دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں سی بی آئی کے سمن کے بعد عام آدمی پارٹی کا دعویٰ ہے کہ منیش سسودیا کو پیر کو گرفتار کر لیا جائے گا
نئی دہلی، اکتوبر 16: عام آدمی پارٹی نے اتوار کے روز دعویٰ کیا کہ مرکزی تفتیشی بیورو دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کو حکومت کی ایکسائز پالیسی سے متعلق ایک کیس کے سلسلے میں پیر کو گرفتار کرے گی۔
معلوم ہو کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے سسودیا کو ہدایت دی ہے کہ وہ پیر کو صبح 11 بجے دہلی میں واقع اپنے ہیڈکوارٹر میں پوچھ گچھ کے لیے اس کے سامنے پیش ہوں۔
عام آدمی پارٹی کے ترجمان سوربھ بھردواج نے دعویٰ کیا کہ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ کو گجرات میں پارٹی کی انتخابی مہم میں رکاوٹیں ڈالنے کے لیے گرفتار کیا جائے گا۔
انھوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ’’بھارتیہ جنتا پارٹی سمجھتی ہے کہ اس سے AAP کمزور ہو جائے گی۔ لیکن گجرات کے رہنے والے جانتے ہیں کہ منیش جی کو کیوں گرفتار کیا جا رہا ہے۔ AAP گجرات میں ایک مضبوط طاقت بن کر ابھرے گی۔‘‘
دریں اثنا عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے سسودیا اور دہلی کے ایک اور وزیر ستیندر جین کا موازنہ آزادی پسند بھگت سنگھ سے کیا۔ جین کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے اور پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سیاسی انتقام کی وجہ سے یہ کارروائی کی۔
کیجریوال نے اتوار کو کہا ’’نہ جیل اور نہ ہی پھندا بھگت سنگھ کے عزم کو دبا سکتا ہے۔ یہ آزادی کی دوسری جنگ ہے… 75 سال بعد ملک کو ایک وزیر تعلیم ملا جس نے غریب لوگوں کو اچھی تعلیم دے کر روشن مستقبل کی امید دلائی۔ کروڑوں غریبوں کا آشیرواد آپ (سسودیا) کے ساتھ ہے۔‘‘
سی بی آئی نے 17 اگست کو سسودیا اور 14 دیگر افراد کے خلاف اب معطل شدہ شراب پالیسی میں بے ضابطگیوں کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔ 30 اگست کو ایجنسی نے عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور دیگر ملزمین سے منسلک احاطے پر بھی چھاپہ مارا تھا۔
سسودیا کا دعویٰ ہے کہ اس معاملے میں ان کے خلاف درج کی گئی پہلی اطلاعاتی رپورٹ فرضی ہے۔ انھوں نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ بی جے پی نے پیش کش کی ہے کہ اگر وہ بھگوا تنظیم میں شامل ہو جائیں تو ان کے خلاف تمام مقدمات بند کر دیے جائیں گے۔
اتوار کو ایجنسی کے سمن کے فوراً بعد سسودیا نے کہا کہ وہ تحقیقاتی ایجنسی کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔
انھوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’’سی بی آئی نے 14 گھنٹے تک میرے گھر پر چھاپہ مارا، اس سے کچھ نہیں نکلا۔ انھوں نے میرے بینک لاکر کی تلاشی لی اور کچھ نہیں ملا۔ انھیں میرے گاؤں میں بھی کچھ نہیں ملا۔‘‘
ایکسائز پالیسی 2021-22، جو ایک ماہر کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر بنائی گئی تھی، نومبر میں نافذ ہوئی تھی۔ اس کے تحت کھلی بولی کے ذریعے 849 شراب کی دکانوں کے لائسنس نجی فرموں کو جاری کیے گئے تھے۔ اس سے قبل چار سرکاری کارپوریشنز 475 شراب کی دکانیں چلاتی تھیں اور باقی 389 نجی دکانیں تھیں۔
تاہم 30 جولائی کو عام آدمی پارٹی کی قیادت والی حکومت نے اسے واپس لے لیا، جب دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونائی کمار سکسینہ نے نئی پالیسی کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد کی مرکزی تفتیشی بیورو کے ذریعہ انکوائری کی سفارش کی۔
ایف آئی آر میں مرکزی ایجنسی نے الزام لگایا ہے کہ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ اور دیگر ملزم سرکاری ملازمین نے مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بغیر ایکسائز پالیسی کے بارے میں سفارش کی اور فیصلے کیے جس کا مقصد ’’ٹینڈر کے بعد لائسنس دہندگان کو ناجائز فائدہ پہنچانا ہے۔‘‘
اپنے نتائج کی بنیاد پر سی بی آئی نے وجے نائر کو گرفتار کیا ہے، جو ایک اے اے پی کارکن کے ساتھ ساتھ ایونٹ مینجمنٹ کمپنی اونلی مچ لاؤڈر کے سابق چیف ایگزیکٹیو آفیسر ہیں۔ سی بی آئی نے حیدرآباد کے تاجر ابھیشیک بوئن پلی کو بھی گرفتار کیا ہے، جس کے ساتھی ارون پلئی کو ایف آئی آر میں ملزم نامزد کیا گیا ہے۔