’’میرا انتخاب اس بات کا ثبوت ہے کہ غریب لوگ اپنے خواب پورے کر سکتے ہیں‘‘: دروپدی مرمو نے صدر جمہوریہ ہند کی حیثیت سے حلف لیا
نئی دہلی، جولائی 25: دروپدی مرمو نے پیر کو ہندوستان کے 15ویں صدر کے طور پر حلف لیا۔ انھیں چیف جسٹس این وی رمنا نے حلف دلایا۔
مرمو اس عہدہ پر فائز ہونے والی پہلی آدیواسی خاتون ہیں۔ 64 سالہ مرمو کا تعلق اوڈیشہ سے ہے اور وہ 2015 سے 2021 تک جھارکھنڈ کی گورنر رہ چکی ہیں۔
اپنی حلف برداری کے بعد مرمو نے کہا کہ ان کا انتخاب نہ صرف ان کی کامیابی ہے بلکہ ملک کے مالی طور پر کمزور شہریوں کی بھی کامیابی ہے۔
انھوں نے اپنی تقریر میں کہا ’’میرا انتخاب اس بات کا ثبوت ہے کہ ہندوستان میں غریب لوگ خواب دیکھ سکتے ہیں اور انھیں پورا کر سکتے ہیں۔‘‘
نومنتخب صدر نے کہا کہ وہ مطمئن ہیں کہ سماج کا ایک طبقہ جیسے غریب، دلت، پسماندہ طبقات اور آدیواسی، جو صدیوں سے محروم تھے، ان میں اپنا عکس دیکھ رہے ہیں۔
مومو نے کہا کہ ان کے لیے اوڈیشہ کے ایک چھوٹے سے آدیواسی گاؤں سے آنا اور ابتدائی تعلیم حاصل کرنا ایک خواب کی طرح تھا۔
انھوں نے مزید کہا ’’لیکن بہت سی رکاوٹوں کے باوجود میرا عزم مستحکم رہا اور میں کالج جانے والی اپنے گاؤں کی پہلی بیٹی بن گئی۔‘‘
مرمو نے نوٹ کیا کہ وہ وارڈ کونسلر سے ابتدا کرکے آج ملک کی صدر بنی ہیں۔ انھوں نے کہا ’’یہ ہندوستان کی عظمت ہے، جو جمہوریت کی ماں ہے۔‘‘
صدر نے ملک کے شہریوں بالخصوص نوجوانوں اور خواتین کے لیے کام کرنے کا عزم کیا۔ انھوں نے کہا کہ ان کے مفادات ان کے لیے سب سے اہم ہوں گے۔
مرمو نے یہ بھی بتایا کہ وہ آزاد ہندوستان میں پیدا ہونے والی پہلی صدر ہیں۔
مرمو 18 جولائی کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں اپوزیشن کے امیدوار یشونت سنہا کو شکست دے کر صدر بنی ہیں۔ نتائج کا اعلان 21 جولائی کو کیا گیا تھا۔