تورا میں میگھالیہ کے سی ایم آفس پر ہجوم کا حملہ، پانچ پولیس اہلکار زخمی
نئی دہلی، جولائی 25: میگھالیہ کے تورا میں پیر کی رات ایک ہجوم کے منی سیکریٹریٹ پر پتھراؤ کے بعد پانچ پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ ہجوم نے پولیس کی ایک گاڑی کو بھی آگ لگا دی اور دو فائر ٹینڈرز میں توڑ پھوڑ کی۔
حملے کے وقت وزیر اعلیٰ کونراڈ سنگما گارو کمیونٹی کے سول سوسائٹی گروپوں کے ساتھ میٹنگ کر رہے تھے، جو تورا کو ریاست کا سرمائی دارالحکومت قرار دینے کے مطالبے کے لیے بھوک ہڑتال کر رہے ہیں۔ اس وقت ریاست کا دارالحکومت شیلانگ مشرقی خاصی پہاڑیوں کے ضلع میں واقع ہے۔
تشدد کی وجہ سے وزیر اعلیٰ کو ایک گھنٹے سے زیادہ منی سیکریٹریٹ کی عمارت کے اندر رہنا پڑا۔
تشدد کے بعد میگھالیہ حکومت نے تورا میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت بڑے اجتماعات پر پابندی عائد کر دی۔ رات 9 بجے سے صبح 5 بجے کے درمیان مکمل کرفیو نافذ رہے گا۔
تورا کو سرمائی دارالحکومت بنانے کے مطالبے کے علاوہ، گارو سول سوسائٹی کے اداروں نے ملازمتوں کے کوٹوں میں ’’روسٹر سسٹم‘‘ کے طویل زیر التوا معاملے کو بھی اٹھایا ہے۔ میگھالیہ میں 40 فیصد سرکاری نوکریاں خاصی اور گارو دونوں کے لیے مخصوص ہیں۔
پچھلے سال میگھالیہ ہائی کورٹ نے خالی آسامیوں کی الاٹمنٹ کو ریکارڈ کرنے کے لیے ’’روسٹر سسٹم‘‘ کے نفاذ کی ہدایت دی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ اس نظام کے تحت اگر گارو کے لیے مخصوص آسامیاں بھرتی مہم کے دوران پوری نہیں ہوتی ہیں، تو دوسری برادریوں کے درخواست دہندگان پر غور کیا جائے گا۔ تاہم عدالت نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا یہ قاعدہ ممکنہ طور پر لاگو کیا جائے گا یا سابقہ طور پر۔ گارو گروپ مؤخر الذکر کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق سنگما نے کہا ’’بات چیت تقریباً ختم ہونے کے بعد ہم نے باہر سے نعرے بازی کی آواز سنی۔ میں نے ان سے کہا کہ وہ یہاں کوئی منظر نہ بنائیں۔ ان کے رہنما [مذاکرات میں سول سوسائٹی کے] لوگوں سے بات کرنے باہر گئے۔ وہ واپس آئے اور کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ یہ کون لوگ ہیں، انھوں نے پہلے کبھی بھوک ہڑتال کے دوران انھیں نہیں دیکھا۔‘‘