پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 20 جولائی سے 11 اگست تک

نئی دہلی، جولائی 1: مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے ہفتہ کو اعلان کیا کہ پارلیمنٹ کا مانسون سیشن 20 جولائی کو شروع ہوگا اور 11 اگست کو ختم ہوگا۔

یہ سیشن پارلیمنٹ کی پرانی عمارت میں شروع ہوگا اور بعد میں اس کے نئی عمارت میں منتقل ہونے کا امکان ہے جس کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی نے 28 مئی کو کیا تھا۔

جوشی نے ہفتہ کو کہا کہ سیشن کے دوران کل 17 نشستیں ہوں گی۔ انھوں نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں ’’نتیجہ خیز بات چیت میں حصہ لیں۔‘‘

لیکن یہ سیشن سخت ہونے کی امید ہے کیوں کہ 17 اپوزیشن جماعتوں نے اگلے سال ہونے والے عام انتخابات میں مشترکہ طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی سے مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امکان ہے کہ اپوزیشن دیگر مسائل کے علاوہ منی پور میں نسلی تشدد اور یکساں سول کوڈ کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کے مطالبے پر سوالات اٹھائے گی۔

سیشن کے دوران مرکز کی جانب سے قومی دارالحکومت میں بیوروکریٹس کے ٹرانسفر اور پوسٹنگ پر دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر کے کنٹرول کو بحال کرنے کے لیے ایک بل پیش کیے جانے کی توقع ہے۔

19 مئی کو مرکز نے نیشنل کیپیٹل سول سروس اتھارٹی بنانے کے لیے ایک آرڈیننس جاری کیا تھا۔ اس نے سپریم کورٹ کے اس حکم کو کالعدم قرار دیا جس میں پبلک آرڈر، پولیس اور زمین کے علاوہ تمام محکموں میں بیوروکریٹس پر منتخب حکومت کے کنٹرول کو برقرار رکھا گیا تھا۔

عام آدمی پارٹی نے راجیہ سبھا میں اپوزیشن جماعتوں پر زور دیا ہے، جہاں بی جے پی کے پاس 238 کے ایوان میں صرف 93 ارکان ہیں، کہ وہ اس بل کے پیش ہونے پر اس کے خلاف ووٹ دیں۔