میکسیکو کے انتخابات؛ 87 فیصد رائے دہی خواتین کے نام

71 فیصد کیتھولک آبادی والے ملک میں پہلی بار ایک یہودی خاتون صدر منتخب

مسعود ابدالی

اسرائیل کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی یہودی بڑے بڑے عہدوں پر فائز ۔لمحۂ فکریہ
یونائیٹیڈ میکسیکن اسٹیٹس المعروف میکسیکو کے انتخابات میں بائیں بازو کے اتحاد نے میدان مار لیا اور 61 سالہ ڈاکٹر کلاڈیا شینبام (Caludia Sheinbaum) ملک کی 66ویں صدر منتخب ہوگئیں۔ ان کے اتحاد نے 500 رکنی ایوان نائبین (قومی اسمبلی) میں 276 اور 128 ارکان پر مشتمل سینیٹ میں 70 نشستیں جیت کر پارلیمنٹ میں بھی برتری حاصل کرلی۔ حالیہ انتخابات اس لحاظ سے بے حد اہم ہیں کہ نہ صرف یہاں پہلی بار ایک خاتون صدر منتخب ہوئیں بلکہ وہ 71 فیصد کیتھولک آبادی والے ملک کی پہلی یہودی صدر ہوں گی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کی قریب ترین حریف سوچیل گالویز (Xóchitl Gálvez) بھی ایک خاتون ہیں۔ کلاڈیا نے 58.56 اور سوچیل نے 28.45 فیصد ووٹ لیے گویا میکسیکو کے 87 فیصد ووٹروں نے اس بار اپنے ملک کی قیادت و سیادت کے لیے خواتین کے حق میں رائے دی۔
تیرہ کروڑ نفوس پر مشتمل میکسیکو بر اعظم شمالی امریکہ کے جنوب میں واقع ہے۔ 19 لاکھ 72 ہزار 500 مربع کلومیٹر رقبے کے حامل اس ملک کی آبی سرحدیں مغرب میں بحرالکاہل اور مشرق میں خلیج میکسیکو کے راستے بحر اوقیانوس سے ملتی ہیں۔ میکسیکو اور امریکہ کی سرحد 3155 کلومیٹر طویل ہے۔
میکسیکو کا سب سے بڑا مسئلہ انتہائی پر تشدد جرائم ہیں جس کی سرپرستی منظم مافیا کرتے ہیں۔ ہر سال 40 ہزار سے زیادہ افراد ان خونیوں کے ہاتھوں قتل ہوتے ہیں۔ خواتین پر مجرمانہ حملے، اغوا برائے تاوان اور مغوی بچیوں سے بالجبر جسم فروشی کے واقعات عام ہیں۔ جرائم پیشہ گروہوں کی رسائی اور پزیرائی اعلیٰ سطح تک ہے اس لیے مجرم خوف سے عاری ہیں اور ان کی کارروائیوں میں دیدہ دلیری کا رجحان نظر آتا ہے۔ اسی بنا پر ہزاروں لوگ بہتر زندگی کی تلاش میں شمالی سرحد عبور کرکے امریکہ جانے کے لیے ہر خطرہ انگیز کرنے کے لیے تیار ہیں۔ بری راستے کے علاوہ سرحد پر بہنے والے دریائے ریوگرانڈ کو تیر کر پار کرنے کی کوشش میں ہر ماہ متعدد لوگ ڈوب کر ہلاک ہوتے ہیں۔
ڈاکٹر شینبام پر عزم ہیں کہ وہ جرائم پیشہ عناصر کو لگام دے کر میکسیکو کو ایک خوش حال معاشرہ بنادیں گی۔ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ نو منتخب صدر اس کارِ خیر میں کس حد تک کامیاب رہتی ہیں، لیکن ایوانِ صدارت کے ساتھ پارلیمنٹ میں بھی واضح اکثریت کی بنا پر توقع ہے کہ انہیں قانون سازی اور انتظامی امور میں کسی بڑی مشکل کا سامنا نہیں ہوگا۔
کلاڈیا شینبام کا ننہیال لٹھوانیہ سے 1920 میں میکسیکو آکر آباد ہوا جب کہ انکے دادا جان کے خاندان نے 1940 میں بلغاریہ سے یہاں ہجرت کی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ انکا ننہیال و ددھیال یہودی عقیدے کا حامل تو ہے لیکن طبیعت کے اعتبار سے دونوں خاندان آزاد خیال اور سیکولر ہیں، تاہم ان کے یہاں یہودی تہوار اہتمام سے منائے جاتے ہیں۔
کلاڈیا کی ولادت میکسیکو میں ہوئی۔ انہوں نے جامعہ میکسیکو (UNAM) سے طبیعیات (فزکس) میں ماسٹر اور پھر اسی درس گاہ سے انرجی انجنیرنگ میں پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی۔ کلاڈیا نے امریکہ کی مؤقر جامعہ کیلیفورنیا برکلے کی تحقیقی سرگرمیوں میں حصہ لیا اور کئی مقالے تحریر کیے۔ انہوں نے اپنی مادر علمی میں درس و تدریس کے فرائض بھی انجام دیے۔ ماحولیاتی تبدیلی پر نو منتخب میکسیکن صدر نے امریکی سائنس دانوں کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ میں ایک مقالہ پیش کیا۔ ان کے گروپ کو 2007 میں نوبل انعام سے بھی نوازا گیا تھا۔
کلاڈیا دورِ طالب علمی ہی سے سیاست میں سرگرم ہیں۔ وہ جامعہ میکسیکو میں پارٹی برائے جمہوری انقلاب (PRD) کے طلبا ونگ کی صدر تھیں۔ انہوں نے 2015 کے انتخابات میں باقاعدہ حصہ لے کر عملی سیاست کا آغاز کیا اور میکسیکو سٹی کے مضافاتی قصبے Tialpan کی رئیسِ شہر منتخب ہوگئیں۔ تین سال بعد وہ میکسیکو سٹی کی رئیسِ شہر چُن لی گئیں۔ سیاسی و نظریاتی اعتبار سے کلاڈیا سیکیولر و آزاد خیال ہیں۔ وہ خود کو بہت فخر سے feminist کہتی ہیں۔ ڈاکٹر صاحبہ اسقاط کو خواتین کا حق سمجھتی ہیں اور ہم جنسوں (LGBT) کے لیے ہم جنس شادی سمیت تمام حقوق کی حامی بھی ہیں۔
ڈاکٹر صاحبہ عقیدتاً یہودی تو ہیں لیکن وہ کسی یہودی عبادت گاہ (Synagogue) سے وابستہ نہیں ہیں۔حالیہ دنوں میں ان کی مادر علمی UNAM میں غزہ خونریزی کے خلاف بڑے مظاہرے ہوئے اور اسرائیلی سفارت خانے کو مشتعل ہجوم نے آگ لگائی۔ ان واقعات پر ان کا کوئی منفی بیان سامنے نہیں آیا۔
اسرائیل کے علاوہ جن ملکوں کی قیادت یہودی سیاست داں کرچکے ہیں ان میں جینیٹ جگن 1997 سے 1999 تک گیانہ (Guyana) کی صدر رہیں۔ رکاردو مدورو 2002 سے 2006 تک ہنڈوراس کی صدارت پر فائز رہے اور پیدرو پیبلو کوچنسکی نے 1016 سے 2018 تک پیرو کی قیادت کی۔ اس وقت ولادیمر زیلینسکی یوکرین کے صدر ہیں۔

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 09 جون تا 15 جون 2024