گوردوارہ ننکانہ صاحب میں تشدد قابل مذمت ہے، حکومت پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنائے: جماعت اسلامی ہند
ہندوستان کی معروف مسلم تنظیم جماعت اسلامی ہند نے پاکستان کے ننکانہ صاحب میں ایک ہجوم کے ذریعہ کیے جانے والے تشدد اور توڑ پھوڑ کی شدید مذمت کی ہے اور پاکستان حکومت اور وزیر اعظم عمران خان سے اقلیتوں ، ان کی املاک اور مذہبی تحفظ کے لئے فوری اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے۔
جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر محمد سلیم انجینئر نے ماہانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ’’ہم پاکستان میں سکھ برادری کے مذہبی مقام ننکانہ صاحب گرودوارہ کے قریب ہونے والے تشدد کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ہم حکومت پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اقلیتوں ، ان کے حقوق اور مذہبی مقامات کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ ‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’یہ حکومت پاکستان کا فرض ہے کہ وہ مذہبی مقامات کی حفاظت ، حرمت اور حفاظت کو یقینی بنائے اور سکھ برادری کے زائرین کو کسی بھی طرح کے تشدد ، آتش زنی اور توڑ پھوڑ سے بچائے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اس مسئلے کو جلد از جلد حل کرلیا جائے گا اور بروقت کاروائی سے کسی بھی مزید تشدد پر روک لگائی جائے گی۔ “
میڈیا کی اطلاعات کے مطابق ، گرودوارے پر جمعہ کے روز ایک بڑے ہجوم نے حملہ کردیا تھا اور سکھ عقیدت مند مذہبی مقام میں پھنس گئے تھے۔ باہر جمع ہونے والے ہجوم نے اقلیتی برادری کے خلاف مبینہ طور پر فرقہ ورانہ اور نفرت انگیز نعرے بازی کی اور گوردوارے پر پتھراؤ کیا تھا۔