ملّت کی تعلیمی ترقی کے لیے راجستھانی ’’مہم ٹیم‘‘ کی بے لوث خدمات
مسابقتی امتحانات میں مسلم طلباء کی بہتر کارکردگی کے لیے مفت کوچنگ ۔روزہ داروں کے لیے سحری کا اہتمام
ابوحرم ابن ایاز شاہ پوری
رمضان المبارک ایک ایسا مقدس اور بابرکات مہینہ ہے جس میں نیکیاں کمانے والے اور صدقات و خیرات میں سبقت لے جانے والے پرجوش ہو جاتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ عبادات اور بھلائی کے کاموں میں خود کو مصروف رکھتے ہیں۔ ملک عزیز کے طول و عرض میں بہت سے افراد ادارے اور تنظیمیں ایسی ہیں جو اس مہینہ میں روزہ داروں کی خدمت اور ان کا خیال رکھتی ہیں انہی میں ایک راجستھان کی ’’مہم ٹیم‘‘ بھی ہے جو روزہ داروں کے لیے سحری کا انتظام کرتی ہے اور دیگر کئی خدمت خلق کے فرائض بھی انجام دیتی ہے۔
مہم ٹیم کے ذمہ داروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کی آرگنائزیشن پچھلے کئی سالوں سے راجستھان کے مختلف علاقوں میں ہاسٹلس کے قیام اور مسلم طلباء کی تعلیمی رہنمائی جیسی خدمات انجام دے رہی ہے کیونکہ بڑے شہروں میں اعلی تعلیمی اداروں کی بہتات کی وجہ سے نسل نو کے لیے تعلیم کے بہترین مواقع ہوتے ہیں جن سے استفادہ کرنے والے مقامی طلباء کے علاوہ ایک بڑی تعداد ایسے طالب علموں کی بھی ہوتی ہے جو در دراز کے علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں اور حصول تعلیم کے لیے شہروں کا رخ کرتے ہیں جہاں ان کے لیے تعلیم جاری رکھتے ہوئے سب سے بڑا مسئلہ قیام و طعام کا ہوتا ہے۔ لہٰذا ایسے تمام طلباء کو سہولت بہم پہنچانے کے لیے مہم ٹیم نے راجستھان کے شہر کوٹہ میں ایک بہترین ہاسٹل قائم کیا ہے جس میں نہایت واجبی داموں پر طلباء کو قیام و طعام کی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔اس تنظیم کے ذمہ دار جناب خورشید احمد نے بتایا کہ 26جنوری 1991 کو کوٹہ کے چند باشعور افراد نے مل کر یہ فیصلہ کیا تھا کہ راجستھان میں اور ملک بھر میں جو مسابقتی امتحانات منعقد ہوتے ہیں ان میں مسلم طلباء کی بہترین کارکردگی اور متناسب نمائندگی کے لیے مفت کوچنگ کا آغاز کیا جائے۔ چنانچہ اس وقت سے اب تک ہزاروں طلباء نے ان سہولتوں سے استفادہ کیا ہے اور ان میں سے ابھی تک 300 طلباء کو سرکاری نوکریاں مل چکی ہیں ان میں سے اکثر اعلی عہدوں پر فائز ہیں۔ اسی طرح ایک اور ذمہ دار اختر ہندوستانی نے بتایا کہ اس تنظیم کا کوئی بھی سیاسی مقصد نہیں ہے اور نہ ہی کوئی مادی مفادات وابستہ ہیں اسی لیے اس تنظیم میں کوئی صدر یا سکریٹری نہیں ہے، سب ایک ساتھ مل کر کام کرتے ہیں اسی لیے اس تنظیم کا کام نہایت بہترین انداز میں خوش اسلوبی کے ساتھ جاری ہے۔ اس ادارے میں ایک تعلیمی ہیلپ ڈیسک بھی قائم ہے جہاں سے طلباء اور ان کے سرپرست تعلیمی مشورے لیا کرتے ہیں۔
اس ادارے اور یہاں کے ذ مہ داروں کی ایک نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ ملک بھر میں جہاں کہیں بھی تعلیم اور اس سے متعلق ادارے ہیں یہ لوگ ان سے جڑ کر یا ان کے باہمی تعاون کے ساتھ بہتر سے بہتر تعلیمی پیش رفت کے لئے کوشش کیاکرتے ہیں۔ پچھلے دنوں تعلیم کے میدان کا ایک نمایاں نام جناب عبد القدیر صاحب چئیرمین شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشن بیدر نے بھی مہم ہاسٹل کا معائنہ کیا اور اس ادارے کو بھی حفظ القرآن پلس کے لیے تیار ہونے کا مشورہ دیا ۔کیونکہ یہ شاہین کا ایک ایسا منفرد اور خصوصی پروگرام ہے جس میں مدارس کے فارغین طلباء کو عصری علوم کا ماہر بنایا جاتا ہے ۔لہذا مہم کے ذمہ داروں نے اس جانب بھی کوشش کرنے کے عزائم کا اظہار کیا ہے۔تاکہ راجستھان کے دینی علوم سے منسلک طلباء بھی ان خصوصی پروگرامز سے استفادہ کرسکیں ۔
یوں تو ہر بڑے شہر میں طلباء کے لیے مختلف نوعیتوں کی قیام گاہیں اور ہاسٹلس ہوتے ہیں لیکن اکثر و بیشتر یہ دیکھا جاتا ہے کہ طلباء صحیح رہنمائی اور نگرانی نہ ہونے یا بری صحبت میں پڑ جانے کی وجہ سے کچھ بننے کے بجائے بگڑ جاتے ہیں اور اپنا مستقبل برباد کر بیٹھتے ہیں۔ اسی لیے مہم ٹیم نے یہ فیصلہ کیا کہ ان کی قیام گاہوں میں طلباء کو قیام و طعام کے علاوہ تعلیم کے ساتھ تربیت بھی فراہم کی جائے۔ ان کو گھر جیسا ماحول فراہم کیا جائے، سارے طلباء آپس میں بھائی بھائی بن کر رہیں اور ذمہ داران کی نگرانی بھی ہمہ وقت ان پر رہے۔ چنانچہ اس رمضان میں نماز تراویح کا بھی انتظام کیا گیا ہے اور ساتھ ہی طلباء کی اسلامی طرز پر تربیت بھی کی جاتی ہے۔ طلباء کے لیے سحری اور افطار کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شہر میں ان کے ہاسٹل کے علاوہ جہاں کہیں بھی مسلم طلباء رہتے ہیں جو دیگر علاقوں سے یہاں پڑھنے آئے ہیں اور وہ روزہ رکھنا بھی چاہتے ہیں لیکن سحری کا انتظام نہ ہونے سے نہیں رکھ پاتے، ایسے طلباء کو سحری کا کھانا پیکنگ میں پہنچانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ ذمہ داران کے مطابق اس ایک ہاسٹل سے ہر روز تقریباً 500 طلباء سحری سے استفادہ کرتے ہیں۔ ادارے کے عزائم میں اس تعداد کو مزید بڑھانے اور تعلیمی کاز میں مزید نمایاں خدمات انجام دینا شامل ہے۔
جو لوگ ملک بھر میں اس طرح کے خیر و بھلائی کے کام انجام دے رہے ہیں ان کا حق بنتا ہے کہ امت ان کا تعاون کرے تاکہ انہیں مزید ہمت و حوصلہ ملے۔ اس کے علاوہ ملک کے دیگر علاقوں میں بھی ان کاموں کی تقلید کی جانی چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد استفادہ کر سکیں۔
***
***
ہفت روزہ دعوت – شمارہ 16 اپریل تا 22 اپریل 2023