے اپنی پارٹی کی کارکردگی کو مغربی بنگال کی فتح قرار دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کا 221 نشستوں پر جیت کا ہدف تھا کیوں کہ 2021 میں انتخابات ہوئے تھے۔ انھوں نے اپنے حامیوں سے بھی درخواست کی کہ وہ کورونا وائرس کی صورت حال کی وجہ سے فتح کے جلوسوں کا انعقاد نہ کریں۔