گیان واپی کیس: بند تہہ خانوں کے سروے کا مطالبہ، مسلم فریق کی مخالفت

گیان واپی معاملے میں مسلم فریق نے ہندو فریق کے مسجد احاطے میں واقع تہہ خانے کو کھولنے اوراس کا سروے کرانے نیز سروے کمیشن کی کاروائی آگے بڑھانے کے دعوی پر عدالت کے سامنے اپنے اعتراضات کو داخل کردیا۔ عدالت نے معاملے کی اگلی سماعت کی تاریخ 11نومبر طے کی ہے۔

گیان واپی معاملے میں مسلم فریق نے بدھ کو ہندو فریق کے مسجد احاطے میں واقع تہہ خانے کو کھولنے اوراس کا سروے کرانے نیز سروے کمیشن کی کاروائی آگے بڑھانےکے دعوی پر عدالت کے سامنے اپنے اعتراضات کو داخل کردیا۔ عدالت نے معاملے کی اگلی سماعت کی تاریخ 11نومبر طے کی ہے۔

نئی دہلی: انجمن انتظامیہ مساجد کمیٹی کے وکیل نے کہا کہ انہوں نے ہندو فریق کے مطالبے پریہ کہتے ہوئے اپنا اعتراض داخل کردیا ہے کہ تہہ خانہ کو سپریم کورٹ کی ہدایت پر سیل کیا گیا ہے۔ڈسٹرکٹ جج اجئے کرشنا وشویش کی عدالت نے اگلی سماعت کی تاریخ 11نومبرطے کی ہے۔اس تاریخ کو ہندوفریق مسلم فریق کے اعتراضات پر اپنا موقف داخل کرے گا۔
ہندوفریق کے وکیل مدن موہن یادو نے کہا کہ پہلے کے ایڈوکیٹ کمشنر اجئے مشرا کے ذریعہ 6اور7 مئی جبکہ اس کے بعد اسپیشل ایڈوکیٹ کمشنر وشال سنگھ اور ان کے اسسٹنٹ ایڈوکیٹ کمشنر کے ذریعہ گیان واپی کے احاطے میں موجود تہہ خانے کا سروے نہیں کرایا جا سکا تھا۔ہندوفریق کا مطالبہ ہے کہ عدالت اس سیل تہہ خانے کے سروے کا حکم دے۔

اس تعلق سےسرکاری وکیل مہندر پانڈے نے بتایا کہ ہندو فریق نے گیان واپی کمپاؤنڈ کے بند تہہ خانوں کو کھولنے اور ان کے سروے کا مطالبہ کیا تھا۔ جس پر مسلم فریق کے وکلاء نے عدالت کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

مہندر پانڈے نے بتایا کہ ہندو فریق کے وکلاء نے اس پر اپنے دلائل پیش کرنے کے لیے عدالت سے وقت مانگا ہے۔ پانڈے نے بتایا کہ ہندو فریق کی مدعی راکھی سنگھ کے وکیل نے گیان واپی کمپاؤنڈ میں پائے جانے والے لکشمی گنیش کی مورتی کے تحفظ کے لیے عدالت میں درخواست دی تھی۔ جس پر مسلم فریق کے وکلا نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے عدالت سے اسپیکر کو طلب کرلیا۔

قابل ذکر ہے کہ 17 مئی کو ہندو فریق کے وکلاء نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی اور گیان واپی کمپلیکس میں بند کوٹھریوں کو کھولنے اور ان کا سروے کرنے کی درخواست کی تھی۔ عدالت نے مسلم فریق کو اس سلسلے میں اعتراضات داخل کرنے کا وقت دیا تھا۔

عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران مسلم فریق نے اعتراض کے اظہار کے لیے مزید مہلت مانگی تھی جس پر عدالت نے مسلم فریق پر 100 روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔

راکھی سنگھ نے سول جج (سینئر)ڈویژن کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی، جس میں عدالت سے شرنگار گوری کے باقاعدہ درشن اور پوجا اور دیوتاؤں کے تحفظ کا حکم دینے کی اپیل کی گئی تھی۔ عدالت کی ہدایت پر گزشتہ اپریل-مئی میں ویڈیو گرافی سروے کیا گیا تھا۔ اس دوران گیان واپی مسجد کے وضوخانہ میں شیولنگ جیسا پتھر ملا، جسے ہندو شیولنگ اور مسلم فریق فوارہ بتا رہا ہے۔