ماؤ نوازوں نے سی آر پی ایف کے لاپتہ افسر کا اپنی قید میں ہونے کا دعویٰ کیا، رہائی کے لیے ثالثوں کی تقرری کا مطالبہ
نئی دہلی، اپریل 7: کالعدم کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤ نواز) نے دعوی کیا ہے کہ چھتیس گڑھ میں مقابلے کے دوران لاپتہ ہونے والے کمانڈو بٹالین فار ریزولوٹ ایکشن یا کوبرا کا ایک ممبر ان کی قید میں ہے۔ کوبرا سنٹرل ریزرو پولیس فورس کا ایک یونٹ ہے۔
پولیس اس بیان کی صداقت پر غور کررہی ہے۔ ماؤ نوازوں نے مبینہ طور پر حکومت سے راکیشور سنگھ منہاس کی رہائی کے لیے بات چیت کرنے والا پینل مقرر کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ دی انڈین ایکسپریس کے مطابق سی پی آئی (ماؤ نوازوں) کی ڈنڈا کارنیا خصوصی زونل کمیٹی نے کہا ہے کہ ’’تب تک وہ (کمانڈو) ہماری حفاظت میں رہے گا۔‘‘
معلوم ہو کہ 2 اپریل کو چھتیس گڑھ میں بیجاپور کے جنگلات میں ہونے والی ماؤنوازوں کے ساتھ چار گھنٹے تک جاری رہنے والی لڑائی میں بائیس سکیورٹی اہلکار ہلاک اور کم سے کم 30 زخمی ہوگئے تھے۔ یہ گذشتہ چار سالوں میں اپنی نوعیت کا سب سے خونریز تصادم تھا۔
اس تصام میں بچ جانے والوں میں سے ایک نے کہا تھا کہ ان پر تین اطراف سے 400 سے زائد ماؤنوازوں نے حملہ کیا تھا۔
دریں اثنا کمانڈو منہاس کی اہلیہ نے ماؤنوازوں سے اپیل کی کہ وہ اسے چھوڑ دیں۔ منہاس کی پانچ سالہ بیٹی کے ذریعے ان کی رہائی کے لیے اپیل کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر پھیلائی گئی ہے۔ اس میں اسے کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ’’میں اپنے والد سے بہت پیار کرتی ہوں، براہ کرم نکسل انکل میرے والد کو بچا کر گھر بھیج دیں۔‘‘