منی پور ہائی کورٹ کا مائتیوں کے لیے درج فہرست قبائل کی حیثیت سے متعلق حکم ’’حقائق کی روشنی میں غلط‘‘ ہے: سپریم کورٹ
نئی دہلی، مئی 17: سپریم کورٹ نے بدھ کے روز کہا کہ منی پور ہائی کورٹ کی طرف سے ریاستی حکومت کو دی گئی ہدایت کہ وہ مائتی کمیونٹی کی درخواستوں کو شیڈولڈ ٹرائب کے زمرے میں شامل کرنے پر غور کرے، ’’مکمل طور پر حقائق سے دور اور غلط‘‘ تھی۔
یہ حکم 19 اپریل کو ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس ایم وی مرلی دھرن کی سنگل ججوں کی بنچ نے دیا تھا۔ اس فیصلے نے شمال مشرقی ریاست میں اکثریتی مائتی برادری اور پہاڑی قبائل کے درمیان پرانے تنازعے کو پھر سے زندہ کر دیا تھا، جس کے نتیجے میں پرتشدد جھڑپیں اور ہلاکتیں ہوئیں۔
بدھ کی سماعت میں چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا اور جے بی پاردی والا پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ ان کئی عرضیوں کی سماعت کر رہی تھی جن میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو منی پوری قبائلیوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی درخواست کی گئی ہے۔
چندرچوڑ نے بدھ کو کہا ’’ہمیں منی پور ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانی ہوگی۔ “…ہم نے مرلی دھرن کو اپنی غلطی کا ازالہ کرنے کا وقت دیا اور انھوں نے ایسا نہیں کیا۔ ہمیں اب اس کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنا ہوگا۔ یہ واضح ہے کہ اگر ہائی کورٹ کے جج آئینی بنچ کے فیصلوں پر عمل نہیں کرتے ہیں تو ہمیں کیا کرنا چاہیے…یہ بالکل واضح ہے۔‘‘
تاہم عدالت نے اس حکم پر روک نہیں لگائی، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ایک اور ڈویژن بنچ مرلی دھرن کے فیصلے کے خلاف ایک درخواست کی سماعت کر رہی ہے۔ عدالت نے سنگل بنچ کے حکم کو چیلنج کرنے والے فریقین سے ہائی کورٹ جانے کو کہا۔
وہیں عدالت نے منی پور حکومت کو تشدد کے پیش نظر اب تک کی گئی امداد اور بحالی کی کوششوں کے بارے میں ایک تازہ رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے کہا کہ امن و امان برقرار رکھنا ریاست کا موضوع ہے اور یہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ’’سیاسی ایگزیکیٹو صورت حال پر آنکھیں بند نہ کرے۔‘‘
سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ 315 ریلیف کیمپ، جو قائم کیے گئے ہیں، ان کا انتظام ضلعی پولیس اور سنٹرل آرمڈ پولیس فورس کر رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت نے امدادی اقدامات کے لیے 3 کروڑ روپے کا ہنگامی فنڈ منظور کیا ہے اور اب تک 46,000 رہائشیوں کو مدد ملی ہے۔
منی پور میں 3 مئی کو تشدد پھوٹ پڑا تھا، جب ہزاروں افراد نے آل ٹرائبل اسٹوڈنٹس یونین آف منی پور کی جانب سے مائتی کمیونٹی کو شیڈول ٹرائب کے زمرے میں شامل کرنے کے مطالبے کی مخالفت کے لیے نکالے گئے احتجاجی مارچ میں شرکت کی۔
منی پور کے قبائلی پہاڑی اضلاع کو آئین کے آرٹیکل 371C کے تحت خصوصی تحفظات حاصل ہیں۔