مرکز جماعت دلی میں عید گیٹ ٹو گیدر قومی شخصیات اور غیر ملکی سفیروں کی شرکت

امیر جماعت اسلامی ہند نے غزہ میں نسل کشی اور بھارت میں وقف ترمیمی قانون کا مسئلہ اٹھایا

نئی دلی (دعوت نیوز ڈیسک)

امیر جماعت اسلامی ہند جناب سید سعادت اللہ حسینی نے ایک با وقار عید ملن تقریب میں پورے ملک سے اپیل کی کہ وہ غیر منصفانہ وقف ترمیمی قانون کی مخالفت میں متحد ہو جائے۔ اس موقع پر انہوں نے غیر ملکی سفارت کاروں اور بین الاقوامی برادری سے بھی اپیل کی کہ وہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف واضح اور مؤثر موقف اختیار کریں۔ یہ تقریب دلی کے انڈیا انٹرنیشنل سنٹر میں منعقد ہوئی جس میں مختلف ممالک کے سفارت کار، مختلف مذاہب کے قائدین، سیاسی شخصیات اور ملک کی معروف شخصیات نے شرکت کی۔ اس تقریب کا مقصد مختلف طبقات اور برادریوں کے درمیان اتحاد و ہم آہنگی کو فروغ دینا تھا۔
اس موقع پر امیر جماعت اسلامی ہند جناب سید سعادت اللہ حسینی نے تمام معزز مہمانوں کا خیر مقدم کیا اور تمام مذاہب و پس منظر رکھنے والے افراد کو عید کی پرخلوص مبارکباد پیش کی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے تہواروں کو آپسی میل جول اور ہم آہنگی کے لیے اہم قرار دیا اور ملک میں بڑھتی نفرت اور فرقہ وارانہ فضا پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کچھ عناصر ان مواقع کو بھی تفریق اور نفرت پھیلانے کا ذریعہ بنا رہے ہیں۔
وقف ترمیمی قانون پر بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی ہند نے اسے سراسر غیر منصفانہ اور امتیازی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون مذہبی بنیادوں پر تفریق اور نا انصافی پر مبنی ہے اور پورے ملک کو چاہیے کہ اس کے خلاف متحد ہو کر آواز بلند کرے۔
انہوں نے مختلف ممالک کے سفارتی نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ وہ فلسطین کے عوام پر ڈھائے جا رہے مظالم پر خاموشی اختیار نہ کریں۔ انہوں نے غزہ میں جاری قتل و غارت گری اور انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی سخت مذمت کی اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ انصاف اور امن کے قیام کے لیے مؤثر اقدام کرے۔
انہوں نے کہا "یہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ ہم ظلم کے خلاف متحد ہوں اور انصاف و امن کے لیے مل کر جدوجہد کریں۔”
یہ تقریب باہمی احترام، مکالمہ، اتحاد اور عید کے اصل پیغام امن و بھائی چارے کی ایک زندہ مثال بن گئی، جہاں مختلف شعبہ ہائے حیات سے تعلق رکھنے والے افراد ایک ساتھ شریک ہوئے۔ تقریب میں 350 سے زائد مہمان شریک تھے جن میں کئی سرکردہ مذہبی، سیاسی اور سماجی شخصیات شامل تھیں۔
مذہبی رہنماؤں میں گردوارہ بنگلہ صاحب کے ہیڈ گرنتھی گیانی رنجیت سنگھ جی، مسیحی رہنما ایم ڈی تھامس، آل انڈیا کرسچین کونسل کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر جان دیال اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا محمد فضل الرحیم مجددی، ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نمایاں رہے۔
غیر ملکی سفارت کاروں میں یورپی یونین کے سفیر ہروی ڈلفن، فلسطین کے سفیر عبداللہ محمد سواش، ایران کے سفیر ڈاکٹر ایراج الٰہی اور پاکستان کے ہائی کمشنر سعد احمد وڑائچ شامل تھے۔ اس کے علاوہ فرانس، ترکی، شام، مراقش، الجزائر، انڈونیشیا اور ملائشیا کے سینئر سفارت کار اور مشیران بھی شریک ہوئے جنہوں نے جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور دیگر شرکاء سے تبادلہ خیال کیا۔
سیاسی شخصیات میں سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ مولانا محب اللہ ندوی، جموں و کشمیر سے رکن پارلیمنٹ سید روح اللہ مہدی، ایم پی اقراء حسن چودھری، سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب، سماج وادی پارٹی کے رہنما جاوید علی خان اور عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے عالی محمد اقبال شریک ہوئے۔ ان رہنماؤں نے AIMPLB اور JIH کے قائدین سے تفصیلی گفتگو بھی کی۔
دیگر معروف شخصیات میں آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے دونوں دھڑوں کے صدر ڈاکٹر ظفر الاسلام خان اور ایڈووکیٹ فیروز انصاری، دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند جھا، سوراج ابھیان کے رہنما یوگیندر یادو، انسانی حقوق کے علم بردار پروفیسر ہرگوپال، ڈاکٹر سید ظفر محمود، ڈاکٹر تسلیم رحمانی اور ایڈووکیٹ فوزیل احمد ایوبی شامل تھے۔
مین اسٹریم میڈیا سے وابستہ کئی ممتاز صحافیوں نے بھی شرکت کی جن میں چوتھی دنیا کے بانی مدیر سنتوش بھارتیہ، سینئر صحافی جے شنکر گپتا، ونے کمار (پریس کلب آف انڈیا کے سابق عہدیداران) ٹائمز آف انڈیا کی موہوا چٹرجی، دی ہندو کے سینئر صحافی ضیاء السلام اور دیگر صحافی شوم باسو، نینیمی باسو، منن کے، شرد شرما، بنی یادو، کویتا شرما شامل تھے۔ تہذیب ٹی وی کے معروف اینکر معروف رضا، روزنامہ سہارا کے گروپ ایڈیٹر عبدالمجید نظامی، سینئر کالم نگار مظفر حسین غزالی اور تجربہ کار صحافی اے یو آصف اور ندیش تیاگی بھی موجود تھے۔
دی اسٹیٹس مین کے سابق صحافی سید نورالزماں، اے بی پی نیوز کے سندیپ چودھری اور یو این آئی کے فہیم احمد و عابد انور نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
یہ تقریب جماعت اسلامی ہند کے جنرل سکریٹری ٹی عارف علی کی دعوت پر منعقد ہوئی، جس میں نائب امرائے جماعت اسلامی ہند پروفیسر سلیم انجینئر، مولانا ولی اللہ سعیدی فلاحی اور ملک معتصم خان کے علاوہ قومی سیکریٹریز محمد احمد، محمد شفی مدنی اور آئی کریم اللہ بھی شریک تھے۔

 

***

 


ہفت روزہ دعوت – شمارہ 20 اپریل تا 26 اپریل 2025