مسلم پرسنل لا بورڈ کے عمومی پروگرام دوبارہ شروع

ملک کے کئی اہم شہروں میں اس ماہ پروگرامس کا اعلان

0

نئی دلی : ( دعوت نیوز ڈیسک)

’ آپریشن سِندور‘ اور ملک میں پیدا ہونے والی ہنگامی صورت حال کے پیش نظر تحفظ اوقاف مہم کے جو عوامی اجتماعات 16 مئی تک روک دیے گئے تھے، اب وہ دوبارہ بحال ہوگئے ہیں۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے قومی ترجمان اور کل ہند تحفظ اوقاف کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک صحافتی بیان میں کہا ہے کہ سندور آپریشن اور اس کے نتیجہ میں ملک میں پیدا ہونے والی ہنگامی صورت حال کی بنا پر بورڈ کی تحفظ اوقاف مہم کے جن عمومی پروگراموں (پبلک میٹینگس، دھرنے اور ریلیوں) کو روک دیا گیا تھا اب وہ سب آج سے الحمداللہ بحال ہوگئے ہیں۔ البتہ اس دوران بھی انڈور پروگرام جیسے سِول سوسائٹی کے ساتھ راؤنڈ ٹیبل میٹینگیں، انٹرفیتھ میٹینگس، پریس کانفرنسیں اور کلکٹر یا ڈی ایم کے ذریعہ صدر جمہوریہ کو دیے جانے والے میمورنڈم کا سلسلہ حسب معمول جاری رہا۔ اس ماہ ملک کی مختلف ریاستوں کے کئی اہم شہروں میں خطاباتِ عام، راؤنڈ ٹیبل میٹنگیں اور خواتین کے بڑے بڑے جلسے منعقد کیے جا رہے ہیں۔ تحفظِ اوقاف کمیٹی کے کنوینر کے مطابق حسبِ ذیل شہروں میں جو پروگرامس منعقد ہو رہے ہیں ان کی تفصیل کچھ اس طرح ہے:
ریاست مہاراشٹر:
23 مئی، جلگاؤں: مہاراشٹر کے قلب میں واقع جلگاؤں، خطہ خاندیش کا ایک اہم شہر ہے۔ یہاں ایک جلسہ عام منعقد کیا جا رہا ہے جس میں ضلع بھر سے 70 تا 80 ہزار افراد کی شرکت متوقع ہے۔
24 مئی، ناندیڑ: ناندیڑ، مراٹھواڑہ کا ایک اہم شہر ہے۔ یہاں ایک بڑے جلسے کی تیاریاں بڑے جوش و خروش سے جاری ہیں۔ توقع ہے کہ اس میں بڑی تعداد میں ہندو اور سکھ بھائی بھی شریک ہوں گے، جب کہ مقررین میں بھی ہندو اور سکھ برادری کی نمائندگی ہوگی۔
25 مئی، اورنگ آباد: اورنگ آباد، مراٹھواڑہ کا مرکزی اور سیاسی و تعلیمی اعتبار سے اہم شہر ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ یہاں کا جلسہ عام اب تک کے تمام جلسوں کا ریکارڈ توڑ دے گا۔ دو لاکھ سے زائد افراد کی شرکت متوقع ہے۔
ریاست بہار:
ریاست بہار کے مختلف شہروں میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہدایت پر، امارتِ شرعیہ بہار و اڑیسہ اور دیگر ملی تنظیموں کے اشتراک سے کئی بڑے پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔ ان شہروں میں بطورِ خاص پٹنہ، کشن گنج، ارریہ، بھاگلپور، بیگوسرائے، سہرسہ، مدھوبنی، سیوان اور دربھنگہ شامل ہیں۔
یہ ریاست اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ آئندہ تین سے چار ماہ میں یہاں اسمبلی انتخابات متوقع ہیں اور اندازہ ہے کہ یہ پروگرام انتخابی نتائج پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
حیدرآباد (ریاست تلنگانہ) :
18 مئی کو راؤنڈ ٹیبل میٹنگ کا انعقاد عمل میں لایا گیا جس میں شہر کے کئی اہم سیاسی رہنما، دانشوران اور سِول سوسائٹی کے نمایاں افراد نے شرکت کی۔اسی طرح 20 مئی کو ورنگل میں ایک بڑے جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا، جس میں کئی اہم سیاسی و غیرسیاسی شخصیات نے شرکت کی۔
30 مئی، شہر نظام آباد:
نظام آباد، مشرقی تلنگانہ کا ایک اہم شہر ہے۔ یہاں 30؍ مئی کو ایک جلسہ عام منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں پورے ضلع سے بڑی تعداد میں عوام کی شرکت کی توقع ہے۔
مذکورہ پروگراموں کے علاوہ دیگر ریاستوں — جیسے کیرالا، تمل ناڈو، آندھرا پردیش، گجرات، راجستھان، جھارکھنڈ اور مغربی بنگال — میں بھی بڑے عوامی اجتماعات کی تیاریاں شروع ہو چکی ہیں، جنہیں پہلے ملک کے حالات کے باعث ملتوی کر دیا گیا تھا۔
تحفظِ اوقاف کمیٹی کے کنوینر نے بتایا کہ ان پروگراموں کے ذریعے جہاں حکومت کی جانب سے برادرانِ وطن میں پھیلائی گئی غلط فہمیوں کا ازالہ ہو رہا ہے، وہیں مسلمانوں کو بھی حکومت کے ناپاک عزائم کا بخوبی ادراک ہونے لگا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ، تفریق پر مبنی اور دستور سے متصادم ترمیمات کے خلاف نہ صرف رائے عامہ ہموار ہو رہی ہے بلکہ عوام کے اضطراب اور بے چینی میں بھی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ ہمیں پوری توقع ہے کہ سپریم کورٹ تفریق پر مبنی اور دستورِ ہند سے متصادم ترمیمات اور مسلمانوں کے دستوری حقوق کو سلب کرنے کے حکومتی عزائم کو محسوس کرے گا اور ان کے تدارک کے لیے مناسب اقدامات کرے گا۔

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 25 مئی تا 31 مئی 2025